عراق کی صورتحال: امریکہ نے خلیج میں بحری بیڑہ بھیج دیا

اپ ڈیٹ 18 جون 2014
اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ دی لیونٹ(آئی ایس آئی ایل) نامی شدت پسند تنظیم کے ارکان نامعلوم مقام پر جمع ہیں،اے ایف پی فوٹو۔۔۔۔
اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ دی لیونٹ(آئی ایس آئی ایل) نامی شدت پسند تنظیم کے ارکان نامعلوم مقام پر جمع ہیں،اے ایف پی فوٹو۔۔۔۔

واشنگٹن: امریکہ نے عراق کے بحران پر ہفتے کو خلیج میں طیارہ بردار بحری بیڑہ بھیجنے کا حکم دیا ہے.

یاد رہے کہ امریکا کا یہ اقدام عراق میں موجود القاعدہ سے تعلق رکھنے والی تنظیم اسلامک سٹیٹ آف عراق اینڈ دی لیونٹ (آئی ایس آئی ایل) کی طرف سے رواں ہفتے دو بڑے شہروں تکریت اور موصل پر قبضہ کر نے اور ملک کے دیگر حصوں میں پیش قدمی کے بعد کیا گیا ہے۔

امریکی صدر بارک اوباما نے عراق کی مدد کرنے پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ عراق کی مدد کرنے کے حوالے سے تمام امکانات کا جائزہ لیں گے، تاہم انہوں نے عراق میں امریکی فوجی بھیجنے کے امکان کو یکسر رد کردیا تھا۔

انہوں نے کہا 'ہم عراق میں امریکی افواج نہیں بھیجیں گے'۔ تاہم نیشنل سیکورٹی ٹیم کو عراقی فورسز کی مدد کے لیئے دوسرے آپشن پر غور کرنے کا کہا گیا ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان ریئیر ایڈمرل جان کیربی نے کہا ہے کہ وزیر دفاع چک ہیگل نے "یو ایس ایس جارج ایچ ڈبلیو بش" بحری بیڑے کو خلیج بھیجنے کا حکم دیا ہے۔

دوسری جانب ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اگر عراق نے کہا تو وہ ان کی مدد کرنے کو تیار ہیں۔

انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ تاحال عراق کی جانب سے کسی قسم کی مدد طلب نہیں کی گئی لیکن ساتھ ساتھ واضح کیا کہ اگر مدد مانگی گئی تو ہم ان کا ساتھ دیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز عراق کے شیعہ مذہبی پیشوا آیت اللہ سیستانی نے سنی شدت پسندوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عوام سے ہتھیار اٹھانے کی اپیل کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر شیعہ حکومتوں سے ان کی مدد کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں