وفاقی آئینی عدالت 3 دسمبر کو ارشد شریف قتل کیس کی سماعت کرے گی
وفاقی آئینی عدالت (ایف سی سی) نے جمعے کے روز ارشد شریف قتل کیس کی سماعت کے لیے تاریخ مقرر کر دی، جہاں قتل کی آزادانہ تحقیقات سے متعلق درخواست سنی جائے گی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق معروف صحافی ارشد شریف کو اکتوبر 2022 میں کینیا کی پولیس نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کے دوران سر میں گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔
وہ اگست 2022 میں پاکستان سے روانہ ہوئے تھے، جب اُن کے خلاف مختلف شہروں میں متعدد بغاوت کے مقدمات درج کیے گئے تھے۔
یہ ازخود نوٹس کیس سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ نے سنا تھا۔
تاہم 27ویں ترمیم کے بعد اور وفاقی آئینی عدالت کے قیام کے ساتھ ہی اسے آئینی اور ازخود نوٹس دونوں نوعیت کے مقدمات کا اختیار دے دیا گیا تھا۔
جمعے کو جاری ہونے والی ایف سی سی کی کاز لسٹ کے مطابق اس کیس کی سماعت 3 دسمبر کو مقرر کی گئی ہے، جس میں اٹارنی جنرل پاکستان (اے جی پی)، اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی)، اور سیکریٹری خارجہ سمیت دیگر فریقین کو فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
یہ کیس جسٹس عامر فاروق اور جسٹس روزی خان بڑیچ پر مشتمل 2 رکنی بینچ سنے گا، جو کینیا میں معروف صحافی ارشد شریف کے قتل کی آزاد اور شفاف تحقیقات سے متعلق ہے۔
گزشتہ سال اگست میں اُس وقت کے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے وضاحت کی تھی کہ ارشد شریف قتل کیس کو 5 رکنی بڑے بینچ کے سامنے اس لیے مقرر نہیں کیا گیا، کیوں کہ اس میں کسی آئینی تشریح کی ضرورت نہیں تھی۔
جولائی 2024 میں سپریم کورٹ نے یہ کیس سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) ایکٹ 2023 کے تحت قائم 3 رکنی کمیٹی کو واپس بھیجا تھا تاکہ اسے دوبارہ 5 رکنی بینچ کے سامنے مقرر کیا جا سکے۔












لائیو ٹی وی