کے پی حکومت کی قبائلی اضلاع میں صوبائی الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قبائلی اضلاع میں 2 جولائی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا ہے—فائل/فوٹو:اے ایف پی
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قبائلی اضلاع میں 2 جولائی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا ہے—فائل/فوٹو:اے ایف پی

خیبر پختونخوا (کے پی) حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے ضم ہونے والے قبائلی اضلاع میں شیڈول صوبائی اسمبلی کے انتخابات کو دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر ملتوی کرنے کی باقاعدہ درخواست کر دی۔

صوبائی حکومت کے محکمہ داخلہ اور قبائلی امور کی جانب سے سیکریٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ضم ہونے والے اضلاع(سابقہ فاٹا) میں صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں کے لیے انتخابات 2 جولائی کو شیڈول ہیں جو ان اضلاع کے عوام کے لیے نہایت اہم ہیں اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ان کو یہ موقع مل رہا ہے۔

محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ ‘موجودہ خراب صورت حال، سرحد پار سے سنجیدہ خطرات اور ضم ہونے والے نئے اضلاع کے اندر ہونے والے چند واقعات انتخابات کے اس پورے عمل کو سبوتاژ کرستکے ہیں’۔

مزید پڑھیں:قبائلی اضلاع کی نشستوں پر انتخابی شیڈول کا اعلان

صوبائی حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے کہا گیا ہےکہ صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں کے لیے ہونے والے انتخابات کو آئین کے مطابق 20 دن کے لیے ملتوی کیا جاسکتا ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ‘سرحد پار پڑوسی ملک افغانستان سے ضم ہونے والے اضلاع میں انتخابات کے دوران دہشت گردی کی کارروائی کا خطرہ ہے’۔

صوبائی محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ ‘سیاسی قیادت کو بھی خطرات ہیں اس کے لیے علاوہ سابقہ فاٹا کے ضم ہونے کے بعد کے معاملات، شمالی وزیرستان میں تازہ صورت حال، لیویز اور خاصہ داروں کو ڈی سی اور ڈی پی اوز سے کمانڈ کی منتقلی اور سیکیورٹی معاملات سنبھالنے کے لیے لیویز اور خاصہ داروں کی تاحال تربیت نہ ہونے جیسی وجوہات ہیں’۔

الیکشن کمیشن سے درخواست کی گئی ہے کہ شفاف اور محفوظ انتخابات کو ممکن بنانے کے لیے ان مسائل سے نمٹنے، مکمل سیکیورٹی اور انتظامی معاملات کی تکمیل کی خاطر 20 کے لیے ملتوی کردیے جائیں۔

کے پی میں ضم ہونے والے اضلاع کے حوالے سے وزیراعلیٰ کے مشیر اجمل وزیر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال اور نئے اضلاع میں حالیہ دہشت گردی سمیت 6 بڑی وجوہات کے پیش نظر انتخابات کے التوا کی درخواست کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ضمنی اضلاع اور باالخصوص شمالی وزیرستان میں حالیہ دہشت گردی تشویش ناک ہے اور انتخابات کے التوا کا مقصد تمام امیدواروں کو پرامن ماحول اور مساوی مواقع فراہم کرنا ہے۔

اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بارڈر پر نقل و حمل پر پوری توجہ مرکوز رکھی ہے، افغانستان بھی اقدامات اٹھائے اور سیکورٹی ادارے عوام کے تعاون سے جلد دہشت گردوں کے سہولت کاروں کا خاتمہ بھی کردیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس 2018 میں پارلیمنٹ سے قانون سازی کے ذریعے قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخوا میں ضم کردیا گیا تھا تاہم وقت کی کمی کے باعث صوبائی اسمبلی کے انتخابات کو بعد کروانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

الیکشن کمیشن پاکستان نے 6 مئی 2019 کو قبائلی اضلاع کے 16 حلقوں میں 2 جولائی 2019 کو پولنگ کا اعلان کرتے ہوئے شیڈول جاری کردیا تھا۔

قبائلی علاقوں کے جن اضلاع میں انتخابات ہوں گے ان میں پی کے 100 باجوڑ ون، پی کے 101 باجوڑ 2 اور پی کے 102 باجوڑ 3 شامل ہے۔

اس کے علاوہ پی کے 103 مہمند ون اور پی کے 104 مہمند 2 میں بھی پولنگ ہوگی اسی طرح پی کے 105 خیبر 1، پی کے 106 خیبر 2 اور پی کے 107 خیبر 3 میں بھی انتخابات ہوں گے۔

قبائلی اضلاع کے حلقہ پی کے 108 کرم 1 اور پی کے 109 کرم 2 جبکہ پی کے 11 اورکزئی میں بھی پولنگ ہوگی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جن حلقوں میں انتخابات منعقد کیے جائیں گے، اس میں پی کے 111 شمالی وزیرستان وین اور پی کے 112 شمالی وزیرستان 2، پی کے 113 جنوبی وزیرستان1 اور پی کے 114 جنوبی وزیرستان 2 بھی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں پی کے 115 سابق فرنٹیئر ریجن میں بھی پولنگ ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں