تھائی پولیس کی سیلاب کی امدادی سرگرمیوں کے دوران اے آئی تصاویر جاری کرنے پر معذرت
تھائی بارڈر پولیس نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کے دوران اہلکاروں کی ایک اے آئی سے تبدیل شدہ تصویر جاری کرنے پر معذرت کرلی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق تھائی لینڈ میں حالیہ سیلاب کے دوران ریسکیو اہلکاروں کو جنگی ساز و سامان اور جدید خودکار ہتھیاروں کے ساتھ دکھایا گیا تھا، یہ تصویر جنوبی تھائی لینڈ کے سب سے زیادہ متاثرہ شہروں میں سے ایک میں جاری کی گئی تھی۔
تھائی حکام پر ماضی میں بھی شواہد گھڑنے کے الزامات لگتے رہے ہیں، تاہم اس بار سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے تصویر میں ردوبدل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا لیکن دیگر نے خواہش ظاہر کی کہ کاش یہ تصاویر حقیقی ہوتیں۔
جنوبی تھائی لینڈ میں حالیہ دنوں میں سیلاب نے تباہی مچادی، اور حکومت ے مطابق اب تک کم از کم 55 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
بارڈر پولیس نے مسلح ریسکیو اہلکاروں کی تصویر فیس بک پر اس وقت شیئر کی جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی جس سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کے دوران گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔
سوشل میڈیا پر شیئر کردہ تصاویر کے کیپشن میں لکھا تھا’ بارڈر پیٹرول آج زون 8 میں داخل ہونے کے لیے تیار ہے‘، اور ساتھ میں ہنسنے والا ایموجی بھی موجود تھا۔
تاہم اے ایف پی کے فیکٹ چیکرز نے گوگل ٹول کی مدد سے تصویر میں ڈیجیٹل واٹر مارکس تلاش کر لیے، تصویر کے ایک کونے میں ’جیمنی‘ کا واٹر مارک بھی موجود تھا، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ تصویر گوگل کے اے آئی سافٹ ویئر سے تیار کی گئی تھی۔
بعد ازاں، پولیس یونٹ نے جمعرات کو معافی جاری کی اور اصل تصویر بھی شائع کردی، جس میں اہلکار بغیر اسلحے کے، نارنجی لائف جیکٹس پہنے ایک کشتی میں سوار دکھائی دے رہے تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ وہ اصل تصویر ہے جسے بعد میں اے آئی تصویر میں تبدیل کیا گیا تھا، ہم کسی بھی غلط فہمی پر معذرت چاہتے ہیں۔
بارڈر پولیس یونٹ نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس واقعے میں کسی کو سزا نہیں دی گئی، تاہم ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ہم نے تصویر صرف یہ دکھانے کے لیے بنائی تھی کہ ہم علاقے میں داخل ہونے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں کام کرنے والے اہلکاروں میں سے کوئی بھی اسلحہ نہیں لے جا رہا تھا۔
خیال رہے کہ یہ سب ایسے وقت میں ہوا جب تھائی لینڈ کے سرکاری اینٹی-فیک نیوز سینٹر نے پہلے ہی فیس بک پر وارننگ جاری کی تھی کہ سوشل میڈیا پر ایسی اے آئی تصاویر شیئر نہ کی جائیں جو لوگوں کو گمراہ کریں اور امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے بھی اے آئی کے استعمال پر تنقید کی۔
ایک صارف نے لکھا کہ ایسا دوبارہ نہ کریں، بحران کے وقت درست معلومات کی اہمیت کو سمجھیں، تاہم کچھ صارفین نے حکام سے اس تصویر کو حقیقت بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔












لائیو ٹی وی