'جہانگیر ترین، آئین توڑنے والوں کےخلاف جے آئی ٹی کیوں نہیں بنتی؟'

مصطفیٰ نواز کھوکھر پریس کانفرنس کرتے ہوئے — فوٹو: ڈان نیوز
مصطفیٰ نواز کھوکھر پریس کانفرنس کرتے ہوئے — فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ترجمان مصطفی نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) ہر چیز میں تو بن جاتی ہیں لیکن جنہوں نے اس ملک میں آئین کو توڑا ان کے خلاف کوئی جے آئی ٹی نہیں بنتی۔

بلاول ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ کابینہ اراکین جن میں علیم خان، پرویز خٹک، زلفی بخاری شامل ہیں ان سے سوال کیوں نہیں کیا جارہا اور انہیں گرفتار کیوں نہیں جارہا۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام سزائیں اور تحقیقات صرف اپوزیشن اراکین کے خلاف کی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کا ایجنڈا واضح ہے کہ وہ ملک کو ون یونٹ بنانا چاہتی ہے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ یہ تمام اقدامات صرف سیلیکٹڈ حکومت کو مضبوط کرنے اور ملک سے اپوزیشن کا صفایا کرنے کے لیے کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت میں اس وقت 4 سابق وزرائے اعظم کے خلاف مقدمات چل رہے ہیں لیکن اسی احتساب عدالت میں راولپنڈی میں پرویز مشرف اور ان کے منتخب کردہ وزیر اعظم شوکت عزیز کے خلاف بھی مقدمات چل رہے ہیں، لیکن اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ عدلیہ کے لیے بھی بہت بڑا سوال ہے کہ جے آئی ٹی ہر چیز میں تو بن جاتی ہیں لیکن جنہوں نے اس ملک میں آئین کو توڑا ان کے خلاف کوئی جے آئی ٹی نہیں بنتی اور جہانگیر ترین کے اکاؤنٹ پکڑے جائیں تو ان کے خلاف کوئی جے آئی ٹی نہیں بنتی۔

ترجمان بلاول بھٹو نے کہا کہ اس وقت تمام سوال و جواب صرف اپوزیشن سے کیے جارہے ہیں لیکن پیپلز پارٹی کے لیے یہ نئی چیز نہیں ہے، ایک زمانے میں طرح طرح کے الزامات لگائے گئے اور ہم نے اپنا نقطہ نظر اور بے گناہی کو عدالت میں ثابت کیا۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو سے اس وقت کا حساب مانگا جارہا ہے جب وہ صرف ایک سال کے تھے اور ان سے اس وقت کا حساب مانگا جارہا ہے جب وہ تعلیم کےسلسلے میں بیرون ملک مقیم تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ 26 دسمبر کو لاڑکانہ میں آئندہ کا لائحہ عمل پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں طے کریں گے جس کے بعد 27 دسمبر کو شہید بینظیر بھٹو کے برسی کے موقع پر آئندہ کا لائحہ عمل دیا جائے گا۔

مصطفیٰ کھوکھر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں میں غم و غصے کی ایک لہر ہے اور چیئرمین بلاول بھٹو کو جب بھی کسی بھی طریقے سے نشانہ بنایا جائے گا تو کارکنان احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کی قیادت میدان سے نہیں بھاگے گی، ڈٹ کر ان الزامات کا مقابلہ کریں گے، ہم سڑکوں پر نکلیں گے اور اپنی بے گناہی ثابت کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر تحریک انصاف کی حکومت نے این ایف سی ایوارڈ اور اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوشش کی تو پیپلز پارٹی ان کا بھرپور مقابلہ کرے گی۔

جعلی اکاؤنٹس کیس کی 'جے آئی ٹی' رپورٹ مسترد

پاکستان پیپلز پارٹی نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی رپورٹ کو مسترد کردیا۔

یاد رہے کہ آج (24 دسمبر) کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کی جس کی بنیاد پر عدالتِ عظمیٰ نے زرادری گروپ، اومنی گروپ اور بحریہ ٹاؤن گروپ کی جائیداد کی خریدو فروخت اور منتقلی پر پابندی عائد کردی۔

تاہم بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان نے بتایا کہ پی پی پی نے مذکورہ رپورٹ کو مسترد کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی جانب سے بنائی گئی یہ رپورٹ مضحکہ خیز ہے جو 'کھودا پہاڑ نکلا چوہا' کے مترادف ہے۔

مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع

بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان نے رپورٹ پر ردِ عمل دیتے ہوئے بتایا کہ افسانے کھربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے گھڑے گئے تھے جبکہ رپورٹ ناشتے، دھوبی کے بل اور صدقے کے بکروں پر بنا دی گئی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا جے آئی ٹی کی رپورٹ لیک ہونے کا نوٹس نہ لینا بھی افسوسناک ہے۔

ترجمان بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم کے معاون شہزاد اکبر کی جے آئی ٹی ارکان سے ملاقات نے جانبداری ظاہر کر دی تھی۔

بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان نے بتایا کہ پارٹی وکلا سے مشاورت کے بعد اس رپورٹ پر اپنا حتمی لائحہ عمل بنائے گی۔

سعید غنی کا شوکت خانم ٹرسٹ کے فنڈز کی تحقیقات کا مطالبہ

ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سعید غنی نے شوکت خانم ٹرسٹ کے فنڈز کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ٹرسٹ کے فنڈز کا فرانزک تحقیقات کروائی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خانم کے خلاف تحقیقات ہوئی تو وزیرِاعظم عمران خان پکڑے جائیں گے، کیونکہ علیمہ خانم نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کر چندے کی رقم میں خرد برد کی۔

سعید غنی نے الزام عائد کیا کہ بنی گالا میں زمین چندہ چوری کرکے حاصل کی گئی، اور یہاں بنایا گیا محل کرپش سے بنا ہے۔

پی پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ تاریخ 2018 کے انتخابات کو تاریکی انتخابات قرار دے گی، جس میں چندہ چور کی خاطر انتخابی نتائج چوری کیے گئے تھے۔

پیپلز پارٹی نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ کا معاملہ سینیٹ میں اٹھادیا

دوسری جانب پیپلز پارٹی نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کی رپورٹ کو سینیٹ میں اٹھادیا۔

پی پی پی کی سینیٹر شیریں رحمٰن نے کہا کہ جے آئی ٹی میں غیر مستند سلائیڈ دکھائی گئی اور جے آئی ٹی آصف علی زرداری کو متنازعہ بنا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت کے خلاف میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے، ہم مستقل طور پر جوابدہ رہے ہیں اور رہیں گے لیکن اس وقت احتساب کے نام پر مزاق کیا جارہا ہے۔

پیپلز پارٹی نے شہزاد اکبر کو ایوان میں طلب کرنے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شہزاد اکبر ایوان بالا میں آکر جواب دیں۔

یہ بھی پڑھیں: آصف علی زرداری کی 'خفیہ جائیداد' سے متعلق علی زیدی کا انکشاف

شیری رحمٰن نے کہا کہ شہزاد اکبر ایف آئی اے دفتر اور ایف آئی اے کے ارکان سے ملاقاتیں کرتے رہے ہیں وہ جے آئی ٹی ارکان سے ملاقات کے بارے میں جواب دیں۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری 12 سال جیل میں رہ کر آئے لیکن ان کے خلاف کوئی کیس ثابت نہیں ہوا، اس کے برعکس یہاں آئین توڑنے والے کو استثنیٰ دیا جاتا ہے جو بیرون ملک موجود ہے۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ احتساب کے صرف اپوزیشن کی جماعتوں کا ہورہا ہے اور ایوان میں بھی اپوزیشن اراکین پر الزامات لگائے جارہے ہیں۔

انہوں نے جب یہ کہا کہ ایوان کو بے معنی چلنے نہیں دیا جائے گا، تو اس کے بعد اپوزیشن نے سینیٹ سے واک آؤٹ کردیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں