اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کے ترجمان نے عالمی اور مقامی ذرائع ابلاغ پر نشر ہونی والی قیاس آرائیوں کو حقیقت کے منافی قرار دے دیا جس میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف احتساب کےعمل سے بچنے کے لیے سعوی عرب کی مدد سے ممکنہ طور پر نئے قومی مصالحت آرڈیننس (این آر او) کرنے جارہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ نواز شریف بطور سیاسی جماعت کے سربراہ کی حیثیت سے سعوی عرب میں شاہی خاندان سے ملاقات کے لیے گئے ہیں تاہم اخبارات پر شائع ہونے والی این آر او سے متعلق قیاس آرائیوں کی کوئی حقیقت نہیں۔

یہ پڑھیں: 'اس بار شریف خاندان کو سعودی عرب سے این آر او نہیں ملے گا'

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مسلم لیگ (ن) پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ‘نواز شریف کے شاہی خاندان سے تعلقات کی بنیاد ذاتی مفاد میں نہیں بلکہ ملکی مفاد میں رہی ہیں’۔

ترجمان نے بتایا کہ ‘نواز شریف کا سابقہ ریکارڈ ہے کہ انہوں نے ہمیشہ ریاستی اداروں بشمول آرمی اور عدلیہ کو اعلیٰ تکریم دی’۔

مسلم لیگ (ن) کے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ‘نواز شریف نے ناصرف اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے کو تسلیم کیا بلکہ اپنے خلاف سیاسی بنیادوں پر جاری تحقیقات سے بھی الگ نہیں ہوئے’۔

انہوں نے واضح کیا کہ ‘نواز شریف کی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں اس لیے اجازت نامے کی باتیں بے معنی ہیں اور شریف خاندان میں اختلاف کی خبریں محض افواہوں کا مجموعہ ہیں’۔

یہ بھی پڑھیں: لیگی قیادت کاسعودی عرب جانا حالیہ امریکی بیان بازی ہے،تجزیہ کار

ترجمان نے افسوس اور حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے حوالے سے شائع ہونے والی خبریں مروجہ صحافتی قوانین اور ضابطہ اخلاق کے منافی ہیں، جس میں متعلقہ افراد کا بیان شامل نہیں کیا گیا۔

انہوں نے ذرائع ابلاغ سے درخواست کی کہ ‘نواز شریف سے متعلق کسی خبر کو شائع یا نشر کرنے سے پہلے ان کا بیان ضرور شامل کیا جائے’۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کے خلاف قتل کا مقدمہ ہونا چاہیے، آصف زرداری

دوسری جانب وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے سرکاری ٹیلی ویژن پی ٹی وی پر انٹرویو میں کہا کہ ‘نواز شریف کی جلاوطنی پر مشتمل خبریں محض افواہیں ہیں اور وہ ہر قسم کے سیاسی ماحول کا مقابلہ کرنے کے لیے پر عزم ہیں’۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘پاکستان مسلم لیگ (ن) آئندہ اتوار سے بھرپور انتخابی مہم کا آغاز کردے گی’۔


یہ خبر یکم جنوری 2017 کو ڈان اخبارمیں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

جاوید Jan 01, 2018 05:19pm
میرا خیال یہ تمام پراپوگنڈا وہی لابی کر رھی ہے جو جے ٹی آئ چلا رھی تھی کیوںکہ اس رپورٹ سے کچھ سولڈ ثبوت نھی ملے۔ اب وہ سیاسی طور پر کیس کو زندہ رکھنا چاہتے ھیں۔