نیدرلینڈز: ‘ریفریجریٹر کنٹینر’ سے 25 مہاجرین تشویش ناک حالت میں برآمد

اپ ڈیٹ 21 نومبر 2019
جہاز نیدرلینڈز سے برطانیہ جارہا تھا—فائل/فوٹو:اے پی
جہاز نیدرلینڈز سے برطانیہ جارہا تھا—فائل/فوٹو:اے پی

نیدرلینڈز کی بندرگاہ میں جہاز کے عملے نے ‘ریفریجریٹڈ کنٹینر’ سے 25 مہاجرین کو تشویش ناک حالت میں برآمد کرلیا جنہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق ایمرجنسی سروس کا کہنا تھا کہ نیدرلینڈز سے برطانیہ جانے والے جہاز کے عملے نے ‘ریفریجریٹڈ کنٹینر’ میں 25 مہاجرین کی نشان دہی کی جو شدید ٹھنڈے ٹرک میں زندہ تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جہاز ایمسٹرڈیم کے قریب واقع بندرگاہ ولارڈنگن سے برطانوی بندرگارہ فلیکش اسٹو واپس جارہا تھا کہ جہاز میں غیر قانونی طور پر اور خطرناک طریقے سے سوار افراد کو دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں:یونان: ٹرک سے 41 مہاجرین زندہ حالت میں برآمد

رپورٹ کے مطابق کنٹینر سے برآمد افراد کو بندرگاہ میں ہی طبی امداد فراہم کی گئی جبکہ دو افراد کو تشویش ناک حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

روٹرڈیم ایمرجنسی سروس نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ ‘جہاز واپس جانے کے لیے روانہ ہوا تھا کہ کولنگ کنٹینر میں کئی افراد پائے گئے جس پر جہاز واپس بندرگاہ پہنچ گیا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘جہاز سے 25 افراد کو اتارا گیا اور طبی امداد دی گئی، دو افراد کو مزید طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا اور دیگر 23 افراد کو پولیس اسٹیشن بھیج دیا گیا’۔

رپورٹس کے مطابق مذکورہ کنٹینر کو بندرگاہ تک پہنچانے والے ٹرک ڈرائیور کو بھی گرفتار کرلیا ہے جبکہ مہاجرین میں اکثریت مردوں کی تھی جو گرم کمبلوں میں لپٹے ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:لندن: ٹرک سے 39 افراد کی لاشیں برآمد، مشتبہ شخص گرفتار

انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ان مہاجرین کی شناخت تاحال ممکن نہیں ہوپائی ہے۔

نیدرلینڈز کے شہر ولارڈینگن کے میئر اینیمیک جیٹن کا کہنا تھا کہ ‘زیادہ سے زیادہ افراد سمندر سے دوسرے ملک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں اور ویت نامی مہاجرین کی ہلاکت بھی انہیں روک نہیں پائی’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میرے خیال میں لوگ برطانیہ میں حال ہی میں حادثات کے باوجود بے تاب ہیں اور اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں’۔

مقامی میڈیا کے مطابق ڈچ پولیس نے ایک روز قبل ہی سرحد پر ایک بس سے بچوں سمیت 65 مہاجرین کو پکڑا تھا جن کا تعلق مالدیپ سے تھا اور وہ پناہ لینے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

یاد رہے کہ 4 نومبر 2019 کو شمالی یونان میں ایک ریفریجریٹڈ ٹرک میں 41 مہاجرین زندہ حالت میں پائے گئے تھے جس کے بعد پولیس نے ٹرک ڈرائیور کو گرفتار کر لیا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ بظاہر افغانستان سے تعلق رکھنے والے مہاجرین میں سے اکثر کی صحت بہتر ہے لیکن 7 افراد کو ہسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں:برطانیہ: 'کنٹینر سے برآمد 39 لاشوں کا تعلق چین سے ہے'

پولیس نے بتایا تھا کہ ریفریجریٹڈ ٹرک میں مرد اور لڑکے موجود تھے جن کی شناخت میں چند روز لگیں گے۔

اس سے قبل 23 اکتوبر کو برطانیہ کی پولیس نے لندن کے مشرقی علاقے میں واقع انڈسٹریل اسٹیٹ میں ایک ٹرک سے 39 افراد کی لاشیں برآمد کی تھیں اور مشتبہ ڈرائیور کو حراست میں لے لیا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ٹرک بلغاریہ سے روانہ ہوا تھا اور ویلز کے علاقے ہولی ہیڈ کے ذریعے برطانیہ میں داخل ہوا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے شمالی آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

بعد ازاں برطانوی پولیس نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ خطرناک انسانی اسمگلنگ کے واقعے کی ابتدائی تحقیقات کے دوران بندرگاہ کے نزدیک کنٹینر ٹرک سے ملنے والے تمام جاں بحق 39 افراد کا تعلق چین سے ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں