بیجنگ: چین میں ہزاروں قانون سازوں کی جانب سے چینی صدر شی جن پنگ کو تاحیات صدر بنانے کے عمل کو پرجوش انداز میں سراہا گیا ہے۔

چین کی ربر اسٹیمپ سمجھی جانے والی پارلیمان نے اس فیصلے کے نفاذ کے لیے سالانہ سیشن میں لوگوں سے بڑی تعداد میں ملاقات کی، جو ماؤ زی ڈونگ کے بعد شی جن پنگ کو سب سے طاقت ور رہنما بنانے میں کردار ادا کرے گی اور فوج، معیشت اور ریاست کو ایک فرد کے ہاتھ میں سمیٹنے پر توجہ مرکوز کرے گی۔

اس حوالے سے دو مرتبہ صدارتی مدت کے خاتمے کے لیے چیمبر میں ایک ترمیم پیش کی گئی، جسے پرجوش انداز میں سراہا گیا۔

مزید پڑھیں: چین کی صدارتی مدت ختم کرنے کی پیشکش پر عوام میں غیر معمولی غصہ

قانون سازوں کی جانب سے اس ترمیم کی منظوری دی گئی اور چینی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) کی قیادت نے نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کے لیے ایک ایجنڈا تشکیل دیا۔

اس ایجنڈے کے متن میں کہا گیا کہ شی جن پنگ کے ساتھ سی سی پی کی سینٹرل کمیٹی اتھارٹی کی حفاظت اور متحد قیادت کے لیے موزوں ہوجائے گی اور اس سے قومی قیادت کے نظام کو تقویت ملے گی۔

خیال رہے کہ یہ ترمیم وزیر اعظم لی کی چیانگ کی جانب سے دی گئی رپورٹ کے بعد کی گئی، جس میں انتباہ کیا گیا تھا کہ ملک معاشی خطرات، غربت اور آلودگی کے تین اہم مسائل سے لڑ رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے 2018 میں معاشی ترقی کا ہدف 6.5 فیصد تک رکھا ہے جو 2017 کے 6.9 فیصد جی ڈی پی کے مقابلے میں کم ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ گزشتہ 2 برسوں میں دنیا کی سب سے بڑی مسلح افواج کی سست رفتاری ختم کرکے انہیں تقویت دینے کے لیے دفاعی بجٹ میں بھی 8.1 فیصد تک اضافہ کیا گیا اور اسے ایک کھرب 11 ارب یوآن یعنی (175 ارب ڈالر) تک پہنچا دیا گیا۔

رپورٹ میں تائیوان کے حوالے سے خبردار کیا گیا کہ چین کسی ایسے ’علیحدگی پسند منصوبوں‘ کو برداشت نہیں کرے گا جو ان کی سرزمین اور خود مختار جزیروں کے درمیان کشیدگی کا باعث ہو۔

دوسری جانب سالانہ اجلاس میں شنگھائی سے آئے وفد کے رہنما ژاؤ فینگ نے کہا کہ ’میں شی جن پنگ کی حمایت کے ساتھ آئین میں تبدیلی کی بھی حمایت کرتا ہوں‘۔

اس بارے میں ہینان صوبے سے آئے ایک اور وفد نے کہا کہ ’شی جن پنگ اچھے ہیں‘ لیکن متعدد دیگر قانون سازوں کی جانب سے ترمیم کے سوال پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

اس حوالے سے کچھ تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ یہ اقدام خطرے کا باعث ہوسکتا ہے کیونکہ اس سے قیادت کے لیے بنایا گیا ’اجتماعی‘ ماڈل ختم ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں صدارتی مدت ختم کرنے کی تجویز پیش

این پی سی کے ترجمان ژینگ یاسوئی کا کہنا تھا کہ یہ عمل کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکریٹری اور ملٹری کمیشن چیئرمین کے عہدے کو ٹھیک کریں گے، جس میں مدت کی کوئی حد مقرر نہیں۔

اس ترمیم میں کہا گیا کہ انتہائی نچلی سطح اور اقلیت، پارٹی ارکان اور مختلف خطوں کے انتظامی عملے کی جانب سے متفقہ طور پر مدت کے اختتام سے متعلق دوبارہ سوچنے کا مطالبہ سامنے آرہا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ پارلیمان آئینی ترمیم پر ووٹ ڈال سکے گی، جس کے تحت شی جن پنگ کا نام ریاست کے آئین میں لکھا جائے گا اور ایک نئی قومی انسداد کرپشن ایجنسی بنائی جاسکے گی۔


یہ خبر 06 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں