• KHI: Partly Cloudy 25.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.6°C
  • KHI: Partly Cloudy 25.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.6°C

الیکشن کا شکریہ

شائع May 15, 2013

امریکی ذرائع ابلاغ نے نوازشریف کی کامیابی کو خوش آئند قرار دیا ہے -- اے ایف پی تصویر
امریکی ذرائع ابلاغ نے نوازشریف کی کامیابی کو خوش آئند قرار دیا ہے -- اے ایف پی تصویر --.

الیکشن 2013 میں میاں نواز شریف کی پارٹی مسلم لیگ نون نے واضح برتری حاصل کر لی۔ اس شاندار کامیابی کے لئے میاں نواز شریف کو اپنے پارٹی ورکرز، لیڈرز اور میاں شہباز شریف کا احسان مند ہونا ہی چاہیے لیکن ساتھ ساتھ زرداری صاحب کا بھی ممنون ہونا چاہیے کہ وہ اور ان کی ٹیم پورے پانچ سال اس بات کی بھرپور کوشش کرتے رہے کہ پی پی دوبارہ الیکشن نہ جیت پائے اور میاں نواز شریف کی کامیابی کے لئے راستہ بنانے کی اپنی تئیں خوب کوشش کی۔

سب سے پہلے تو میاں صاحب کو زرداری صاحب کی ذات کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ پورے پانچ سال وہ بحیثیت پارٹی کو-چیئرمین اور صدر مملکت، ہر عوامی مسئلے پر اندھے بہرے بنے رہے اور انہیں حل کرنے کی کوئی قابل ذکر کوشش نہیں کی۔ چاہے وہ عدلیہ کی بحالی ہو یا پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چئرمین اعجاز احمد کے ہاتھوں پاکستان کی کرکٹ کی تباہی ہو۔ مجال ہے زرداری صاحب کے کان پر کبھی جوں بھی رینگی ہو۔ زرداری صاحب اپنے جلسوں میں بلٹ پروف شیشے کے پیچھے سے عوام سے خطاب کرتے تھے تو ان کا موضوع عوامی مسائل نہیں بلکہ سازشیں اور نان سیاسی ایکٹر ہوتے تھے۔

میاں صاحب کو احسان مند ہونا چاہیے رحمان ملک صاحب کا جنہوں نے حالت جنگ میں پولیس کے محکمے کو رتی برابر سنوارنے کی کوشش نہیں کی بلکہ اس میں سیاسی بھرتیاں کرکے پولیس کے محکمے کو مزید برباد کر دیا گیا اور پاکستان بھر میں امن و اماں ناپید ہو کر رہ گیا۔

میاں صاحب کو خصوصی طور پر شکر گزار ہونا چاہیے راجہ پرویز اشرف صاحب کا جنہوں نے بطور وزیر بجلی و گیس ناقص رینٹل پاور پلانٹ کی ڈیل کی جس پر قوم کے اربوں روپے تو خرچ ہو گئے اور بجلی ایک میگا واٹ بھی پیدا نہیں ہوئی۔

سابق وزیر اعظم جناب یوسف رضا گیلانی نے بھی میاں صاحب کی اس عظیم الشان جیت میں کوئی کم اہم کردار نہیں ادا کیا۔ گیلانی صاحب اور ان کے صاحبزادوں نے اپنے مقدور بھر پوری کوشش کی کہ ملک کا کوئی بھی کرپشن کا اسکینڈل ان کے نام کے بغیر نہ بن پائے۔ وہ کہتے ہیں ناں کہ 'بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا'!

اس موقع پر شعلہ بیان بابر اعوان اور فیصل رضا عابدی کا تذکرہ نہ کریں تو ان صاحبان کے ساتھ زیادتی ہوگی. یہ وہ حضرات ہیں جو ٹی وی پر بیٹھ کر اس شخص کو برا بھلا کہہ رہے ہوتے تھے جن کو پاکستان بالخصوص پنجاب کی عوام نے اپنے سر پر بٹھایا. ان کی بحالی کے لئے وکلاء کے ساتھ مل کر پاکستان کی تاریخی مہم چلائی جب یہ دو حضرات ٹی وی پر آکر چیف جسٹس صاحب پر الٹے سیدھے الزامات لگاتے تو چیف جسٹس کا عوام میں مقبولیت کا گراف اور بلند ہو جاتا ہے۔ میاں صاحب کو ان دو حضرات کے گھر بھی شکریے کے خط اور گلدستے بھیجنے چاہیے۔

پاکستان مسلم لیگ نون کے ساتھ ساتھ فنکشنل لیگ نے بھی سندھ کی کافی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے جو میاں صاحب کی اتحادی جماعت ہے۔ لہٰذا فرض تو بنتا ہے کہ قائم علی شاہ، آغا سراج درانی، ذوالفقار مرزا پیر مظہر الحق کا بھی احسان ماننا چاہیے کہ جنہوں نے قسم کھائی تھی کہ سندھ کی ایک پائی بھی دوسرے کو کھانے نہیں دیں گے (مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈھیسوں) حتیٰ کہ جاتے جاتے آخری دن بھی خوب بندر بانٹ کی۔

میاں صاحب کو زرداری صاحب کے ان دوستوں کو بھی نہیں بھولنا چاہیے جنہیں زرداری صاحب نے مختلف محکموں میں سربراہ لگایا مثلاً پی آئی اے، اسٹیل مل وغیرہ. ان نیک دوستوں نے عزم کیا ہوا تھا کہ کوئی بھی ادارہ پاکستان میں ایسا نہیں چھوڑیں گے جو منافع میں جا رہا ہو۔

آخر میں میاں صاحب کو اس دلیر آدمی کا شکریہ بھی ادا کرنا چاہیے جس نے کھلے دل سے اپنی شکست تسلیم کی. جناب غلام احمد بلور صاحب جو وزیر ریلوے تھے. ریلوے کا نیٹ ورک خیبر پختونخواہ میں برائے نام ہے اور اصل ٹرین کا استعمال پنجاب اور سندھ میں ہوتا ہے لیکن موصوف کو پانچ سال تک ریلوے کی آخری چیخیں نکلنے تک وزیر لگا کر رکھا گیا۔ جنہوں نے پارٹی کے کارکنوں کو خوب دل کھول کر نوازا اور پوری ANP کو ریلوے میں بھرتی کرلیا۔


Khurram-abbas-blogs-80 خرم عباس ایک ڈرامہ نگار ہیں اور کراچی کی دنیا ان کا خاص موضوع ہے

خرم عباس

لکھاری نے پاکستان کے اسٹریٹجک معاملات کا تجزیہ کرتے ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

شاہدہ May 15, 2013 07:06pm
زبردست بلاگ لکھا ہے آپ نے.نواز شریف صاحب چاہے منہ سے شکریہ ادا نہ کریں دل ہی دل میں کہتے ہونگے بندہ سچ بولتا ہے بھائی.
Kashan Kashif May 16, 2013 05:51am
محترم خرم صاحب آپ کے بلاگ سے تو ایسا لگ رہا ہے کہ گزشتہ گورنمنٹ نے کوئی اچھا کام کیا ہی نہیں. بلا شبہ اسٹیل مل، ریلوے، رینٹل پاور اور دیگر شعبوں‌میں‌ترقی نہیں‌ہوئی لیکن عوامی نیشنل پارٹی ، پاکستان پیپلز پارٹی نے طالبان کے لئے جو اسٹینڈ رکھا شکر وہ آج کسی اور جماعت کا نہیں. بیٹے اے این پی نے مروائے، بھائی بھی بلور خاندان کے مرے انھوں‌نے یہ قربانی صوبائی اسمبلی کی سیٹ کے لیے نہیں‌اپنے قوم اور اس ملک کے بہتر مستقبل کے لیے دی. میاں‌صاحب تو سب سے پہلے شکریہ ادا کریں‌اس میڈیا اور عدلیہ کا جنھوں‌نے پانچ سال ٹھیک ٹھاک اینٹی پی پی پی تحریک کو جگا کر رکھا لیکن اس کے باوجود سوائے بلوچستان کے باقی صوبوں میں‌ان کو نمائندگی ملی... یہ بھی کریڈٹ آپ زرداری صاحب کو دیں.

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025