شرمین عبید چنائے کی ڈاکومینٹری آسکر کے لیے نامزد

14 جنوری 2016
شرمین عبید چنائے — فوٹو بشکریہ شرمین عبید چنائے آفیشل ویب سائٹ
شرمین عبید چنائے — فوٹو بشکریہ شرمین عبید چنائے آفیشل ویب سائٹ

پاکستانی فلمساز شرمین عبید چنائے کی عزت کے نام پر قتل کے حوالے سے تیار کردہ ڈاکو مینٹری ' اے گرل ان دی ریور : دی پرائس آف فورگیونس' کو 88 ویں آسکر ایوارڈز کی ' بیسٹ شارٹ ڈاکو مینٹری' کی کیٹیگری کے لیے نامزد کردیا گیا ہے۔

شرمین عبید چنائے نے اس سے قبل 2012 میں اپنی ڈاکو مینٹری ' سیونگ فیس' پر پاکستان کے لیے پہلا آسکر ایوارڈ جیتا تھا۔

شرمین نے اس نامزدگی کو پاکستان کے لیے ایک موقع قرار دیا ہے 'تاکہ وہ عزت کے نام پر قتل کو ایک مسئلہ مان کر اس کی فوری روک تھام کرسکے'۔

انہوں نے کہا ' میں خوش ہوں کہ میری ڈاکومینٹری کو آسکر ایوارڈ میں نامزدگی ملی۔یہ فلم اور اس کا پیغام میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے، یہ پاکستان کے ایک موقع ہے کہ وہ اس مسئلے کو تسلیم کرکے اس پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کرے کیونکہ عزت کے نام پر قتل کی کوئی عزت نہیں۔ ہمیں یہ مضبوط پیغام دنیا کو دینا چاہئے کہ یہ بھیانک جرم ہماری ثقافت یا مذہب کا حصہ نہیں'۔

اے گرل ان دی ریور شرمیند عبید چنائے فلمز اور ہوم باکس آفس (ایچ بی او) کی مشترکہ پروڈکشن تھی جس میں ایک اٹھارہ سالہ لڑکی کی زندگی کا احوال بیان کیا گیا تھا جو عزت کے نام پر قتل کی کوشش میں بچ جاتی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں ہر سال عزت کے نام پر ایک ہزار سے زائد خواتین کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور ایسا اکثر خاندان کے افراد کی جانب سے ہوتا ہے۔

شرمین عبید چنائے نے آسکر کے ساتھ ساتھ اپنی ایک ڈاکو مینٹری ' چلڈرن آف طالبان' کے لیے ایمی ایوارڈ بھی جیتنے کا اعزاز حاصل کررکھا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں