عزیز آباد کے علاقے میں ٹارگٹ کلنگ کے مشتبہ واقعے میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کا ملازم جاں بحق ہوگیا۔

پولیس کے مطابق 30 سالہ شفیق احمد موٹر سائیکل پر سوار تھا کہ نامعلوم موٹر سائیکل سوار مسلح ملزمان نے حسین آباد کی اوکھائی میمن مسجد کے قریب اس پر حملہ کردیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔

فائرنگ سے شفیق احمد شدید زخمی ہوا اور اسے عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر سلیم شیخ نے کہا کہ مقتول کو چہرے پر ایک گولی لگی تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان نے فرار ہونے سے قبل ہوائی فائرنگ بھی کی جس سے مصروف علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

تفتیشی افسران نے جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول کے 9 خول برآمد کیے۔

مقتول بلدیہ عظمیٰ کراچی میں کلرک اور نارتھ کراچی کا رہائشی تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: نامعلوم افراد کی فائرنگ، ٹریفک پولیس اہلکار جاں بحق

عزیز آباد کے ایس ایچ او وقار قیصر نے ڈان کو بتایا کہ واقعہ بظاہر 'ٹارگٹ کلنگ' کا نظر آتا ہے، جس سے 'سیاسی محرکات' بھی ہوسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلرز ایک بار پھر سرگرم ہوگئے ہیں اور گزشتہ ایک ہفتے کے دوران فائرنگ کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں۔

27 دسمبر کو کراچی کے علاقے سولجر بازار میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا تھا۔

ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی نے ڈان کو بتایا کہ فائرنگ کا نشانہ بننے والے دونوں پولیس اہلکار سادہ لباس میں ملبوس تھے۔

انہوں نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والا اہلکار اسسٹنٹ کمشنر کا سیکیورٹی گارڈ جبکہ زخمی ہونے والا پاک کالونی پی ایس میں تعینات تھا۔

25 دسمبر کو ڈیفنس میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سابق رہنما سید علی رضا عابدی جاں بحق ہوئے تھے۔

ڈیفنس خیابان اتحاد میں موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے گھر کے قریب گاڑی میں موجود سید علی رضا عابدی پر حملہ کیا۔

ایس ایس پی ساوتھ پیر محمد شاہ علی نے بتایا کہ رضا عابدی کو زخمی حالت میں پی این ایس شفا منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاسکے اور خالق حقیقی سے جاملے۔

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے راجا عمر خطاب نے بتایا کہ موٹرسائیکل پر دو مسلح حملہ آور آئے اور 10 سیکنڈ میں کارروائی کرکے فرار ہو گئے۔

انہوں نے بتایا کہ ’حملہ آور تربیت یافتہ تھے اور دونوں نے کیپ پہنی ہوئی تھی، جبکہ حملہ آور علی رضا عابدی کی گاڑی کا پیچھا کرتے ہوئے پہنچے تھے‘۔

اس سے ایک روز قبل کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں ’ایک درجن‘ سے زائد نامعلوم افراد کی پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے دفتر پر فائرنگ سے 2 کارکن جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: کراچی: پی ایس پی کے دفتر پر فائرنگ، 2 کارکن جاں بحق، 2 زخمی

رضویہ سوسائٹی کے ایس ایچ او نواز بروہی کا کہنا تھا کہ 6 موٹرسائیکلوں پر سوار ایک درجن سے زائد نامعلوم افراد نے پی ایس پی کے دفتر پر فائرنگ کی اور فرار ہو گئے۔

دوسری جانب پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کارکنوں پر قاتلانہ حملے کو ’متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور لندن کا ڈرامہ‘ قرار دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں