ایل او سی: شہری آبادی پر بھارت کی شیلنگ سے خاتون سمیت 3 افراد زخمی

اپ ڈیٹ 29 اکتوبر 2019
شیلنگ بغیر کسی وقفے کے ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی جو شدید تھی، ایس پی بھمبر — فائل فوٹو
شیلنگ بغیر کسی وقفے کے ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی جو شدید تھی، ایس پی بھمبر — فائل فوٹو

بھارت کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی شہری آبادی پر بھاری شیلنگ کی گئی جس کے نتیجے میں خاتون اور بچے سمیت 3 افراد زخمی ہو گئے۔

بھارتی فوج نے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھمبر سیکٹر کی تحصیل سماہنی میں شہری آبادی کو ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے بیان میں بھی بھارتی شیلنگ سے خاتون سمیت 3 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی۔

بھمبر کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) سلطان اعوان نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'شیلنگ بغیر کسی وقفے کے ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی جو شدید تھی اور بھارتی فوج نے جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔'

انہوں نے کہا کہ 'چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔'

ضلعی ہیلتھ افسر (ڈی ایچ او) ڈاکٹر اقبال حسین نے ڈان کو بتایا کہ بھارتی شیلنگ کے دوران ایک گولہ گاؤں گُجر موڑ کے ایک گھر پر گرا جس سے 40 سالہ خاتون روبینہ کوثر اور ان کا 15 سالہ بیٹا شہریار صابر شدید زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر دھماکا، پاک فوج کے 5 جوان شہید

ان کا کہنا تھا کہ اسپلنٹرز خاتون کی کمر اور بچے کے پاؤں میں لگے۔

انہوں نے کہا کہ ملٹری کے تعاون سے چلنے والے صحت مرکز میں ابتدائی طبی امداد کے بعد دونوں سی ایم ایچ کھاریاں منتقل کردیا گیا۔

بھارت کی اشتعال انگیزی سے زخمی ہونے والا 34 سالہ خالد حسین عرف کالو تھا جو کسی ذاتی کام سے گجر موڑ آیا ہوا تھا۔

علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے بھارت کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا۔

واضح رہے کہ 20 اکتوبر کو بھارتی فوج کی کنٹرول لائن پر بلااشتعال شیلنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان اور 6 شہری شہید ہوگئے تھے۔

مقامی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی شیلنگ کے نتیجے میں 9 کشمیری زخمی بھی ہوئے اور مزید بتایا کہ یہ رواں برس بھارتی شیلنگ کے نتیجے میں ہونے والی سب سے زیادہ اموات ہیں۔

قبل ازیں لائن آف کنٹرول کے سیکٹر نیزا پیر کے مختلف گاؤں میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ سے 3 شہری شہید اور 8 زخمی ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

حکام کے مطابق رواں برس ایل او سی پر بھارتی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں آزاد جموں و کشمیر میں لگ بھگ 50 افراد شہید اور 240 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں