پیروں کی انگلی میں فنگس یا onychomycosis بہت عام مرض ہے جس کی وجہ علامت پیروں کے ناخنوں میں سفید، بھورے یا زرد رنگ کے دھبے ابھر آنا ہے۔

اس بیماری کے نتیجے میں ناخن موٹے یا ٹوٹنے لگتے ہیں اور کوئی بھی فرد اسے اپنے پیروں میں دیکھنا پسند نہیں کرے گا۔

اس مرض کے دوران ورم، ان کی موٹائی بڑھنے، زنگت بدلنا اور انگلیوں میں درد وغیرہ کا تجربہ ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں : کیا آپ ناخن گوشت میں گھسنے سے پریشان ہیں؟ تو یہ ٹوٹکے آزمائیں

ایسا عام طور پر پیروں کی صفائی کا خیال نہ رکھنا، جسمانی دفاعی نظام میں کمزوری، پیروں کا بہت زیادہ نم جگہ پر رہنا یا دوران خون کی ناقص گردش کے باعث ہوتا ہے۔

تاہم اچھی بات یہ ہے کہ آپ کے کچن میں ہی اس کا علاج بھی موجود ہے۔

بیکنگ سوڈا

بیکنگ سوڈا پیروں میں جذب ہوجانے والی نمی کو خشک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ یہ پیوں کی بو سے نجات کے ساتھ پیروں کے ناخنوں کے فنگس کا علاج بھی کرتی ہے۔ اس کے لیے بیکنگ سوڈا کو پانی میں ملا کر پیسٹ بنائیں اور اسے متاثرہ حصے پر لگادیں۔ اس پیسٹ کو 10 منٹ تک لگا رہنے دیں اور پھر دھولیں۔ اس کے علاوہ پانی کی بالٹی میں بیکنگ سوڈا کو ملائیں اور پیروں کو اس میں ڈبو دیں۔

یہ بھی پڑھیں : پیروں سے ظاہر ہونے والی سنگین امراض کی 8 علامات

جئی کا دلیا

پیروں کے ناخنوں کے اس مسئلے کا یہ علاج بھی موثر ہے، ایک بڑے ٹب کا دو تہائی حصہ پانی سے بھریں اور اس میں جئی کے دلیے کو مکس کرلیں۔ ایک گھنٹے بعد اس میں پیروں کو آدھے گھنٹے یا اس سے زائد وقت تک کے لیے ڈبو دیں۔

سفید سرکہ

سرکہ معمولی سی تیزابی خاصیت کا ہوتا ہے، جو اس فنگس سے نجات کے لیے جلد میں ہائیڈروجن کا توازن بحال کرتا ہے، اسی طرح یہ فنگس کو پھیلنے سے روکتا ہے جبکہ بیکٹریا وغیرہ کو مارتا ہے۔ سرکے اور پانی کی یکساں مقدار کو مکس کریں اور متاثرہ حصے کو روزانہ آدھے گھنٹے تک اس سیال میں ڈبو کر رکھیں۔ اس عمل کے بعد پیروں کو خشک کرنا بھی یقینی بنائیں۔

ماﺅتھ واش

ماﺅتھ واش منہ میں موجود بیکٹریا اور جراثیموں کا خاتمہ کرتا ہے تو اسے پیروں میں جراثیموں کے خاتمے کے لیے کیوں استعمال نہیں کرسکتے؟ اس کی جراثیم کش خصوصیات نقصان دہ بیکٹریا اور فنگس کو دور کرتی ہیں، سفید سرکے اور ماﺅتھ واش کی یکساں مقدار کو ملائیں اور آدھے گھنٹے تک متاثرہ حصے کو اس میں ڈبو کر رکھیں، اس کے بعد نرمی سے اس جگہ کو رگڑیں۔ اس عمل کو روزانہ ایک یا 2 دفعہ اس وقت تک دہرائیں جب تک انفیکشن ختم نہ ہوجائے۔

لہسن

لہسن بھی فنگس کو ختم کرنے کی خصوصیات رکھتا ہے، اس میں موجود اجزاءجیسے الیسین اور اجونی وغیرہ پیروں کے ناخنوں میں فنگس کے علاج میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ لہسن کو پیس کر عرق نکال لیں یا اس کے آئل کو سفید سرکے میں ملائیں اور پھر اس مکسچر کو متاثرہ حصے پر مل لیں اور پھر بینڈیج سے کور کرلیں۔ اس بینڈیج کو چند گھنٹوں کے لیے لگا رہنے دیں۔ یہ عمل روزانہ اس وقت دہرائیں جب تک فنگس ختم نہیں ہوجاتی۔

ٹی ٹری آئل

یہ پیروں کے ناخنوں کے فنگس کا قدرتی علاج ثابت ہوسکتا ہے، سب سے پہلے متاثرہ حصے کو صاف کریں اور پھر اس تیل کو متاثرہ حصے پر لگائیں۔ 10 منٹ تک ناخن اور جلد کو اس میں ڈوبا ہوا رہنے دیں اور پھر نرمی سے رگڑ لیں۔ اس عمل کو روزانہ دہرائیں۔

وکس

وکس تو ہر گھر میں ہی ہوتی ہے اور اسے استعمال کھانسی پر قابو پانے کے لیے کیا جاتا ہے، مگر اس میں موجود اجزا جیسے کافور اور یوکلپٹس آئل ناخنوں کے فنگس کے علاج میں بھی مدد دے سکتے ہیں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ وکس کا استعمال ناخنوں کی فنگس کے علاج کے لیے مثبت اثرات مرتب کرسکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے معمولی مقدار میں وکس کو روزانہ متاثرہ حصے پر لگائیں۔

لیونڈر آئل

یہ تیل جراثیم کش ہوتا ہے جو کہ جلد کی خارش کی روک تھام بھی کرتا ہے، روئی کو اس تیل میں ڈبوئیں اور متاثرہ حصے پر لگا کر 10 سے 20 منٹ کے لیے چھوڑ دیں اور پھر دھولیں۔ دن بھر میں یہ عمل کئی بار دہرائیں۔

یوریا پیسٹ

یوریا پیسٹ بھی اس مسئلے کے حل میں مدد دے سکتا ہے، جو کہ متاثرہ حصے کو نکالنے میں مدد دیتا ہے، جس کے بعد اینٹی فنگل کریم کا استعمال کیا جاسکتا ہے، تاہم یہ طریقہ کار کسی ڈاکٹر کے مشورے سے اپنانا چاہئے کیونکہ ناخن کا وہ حصہ نکلنے کے بعد انفیکشن کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں