دوحہ: ایشین کرکٹ کونسل کے ایک سینئر رکن کا کہنا ہے کہ سری لنکا سے 2014ء کے ایشیا کپ کے لیے اسٹیڈیمز کو تیار رکھنے کی درخواست کی گئی ہے کیونکہ اس بات کا امکان ہے کہ بنگلہ دیش میں یہ ٹورنامنٹ منعقد نہیں ہوپائے گا۔

ایشیا کپ 25 فروری سے 8 مارچ کے درمیان بنگلہ دیش میں منعقد ہونا ہے تاہم وہاں جاری سیاسی کشیدگی کے باعث گزشتہ چند ماہ کے دوران 150 سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں جس کی وجہ سے ٹورنامنٹ کو کسی دوسرے ملک منتقل کیے جانے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔

ہوٹل کے قریب ایک بم دھماکے کے نتیجے میں ویسٹ انڈیز کی انڈر نائنٹین ٹیم کا دورہ اچانک ختم کرنا پڑا تھا جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی بنگلہ دیش ٹیم روانہ کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جس کی وجہ حکومتی اور بورڈ سطح پر جاری کشیدگی ہے۔

گزشتہ ماہ کے اجلاس کے دوران اے سی سی نے بنگلہ دیش میں ٹورنامنٹ کے انعقاد کی منظوری دی تھی۔

اس کے باوجود ایک سینئر اے سی سی افسر کے مطابق سری لنکا کو اسٹیڈیمز کو تیار رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'ٹورنامنٹ میں ابھی ایک مہینے سے زائد عرصہ باقی ہے، اس لیے ہمارے پاس صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے وقت موجود ہے۔'

'ہر ٹورنامنٹ کے لیے ایک ہنگامی منصوبہ بندی معمول کی بات ہے تاہم بنگلہ دیش کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے اس بات کے امکانات کم ہی نظر آرہے ہیں کہ یہ ٹورنامنٹ بنگلہ دیش میں ہی منعقد ہوگا۔'

بنگلہ دیش کے لیے ایک اور منفی پہلو پاکستان کے ساتھ حکومتی سطح پر جاری خراب تعلقات بھی ہیں جو کہ اس تناطر میں اہم کردار ادا کرے گا جبکہ بنگلہ دیشی بورڈ نے پاکستانی ٹیم کو اضافی سیکورٹی فراہم کرنے کی ضمانت دی ہے۔

'ایشیا کپ سے قبل کچھ مزید اجلاس ہوں گے لیکن سری لنکن بورڈ کو بتایا دیا گیا ہے کہ وہ ٹورنامنٹ منعقد کرنے کے لیے تیار رہے کیوں کہ اس بات کے واضح امکانات موجود ہیں کو ایشیا کپ وہاں منتقل کردیا جائے گا۔'

حال ہی میں دو رکنی سری لنکن سیکورٹی ٹیم نے بنگلہ دیش کا دورہ کرکے حالات کا جائزہ لیا جبکہ ایک پاکستانی سیکورٹی ٹیم بھی جلد سیاسی بحران کا شکار اس ملک کا دورہ کرے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں