• KHI: Clear 19°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.4°C
  • KHI: Clear 19°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.4°C

وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم شامل کرنے کا فیصلہ

شائع November 12, 2025
وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا معاملہ زیر غور آئے گا — فائل فوٹو: اے پی پی
وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا معاملہ زیر غور آئے گا — فائل فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اجلاس آج کسی بھی وقت ہونے کا امکان ہے، اجلاس میں ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا معاملہ زیر غور آئے گا اور سیکیورٹی صورتحال کے تناظر میں اہم فیصلوں کے علاوہ 27ویں آئینی ترمیم میں مزید ترامیم متوقع ہیں۔

حکومت کی جانب سے کابینہ ارکان کو اجلاس کے لیے دستیابی یقینی بنانے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کےحوالے سے اہم فیصلے کیے جاسکتے ہیں، دیگر اہم فیصلوں کی منظوری کا بھی امکان ہے۔

کابینہ ارکان کو باضابطہ طور پر اجلاس کے ایجنڈے سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔

حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم میں مزید ترامیم کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم میں اضافی ترامیم قومی اسمبلی میں پیش کی جائیں گی، حکومت اور اپوزیشن کی اضافی ترامیم پیش کی جائیں گی، قومی اسمبلی سے اضافی ترامیم کی منظوری پر بل دوبارہ سینیٹ کو بھجوایا جائے گا۔

حکومت اضافی ترمیم کی منظوری وفاقی کابینہ سے لے گی، وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس آج ہی ہوگا، سینیٹ کا اجلاس بھی آج شام 5 بجے بلا لیا گیا ہے۔

دوسری جانب 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر اپوزیشن نے بھی بل کے خلاف 11 ترامیم لانے کا فیصلہ کیا ہے، اپوزیشن کی ترامیم اعلی عدالتی ڈھانچے میں تبدیلی کے خلاف ہیں، اپوزیشن نے استثنیٰ کے معاملے پر بھی ترامیم جمع کروائی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں خود کش دھماکے میں 12 افراد شہید اور 27 زخمی ہوگئے تھے، پاکستان میں حالیہ عرصے میں افغانستان میں موجود دہشتگرد گروہوں کی جانب سے دہشتگردی کی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

گزشتہ ماہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد پر کشیدگی کے بعد جھڑپیں بھی ہوئیں، جس میں دونوں جانب جانی نقصان ہوا تھا، پاکستان نے کابل میں فضائی حملے کرکے ہائی ویلیو ٹارگٹ کو ہدف بنایا تھا، تاہم باضابطہ طور پر پاکستان نے فضائی حملے کا اعتراف نہیں کیا۔

دونوں اسلامی پڑوسی ملکوں میں کشیدگی کے بعد دوست ممالک متحرک ہوئے اور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات کا پہلا دور ہوا، جس میں جنگ بندی معاہدہ طے پا گیا تھا، تاہم معاہدے کے اگلے مرحلے میں پاکستان نے افغان طالبان سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ٹھکانوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا، جس پر تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔

وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کی جانب سے افغان طالبان پر پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث افغان سرزمین پر موجود گروپوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

قطر کے بعد ترکیہ کے دارالحکومت استنبول میں بھی پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات ہوئے، جو بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے تھے، جس کے بعد دونوں ثالث ممالک کے وفود پاکستان اور کابل میں بات چیت کے لیے پہنچے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025