ملک کے مختلف شہروں میں سفری سہولت فراہم کرنے والی معروف سروس ‘کریم’ کا ‘کیپٹن’ اسلام آباد کے جی 13 سیکٹر میں مردہ پایا گیا۔

پولیس رپورٹس کے مطابق نامعلوم افراد نے جمعرات کے علی الصبح 26 سالہ ڈرائیور جنید مصطفیٰ پر حملہ کیا اور اس کی گاڑی اور موبائل فونز لے کر فرار ہوگئے۔

واقعے کا مقدمہ اسلام آباد کے گولڑہ پولیس اسٹیشن میں مقتول کے بھائی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔

جنید مصطفیٰ نے حملے سے قبل ہی سیکٹر ‘جی 13’ کی اسٹریٹ 79 میں رائیڈ مکمل کی تھی۔

مقتول پر 30 بور کے پستول سے فائرنگ کی گئی۔

مزید پڑھیں: رائیڈ ہیلنگ کمپنی کے ڈرائیور کے ‘قتل’ کی تحقیقات میں پیشرفت

واقعے کی ایف آئی آر میں لکھا گیا کہ جنید کے چُرائے گئے فونز میں سے ایک کو موٹروے کے ایک مقام پر ٹریک کیا گیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے کریم پاکستان نے تصدیق کی کہ واقعے کے وقت ڈرائیور تنہا تھا۔

ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق واقعے کی خبر سامنے آتے ہی درجنوں کیپٹنز نے کمپنی کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا۔

احتجاج میں شریک افراد نے مطالبہ کیا کہ انہیں یہ فیصلہ کرنے کے زیادہ اختیارات دیئے جائیں کہ انہیں اپنی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے کس رائیڈ کو قبول کرنا ہے اور کس کو نہیں۔

تاہم دوسری جانب کریم ایپ میں احتجاج کے باوجود اسلام آباد کے مختلف مقامات پر سفر کی سہولت دستیاب نظر آئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں