لاہور: چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے انتخابات 2018 میں کامیابی حاصل کرنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ندیم عباس کے ہوائی فائرنگ اور پویس اہلکاروں پر تشدد کے واقعات کا نوٹس لیے جانے کے بعد ملزم نے گرفتاری پیش کردی۔

اس سے قبل چیف جسٹس نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 161 سے کامیابی حاصل کرنے والے پی ٹی آئی کے اُمیدوار ندیم عباس کی سر عام ہوائی فائرنگ اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس کو ملزم کو 24 گھنٹے میں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

چیف جسٹس نے انتظامیہ کو حکم دیا تھا کہ ندیم عباس کا نام فوری طور پر ایگزیٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالا جائے اور مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں۔

متعلقہ ایس ایچ او، جسے ندیم عباس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
متعلقہ ایس ایچ او، جسے ندیم عباس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیا تھا کہ جنہیں قانون کی عزت نہیں کرنی آتی ہم انہیں نہیں چھوڑیں گے۔

اس سے قبل آئی جی نے عدالت عظمیٰ کو بتایا تھا کہ ندیم عباس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

انہوں نے مزید بتایا تھا کہ ندیم عباس نے متعلقہ ایس ایچ او اور پولیس کانسٹیبلز پر تشدد کیا۔

خیال رہے کہ چیف جسٹس نے پی پی 131 سے پاکستان تحریک انصاف کے کامیاب ہونے والے امیدوار ندیم عباس کی جانب سے ہوائی فائرنگ اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کا نوٹس لیا تھا۔

ریٹرننگ افسر سے بدتمیزی کا معاملہ

علاوہ ازیں چیف جسٹس نے سرگودھا میں ریٹرننگ آفیسر کے ساتھ بد تمیزی کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ اسے نہیں چھوڑیں گے جس نے بد تمیزی کی ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیا کہ ہم نے عدلیہ سے افسران اس لیے دیئے تھے کہ فری اینڈ فیئر الیکشن ہو سکیں۔

بعد ازاں چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب پولیس کو 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کسی صورت بدتمیزی والا رویہ برداشت نہیں کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں