سپریم کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لیے نئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانےکی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ بسمہ امجد کی درخواست پر 19 نومبر کو سماعت کرے گا۔

واضح رہے کہ 6 اکتوبر کو چیف جسٹس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی متاثرہ بچی بسمہ امجد کی درخواست پر نوٹس لیا تھا، جس پر آج سماعت ہوئی اور عدالت نے درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کردیا۔

مزید پڑھیں: چیف جسٹس کا سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف کی فراہمی میں تاخیر کا نوٹس

عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو نوٹس جاری کردیے ساتھ ہی عدالتی نوٹس کی نقل حمزہ شہباز، رانا ثنا اللہ، دانیال عزیز، پرویز رشید، خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف، عابد شیر علی سمیت تمام 139 ملزمان کو بھیج دیا گیا۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن

خیال رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاون میں تحریک منہاج القران کے مرکزی سیکریٹریٹ اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا تھا۔

آپریشن کے دوران پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت کے دوران ان کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی تھی جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 90 کے قریب زخمی بھی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ’کیا ماڈل ٹاؤن سانحے میں دوسری جے آئی ٹی بنائی جاسکتی ہے؟‘

یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر 5 دسمبر 2017 کو صوبائی حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤں کی 132 صفحات پر مشتمل جسٹس باقر نجفی رپورٹ جاری کی تھی۔

خیال رہے کہ 12 اپریل کو انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں 115 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی تھی۔

بعدازاں رواں سال ماہ اپریل میںؤ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف کی فراہمی میں تاخیر کا نوٹس لیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں