ارجنٹائن کی جج کو میراڈونا کے کیس میں غلطی مہنگی پڑگئی، نوکری سے فارغ
ارجنٹائن کی ایک جج کو عہدے سے ہٹا دیا گیا کیونکہ وہ آنجہانی فٹبال لیجنڈ ڈیگو میراڈونا کی طبی ٹیم کے خلاف غفلت کے مقدمے میں ایک غلطی کا سبب بن گئی تھیں، یہ مسئلہ اس لیے پیدا ہوا کیونکہ وہ اس کیس پر مبنی ایک دستاویزی فلم میں شامل تھیں۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ججز، وکلا اور صوبائی قانون ساز پر مشتمل ایک خصوصی پینل نے جولیٹا ماکنٹچ کو عہدے سے ہٹا دیا اور انہیں مستقبل میں کسی بھی عدالتی عہدے کے لیے نااہل قرار دیا۔
جولیٹا ماکنٹچ اس وقت 3 ججز میں سے ایک تھیں جو منسوخ شدہ مقدمے کی سماعت کر رہے تھے، یہ مقدمہ 2020 میں میراڈونا کی موت کے بعد شروع ہوا تھا، جب وہ دماغ کی سرجری کے بعد صحت یابی کے مراحل سے گزر رہے تھے اور برسوں سے کوکین اور الکحل کی لت سے لڑ رہے تھے۔
جب یہ بات سامنے آئی کہ ماکنٹچ نے ایک منی سیریز کے لیے کیس کے حوالے سے انٹرویو دیا ہے ، جو اخلاقی قوانین کی خلاف ورزی کے مترادف ہو سکتا تھا، تو انہوں نے خود کو کیس سے الگ کر لیا۔
میراڈونا 25 نومبر 2020 کو سرجری کے دو ہفتے بعد 60 سال کی عمر میں ہارٹ فیلیئر اور شدید پلمونری ایڈیما کے باعث انتقال کر گئے تھے، وہ اپنے بستر پر مردہ پائے گئے تھے۔
میراڈونا کی طبی ٹیم اس بات پر مقدمے کا سامنا کر رہی ہے کہ انہوں نے انہیں طبی سہولت کے مرکز کے بجائے ایک نجی گھر میں رکھا۔
پراسیکیوٹرز نے میراڈونا کے آخری دنوں میں دیکھ بھال کو شدید غفلت کا شکار قرار دیا ہے۔
اگر ملزمان کو ’ممکنہ نیت سے قتل‘ کے الزام میں مجرم قرار دیا گیا تو انہیں 8 سے 25 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے، اس کا مطلب ہے کہ انہوں نے ایسا کام کیا جس سے موت کا خطرہ تھا، اور وہ اس سے آگاہ تھے۔
اب تک اس کیس میں میراڈونا کے ڈاکٹروں کے اس فیصلے پر توجہ رہی ہے کہ انہوں نے اسے کسی ہسپتال میں رکھنے کے بجائے گھر پر کم دیکھ بھال اور محدود طبی سہولتو کے ساتھ رکھا۔












لائیو ٹی وی