• KHI: Partly Cloudy 26.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 21.4°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.8°C
  • KHI: Partly Cloudy 26.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 21.4°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.8°C

پردے میں رہنے دو

شائع March 13, 2013

فائل فوٹو --.

کراچی کے شہر ی لفظ "نامعلوم" سے اتنے مانوس ہو چکے ہیں کہ اب ان کے بچے کسی دیو یا بلا کی ڈرائنگ بنا کر اس کے نیچے بھی نا معلوم لکھ دیتے ہیں۔ پتہ نہیں اس لفظ کا استعمال کس نے اور کب شروع کیا لیکن ہم بچپن سے یہ پڑھتے اور سنتے چلے آئے ہیں ۔ پہلے اخبارات میں پڑھتے تھے اب ٹی وی چینلز پر سنتے ہیں 'نامعلوم افراد کی فائرنگ، اتنے لوگ ہلاک'۔ 'نامعلوم گردہ نے فلاں شخص کو اغوا کر لیا'۔ 'نا معلوم افراد نے بس کو نذر آرتش کر دیا'۔

نامعلوم افراد کون سی مخلوق ہے آیا انسان ہیں جن ہیں یا کسی دوسرے سیارے آنے والی مخلوق۔ روزانہ شہر میں یہ نامعلوم افراد لوگوں کو گولیاں مارتے ہیں۔

دکانوں سے بھتہ وصول کرتے ہیں۔ بم دھماکے کرتے ہیں اور پھر گدھے کے سر سے سینگ کی طرح غائب ہو جاتے ہیں ہمیں تو لگتا ہے ان کے ہاتھوں سلیمانی چادر آگئی ہے جسے پہن کر وہ غائب ہو جاتے ہیں اور ہماری پولیس اور امن و امان قائم کرنے والے دوسرے ادارے نامعلوم نامعلوم کا شور مچاتے رہتے ہیں۔

جناب لیاقت علی خان کو شہید کرنے والے کا تو پتہ چل گیا تھا لیکن اسے موت کے گھاٹ اتارنے والے آج تک نامعلوم ہیں۔ ضیا الحق کا جہاز فضا میں اڑانے والے نامعلوم ہیں۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کو شہید کروانے والے نامعلوم ہیں۔ قادری صاحب سے لانگ مارچ کروانے والے نامعلوم۔ الیکشن میں دھاندلی کراکے کبھی ایک پارٹی اور کبھی دوسری پارٹی کو جتوانے والے نامعلوم۔

میرا تو خیال ہے ہماری قوم کو کچھ معلوم کرنے کا حق ہی نہیں ہے۔ وہ گانا ہے نا "پردے میں رہنے دو پردہ نہ اٹھاؤ"! لیکن ہماری طبیعت بڑی چاہتی ہے کبھی ان پردہ نشینوں سے کوئی ملاقات ہو۔ راہ چلتی اگر کوئی خاتون اپنا چہرہ نہ چھپائے تو انہیں دیکھ کر قلب کو اطمینا ن حاصل ہوجاتا ہے لیکن اگر کسی نازنین نے خود کو پردے میں چھپا لیا تو تجسس بڑھ جاتا ہے اور دل کہتا ہے ’’کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے‘‘۔

بات ہو رہی تھی کراچی شہر کی اور اسکے نامعلوم دشمنوں کی۔ جنہیں فی الفور ہماری پولیس اور دوسرے ادارے پکڑنے میں ناکام ہیں۔ ہماری کراچی کی پولیس بڑی غیور اور بہادر ہے وہ نامعلوم افراد سے مطالبہ کرتی ہے اگر ہمت ہے تو سامنے آکر وار کرو چھپ چھپ کر چوروں کی طرح کاروائی کرتے چلا جانا کون سی بہادری ہے۔ اب نا پولیس کے پاس اتنے وسائل ہیں نا دماغ کے وہ نامعلوم افراد کی کھوج میں خاک چھانتی پھرے۔

ایک ٹی وی پروگرام کے دوران عوام سے سوال کیا گیا کہ اگلا الیکشن کون سی پارٹی جیتے گی۔ کسی نے پیپلز پارٹی، کسی نے نون لیگ کا نام لیا، ایک صاحب نے لکھ کر بھیجا پاکستان کا الیکشن اس بار نامعلوم افراد کی پارٹی جیتے گی کیونکہ ان کی تعداد میں بڑی حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔

پچھلے دنوں کراچی شہر آناً فاناً بند کرا دیا گیا۔ اور بند کروانے والے کون تھے، وہی نامعلوم افراد۔ مطلب شہر محض ایک گھنٹے میں بند کر دیا گیا اور جنہوں نے بند کرایا وہ میڈیا اور پولیس کے لئے نامعلوم ہیں۔

محترمہ بینظیر بھٹو کی ہلاکت کے بعد پورے ملک میں جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ اربوں روپے کی املاک کو نذر آتش کر دیا گیا۔ سینکڑوں جانیں چلی گئیں۔ اتنے بڑے پیمانے پر تباہی والے افراد آج تک نامعلوم ہیں۔ ان نامعلوم افراد میں سے جلانے ہماری گاڑی کے اوپر بھی اینٹیں برسائیں اور سارے شیشے چکنا چور کر دئیے اور زندگی میں پہلی بار ہم نے ان نامعلوم افراد کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اور آپ یقین کریں وہ اینٹیں پتھر برسانے والوں کی عمر بارہ سال سے زیادہ نہیں تھی۔

اللہ کروٹ کروٹ جنت نصیب کرے ہمارے مرد مومن مردحق کو کہ انہوں نے ہماری خفیہ ایجنسیز کو اس مقام عروج تک پہنچا دیا کہ دنیا ان کے نام سے لرزتی ہے۔ اور نامعلوم کا لفظ قوم سے متعارف کرایا۔ ان کے گیارہ سالہ دور ہی میں ہم نے سنا کہ نامعلوم افراد نے کراچی کی  فلاں فلاں کالونی میں قتل عام کیا۔ شہر بھر میں غریب مزدوروں کا قتل عام بھی نا معلوم افراد نے کیا۔ کچہ لوگوں نے شہر کی ایک کالونی میں ہونے والے واقعہ کی وڈیو بنائی ہے۔ ان کاکہنا ہے کہ قتل عام کرنے والے نامعلوم افراد کے بال چھوٹے اور قد لمبے تھے۔

اللہ جانے یہ کیسی مخلوق ہے جو کبھی بارہ سال کے بچے اور کبھی چھ فٹ کے دیو کا روپ دھار لیتی ہے۔


Khurram-abbas-blogs-80 خرم عباس ایک ڈرامہ نگار ہیں اور کراچی کی دنیا ان کا خاص موضوع ہے

خرم عباس

لکھاری نے پاکستان کے اسٹریٹجک معاملات کا تجزیہ کرتے ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تبصرے (4) بند ہیں

Syed Mar 13, 2013 10:31pm
na maloom afraad ka lafz bhi na maloom afraad nay ijaad kiya tha
shahida Mar 14, 2013 12:42pm
بہت مشہور ہو گئے ہیں یہ نامعلوم افراد پھر بھی گرفت میں نہیں آتے. شائدہت رسوخ والے ہو گئے ہیں. بہت خوب لکھا ہے خرم عباسصاھب آپنے.
ather Mar 14, 2013 02:37pm
Very well and truly written article. Good sense of humour and choice of incidents with beautiful decoration of wordings. Keep it up wsalaam
salman hyder Mar 15, 2013 05:34am
very well written and yes kohi to bataha ka yeh namaloom afrad kon hain?

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025