• KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C

پاکستان کی فرنس آئل کی برآمدات ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں، آئندہ سال مزید اضافے کا امکان

شائع November 28, 2025
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

پاکستان کی فرنس آئل کی برآمدات رواں سال تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں اور توقع ہے کہ آئندہ سال یہ مزید بڑھ سکتی ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق صنعتی ذرائع نے بتایا کہ رواں سال پاکستان کی فرنس آئل (فیول آئل) کی برآمدات ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں، توقع ہے کہ اگلے سال بھی یہ برآمدات اسی سطح پر رہیں گی یا اس میں مزید اضافہ ہوگا، کیونکہ حکومت نے اس پر مقامی ٹیکس بڑھا دیے ہیں اور بجلی گھر فرنس آئل کے بجائے صاف توانائی کے ذرائع استعمال کر رہے ہیں۔

تاجروں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی برآمدات بڑھنے سے ایشیا میں فیول آئل کی فراہمی بہت زیادہ ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے اس کی قیمتوں پر دباؤ پڑ رہا ہے۔

کپلر اور ایل ایس ای جی کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی فرنس آئل برآمدات اس سال نئی بلند ترین سطح تک پہنچ چکی ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق پاکستان اب تک 14 لاکھ ٹن (تقریباً 89 لاکھ بیرل) سے زیادہ فرنس آئل برآمد کر چکا ہے، جو 2024 کے مقابلے میں 16 فیصد زیادہ ہے، جب کہ زیادہ تر برآمدات جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ بھیجی گئیں۔

ایل ایس ای جی کے مطابق 2025 میں اب تک 13 لاکھ 30 ہزار ٹن برآمد ہو چکی ہیں، جو گزشتہ سال کی 11 لاکھ 10 ہزار ٹن سے زیادہ ہے۔

ذرائع کے مطابق زیادہ تر بھیجا جانے والا فرنس آئل ہائی سلفر (ایچ ایس ایف او) تھا، جسے زیادہ تر بحری جہاز ایندھن کے طور پر استعمال کرتے ہیں، جب کہ تھوڑی مقدار ریفائنریوں میں خام مال کے طور پر استعمال ہوئی۔

ریسرچ فرم رائسٹڈ انرجی کی نائب صدر ویلیری پانوپیئو کے مطابق پاکستان زیادہ تر ایشیائی ممالک کو ایچ ایس ایف او برآمد کرتا ہے، گرمیوں کے بعد اس ایندھن کی سپلائی وہاں پہلے ہی زیادہ ہوتی ہے، اسی لیے اس کی قیمتیں مزید کم ہو گئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سال پاکستانی ریفائنریز نے زیادہ فیول آئل ٹینڈرز کے ذریعے فروخت کیا کیونکہ حکومت نے ملک میں اس کے استعمال پر ٹیکس بڑھا دیا تھا، جب کہ بجلی بنانے والے ادارے کوئلے اور سولر جیسے متبادل ذرائع کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

تاجروں کے مطابق سب سے زیادہ فیول آئل برآمد کرنے والی کمپنی پاک عرب ریفائنری رہی، جبکہ سینرجیکو، اٹک ریفائنری، نیشنل ریفائنری اور پاکستان ریفائنری بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

ملک کی سب سے بڑی آئل ریفائنری سینرجیکو کا کہنا ہے کہ وہ اپنی برآمدات مزید بڑھانا چاہتی ہے۔

کمپنی کے نائب چیئرمین اسامہ قریشی نے بتایا کہ کمپنی نے 25-2024 میں تقریباً 2 لاکھ 47 ہزار ٹن فرنس آئل برآمد کیا ہے۔

اسامہ قریشی نے مزید بتایا کہ انہیں امید ہے کہ اس سال کمپنی کی برآمدات میں کم از کم 50 فیصد اضافہ ہوگا، کیونکہ کمپنی اب زیادہ ہلکا اور کم سلفر والا خام تیل استعمال کر رہی ہے، جس سے بہت کم سلفر والا فرنس آئل زیادہ مقدار میں تیار ہو رہا ہے۔

کمپنی نے عالمی تجارتی ادارے وِٹول کے ساتھ شراکت بھی کر لی ہے تاکہ پاکستانی بندرگاہوں سے کم سلفر والا بحری ایندھن زیادہ مقدار میں بھیجا جا سکے۔

پاکستان آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کے سیکریٹری جنرل سید نذیر عباس زیدی کا کہنا ہے کہ 2026 میں فرنس آئل کی برآمدات کا یہ سلسلہ مزید بڑھے گا۔

ان کے مطابق بجلی بنانے کے لیے فرنس آئل اب فائدہ مند نہیں رہا اور گزشتہ بجٹ کے بعد اسے مقامی مارکیٹ میں بیچنا بھی منافع بخش نہیں رہا۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025