ایران: پاسداران انقلاب کا امریکی جاسوس ڈرون مار گرانے کا دعویٰ

اپ ڈیٹ 20 جون 2019
امریکی ڈرون انتہائی بلندی پر 30 گھنٹے سے زائد محو پرواز رہ سکتا ہے — فائل فوٹو/ڈان نیوز
امریکی ڈرون انتہائی بلندی پر 30 گھنٹے سے زائد محو پرواز رہ سکتا ہے — فائل فوٹو/ڈان نیوز

ایران کی پاسداران انقلاب اسلامی (پاسداران انقلاب) نے جنوبی ساحلی پٹی پر امریکی جاسوس ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

پریس ٹی وی میں شائع رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب نے صوبہ ھرمزگان میں جنوبی ساحلی پٹی پر امریکی ڈرون کو نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کے ساتھ تنازع: امریکا نے خلیج فارس میں پیٹرائٹ میزائل دفاعی نظام بھیج دیا

پاسداران انقلاب کے اعلامیے میں کہا گیا کہ کوہ مبارک نامی حصے میں ایرانی فضائیہ نے امریکی ساختہ گلوبل ہاک ڈرون کو ملک کی فضائی سرحد کی خلاف ورزی پر نشانہ بنایا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ آر کیو 4 گلوبل ہاک نامی امریکی ڈرون انتہائی بلندی پر 30 گھنٹے سے زائد محو پرواز رہ سکتا ہے۔

اس ڈرون میں نصب جدید آلات انتہائی خراب موسم میں بھی خطے میں ہونے والی کسی بھی نقل و حرکت کی بہترین عکس بندی کرسکتے ہیں۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کی حملے کی تصدیق

امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ ( سینٹ کام ) نے تصدیق کی ایرانی فورسز نے نگرانی پر مامور امریکی نیوی کے ڈرون آر کیو-4 گلوبل ہاک مار گرایا تاہم ان کا کا اصرار ہے ڈرون کو بین الاقوامی فضائی حدود میں بلاوجہ نشانہ بنایا گیا۔

سینٹرل کمانڈ کے ترجمان نیوی کیپٹن بل اربن نے ایک بیان میں کہا کہ ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں بین الاقوامی فضائی حدود میں موجود ڈرون کو نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کی عدالت کا امریکا کو ایران سے پابندیاں ہٹانے کا حکم

انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ گزشتہ شب 11 بج کر 35 منٹ پر پیش آیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ’ ایران کی جانب سے ڈرون ایران کی فضائی حدود میں ہونے کی خبر جھوٹی ہے‘۔

سینٹرل کمانڈ کے ترجمان کے مطابق بین الاقوامی فضائی حدود میں امریکی اثاثے پر یہ حملہ بلاوجہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ امریکا نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر تنازعے میں شدت کے بعد تہران کو دباؤ میں لانے کے لیے خلیج فارس میں بی 52 بمبار سمیت متعدد طیارے اور جنگی بحری بیڑا اتارنے کے بعد اسالٹ شپ اور پیٹرائٹ میزائل دفاعی نظام تعینات کردیئے ہیں۔

گذشتہ ایک ماہ کے اندر امریکا، مشرق وسطیٰ میں مرحلہ وار ڈھائی ہزار فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کرچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے،اسرائیلی وزیراعظم

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سیکیورٹی مشیر جان بولٹن نے کہا تھا کہ مذکورہ اقدام کا مقصد ایران کو واضح اور غیر مبہم پیغام دینا ہے کہ اگر اس نے امریکا یا خطے میں اس کے کسی پارٹنر پر حملہ کیا تو نتائج سنگین ہوں گے۔

اسی دوران خلیج عمان میں 2 تیل بردار جہازوں پر حملہ ہوا اور امریکا نے حملے کا الزام ایران پر عائد کیا۔

واشنگٹن نے اپنے دعوے کے دفاع میں ایک ویڈیو بھی نشر کی جس میں پاسداران انقلاب کی ایک کشتی کو تیل بردار جہاز کے پاس دیکھا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب ایران نے امریکی الزام کو من گھڑت قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں