وارنر کی طرح 21سال قبل مارک ٹیلر نے بھی پاکستانی باؤلرز کا یہی حال کیا تھا

اپ ڈیٹ 05 دسمبر 2019
ڈیوڈ وارنر نے ناقابل شکست 335رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو: اے پی
ڈیوڈ وارنر نے ناقابل شکست 335رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو: اے پی

پاکستان کی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی بدترین کارکردگی کے بعد شدید مشکلات سے دوچار ہے جہاں آسٹریلیا کے 589رنز کے جواب میں قومی ٹیم سنچری سے قبل ہی چھ وکٹیں گنوا چکی ہے۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ایڈیلیڈ میں کھیلے جا رہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے ڈیوڈ وارنر نے ٹرپل سنچری اسکور کی اور آسٹریلیا نے 589رنز تین کھلاڑی آؤٹ پر اپنی پہلی اننگز ڈکلیئر کردی تھی۔

مزید پڑھیں: وارنر اور لبوشین نے پاکستان کے خلاف نیا ریکارڈ قائم کردیا

یہ دوسرا موقع ہے کہ کسی آسٹریلین کرکٹر نے پاکستان کے خلاف ٹرپل سنچری اسکور کی جہاں 1998 میں مارک ٹیلر نے ٹرپل سنچری اسکور کی تھی اور 21سال قبل پشاور میں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز ہر لحاظ سے ایڈیلیڈ ٹیسٹ کی پہلی اننگز سے مماثلت رکھتی ہے۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان اکتوبر 1998 میں پشاور میں سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلا گیا تھا اور ایڈیلیڈ کی طرح انہوں نے پشاور میں بھی ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

مذکورہ میچ اس وقت کے آسٹریلین کپتان مارک ٹیلر نے ناقابل شکست ٹرل سنچری اسکور کی تھی اور جب ان کا اسکور 334 رنز تھا تو انہوں نے آسٹریلیا کی اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

یہ دراصل مارک ٹیلر کا سابق عظیم آسٹریلین بلے باز ڈان بریڈ مین کو خراج تحسین تھا کیونکہ ان کا بھی ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑا اسکور 334رنز تھا اور اسی وجہ سے انہوں نے سابق کرکٹر کا ریکارڈ توڑنے کی کوشش نہیں کی تھی۔

ایڈیلیڈ ٹیسٹ کی طرح اس میچ میں ٹیلر کا ساتھ جسٹن لینگر نے دیا تھا اور ان کے ہمراہ دوسری وکٹ کے لیے 279رنز کی شراکت قائم کی تھی اور حسن اتفاق یہ کہ 21سال بعد وہ ریکارڈ ایڈیلیڈ میں وارنر اور مارنس لبوشین نے توڑا۔

اس میچ میں بھی آسٹریلیا نے اپنی اننگز 599رنز 4 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کردی تھی اور ایڈیلیڈ میں بھی آسٹریلیا 589رنز 3کھلاڑی آؤٹ پر اپنی پہلی اننگز ڈکلیئر کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: وارنر کی ٹرپل سنچری، آسٹریلیا کے 589رنز کے بعد 6پاکستانی کھلاڑی آؤٹ

اس میچ میچ میں بھی پاکستان کے تین باؤلرز شعیب اختر، مشتاق احمد اور کپتان عامر سہیل نے سنچری اسکور کی تھی اور اس میچ میں بھی محمد عباس، محمد موسیٰ اور یاسر شاہ نے باؤلنگ میں سنچریاں اسکور کیں۔

سب سے حیران کن اور دلچسپ امر یہ کہ 21سال قبل کھیلے گئے مذکورہ میچ میں بھی پاکستان کے سب سے مہنگے باؤلر لیگ اسپنر مشتاق احمد رہے تھے اور اس میچ میں بھی لیگ اسپنر یاسر شاہ 197 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ مار پڑی جبکہ دونوں ہی وکٹیں لینے سے محروم رہے۔

مزید پڑھیں: 36رنز پر آؤٹ ہونے کے باوجود اسمتھ نے نیا عالمی ریکارڈ بنا دیا

البتہ ان دونوں ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی بیٹنگ کا کسی بھی طور موازنہ ممکن نہیں کیونکہ 21سال قبل اگر پاکستانی باولرز نے 599 رنز دیے تھے تو بلے بازوں نے بھی 580رنز اسکور کیے تھے اور پاکستان نے 9کھلاڑی آؤٹ پر اننگز ڈکلیئر کردی تھی۔

تاہم ایڈیلیڈ میں پاکستانی ٹیم بدترین بحرانی صورتحال سے دوچار ہے جہاں 96رنز پر اس کے 6کھلاڑی پویلین لوٹ گئے ہیں اور پاکستانی ٹیم پر اننگز کی شکست کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں