ویتنام کی سابقہ حسینہ کو دھوکہ دہی کے جرم میں 2 سال قید
ویتنام کی ایک عدالت نے بدھ کو مقابلہ حسن کی سابقہ فاتح کو 2 سال قید کی سزا سنائی ہے، کیونکہ انہوں نے سوشل میڈیا پر جھوٹا دعویٰ کیا تھا کہ کچھ گمیز فائبر سے بھرپور ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ریاستی میڈیا نے بتایا ہے کہ ججوں نے نوئین تھک تھوی ٹین کو یہ کہتے ہوئے صارفین کو دھوکا دینے کا مجرم قرار دیا کہ وہ جانتی تھیں کہ کینڈی میں فائبر کی مقدار صرف 0.935 فیصد ہے۔
تھائی لینڈ میں منعقد ہونے والے مس گرانڈ انٹرنیشنل مقابلۂ حسن کی سابقہ فاتح نوئین تھک تھوی ٹین ویتنام کے وزیرِ اعظم سے تعریفی سرٹیفکیٹ حاصل کر چکی ہیں۔
انہوں نے کیرا سپرگرینز گمیز کی تشہیر دیگر سوشل میڈیا انفلوئنسرز، فام کوانگ لِنہ اور ہینگ دو مُک کے ساتھ کی تھی، جنہیں بھی دو سال قید کی سزا ہوئی۔
وی این ایکسپریس کے مطابق عدالت نے ٹین اور ان کے شریک ملزمان کے بارے میں کہا کہ ’انہوں نے یہ جرم جان بوجھ کر کیا اور غیر قانونی طور پر بڑی رقم کمائی، اس لیے سخت سزا ضروری ہے‘۔
عدالت کے مطابق کیرا سپرگرینز گمیز ٹین اور دوسرے دو انفلوئنسرز کی قائم کردہ کمپنی کے درمیان مشترکہ کاروبار تھا، جس میں ٹین کی 30 فیصد ملکیت تھی۔
گزشتہ دسمبر میں ٹین اور دیگر دو انفلوئنسرز نے اس پروڈکٹ کی بطور صحت بخش کینڈی تشہیر کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ ہر گمی ایک تھالی سبزیوں کے برابر غذائیت رکھتی ہے۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ان گمیز میں 30 فیصد سے زیادہ سوربیٹول تھا، جو ایک مصنوعی مٹھاس ہے اور اس کے دست آور اثرات ہوتے ہیں، س کے علاوہ کچھ نامعلوم اجزا بھی شامل تھے۔
عدالت نے بتایا کہ ایک لاکھ 29 ہزار سے زائد پیکٹس 56 ہزار سے زیادہ صارفین کو 6 لاکھ 50 ہزار ڈالر سے زائد میں فروخت کیے گئے، جبکہ تینوں انفلوئنسرز نے مجموعی طور پر 4 لاکھ 73 ہزار ڈالر کا منافع کمایا۔
ٹن 2021 میں بینکاک میں ہونے والے مقابلۂ حسن میں جیت کے بعد ویتنام میں مشہور ہوئیں اور مختلف برانڈز کے ساتھ اشتہاری معاہدے حاصل کیے۔












لائیو ٹی وی