پاکستان نے افغان سفیر کے ساتھ بدسلوکی کا الزام مسترد کردیا

اپ ڈیٹ 06 نومبر 2019
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارت کاروں کو ہراساں کرنے سے متعلق تناؤ کا آغاز 3 نومبر کو ہوا تھا — فائل فوٹو: ڈان
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارت کاروں کو ہراساں کرنے سے متعلق تناؤ کا آغاز 3 نومبر کو ہوا تھا — فائل فوٹو: ڈان

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے کابل کی جانب سے پاکستان پر افغان سفیر کے ساتھ بدسلوکی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے سفارتی اقدار کی پابندی پر زور دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق افغان وزارت خارجہ کی جانب سے افغان سفیر کے ساتھ بدسلوکی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا کہ 'حکومتِ پاکستان غیر ملکی سفارت کاروں کو انتہائی احترام اور قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور امید کرتی ہے کہ وہ بھی سفارتی اصولوں اور قواعد کی پاسداری کریں'۔

واضح رہے کہ افغان وزارت خارجہ نے الزام عائد کیا تھا کہ 'اسلام آباد میں افغان سفیر عاطف مشعل کو انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) نے مبینہ طور پر طلب کیا تھا جو سفارتی قواعد اور اصولوں کی خلاف ورزی ہے'۔

مزید پڑھیں: افغان حکومت کا پاکستان کے سیکیورٹی خدشات کی تحقیقات کا فیصلہ

تاہم افغان وزارت خارجہ نے یہ نہیں بتایا تھا کہ واقعہ کب پیش آیا۔

خیال رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارت کاروں کو ہراساں کرنے سے متعلق تناؤ کا آغاز 3 نومبر کو ہوا تھا جب حکومت پاکستان نے کہا تھا کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے افسران اور عملے کو سڑکوں پر روکا گیا اور سفارت خانے کی طرف جاتے ہوئے گاڑیوں کو موٹر سائیکل سے بھی نشانہ بنایا گیا۔

بعد ازاں کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن نے اپنی سروسز معطل کردی تھیں۔

اس حوالے سے افغان ناظم الامور کو کابل میں پاکستان کے سفارت خانے اور ذیلی دفاتر کے سفارتی عملے کو درپیش حفاظتی اور سیکیورٹی خدشات پر شدید تحفظات کے اظہار کرنے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کابل میں پاکستانی سفارتی عملہ ہراساں، افغان ناظم الامور دفترخارجہ طلب

دفتر خارجہ سے جاری بیان میں پاکستانی سفارت کاروں اور سفارت خانے کے عملے کو مسلسل ہراساں کرنے کی نشاندہی کی گئی اور بتایا گیا تھا کہ ایسے واقعات گزشتہ چند روز سے پیش آرہے ہیں۔

دفتر خارجہ کے مطابق افغان ناظم الامور کو واضح کیا گیا کہ ‘افغان حکومت یقینی بنائے کہ سفارتی عملے کے ساتھ مستقبل میں اس طرح کے ناخوشگوار واقعات پیش نہ آئیں’۔

افغان وزارت خارجہ نے پاکستانی سفارت خانے کے عملے کو ہراساں کرنے کی تحقیقات کا وعدہ کیا تھا اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں