پی ٹی آئی حکومت کا کیپٹن(ر) صفدر کی ضمانت منسوخی کیلئے عدالت سے رجوع

اپ ڈیٹ 20 دسمبر 2019
کیپٹن (ر) صفدر کو 30 اکتوبر کو رہا کرنے کا حکم دیا گیا تھا—فائل/فوٹو: کیپٹن(ر) صفدر فیس بک
کیپٹن (ر) صفدر کو 30 اکتوبر کو رہا کرنے کا حکم دیا گیا تھا—فائل/فوٹو: کیپٹن(ر) صفدر فیس بک

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پنجاب حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کی ریاستی اداروں کے خلاف مبینہ میڈیا گفتگو پر ضمانت منسوخی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

پنجاب حکومت کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ نے کیپٹن (ر) صفدر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 13 جنوری کو جواب طلب کرلیا۔

جسٹس فاروق حیدر نے پنجاب حکومت کی جانب سے محکمہ پراسیکیوشن کی درخواست پر سماعت کی جہاں ڈپٹی پراسیکیوٹر محمد اخلاق سلہری پیش ہوئے۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر محمد اخلاق سلہری نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر نے سیشن کورٹ میں ریاستی اداروں کے خلاف میڈیا سے گفتگو کی جو قابل اعتراض اور غداری کے زمرے میں آتا ہے۔

مزید پڑھیں:اشتعال انگیز تقریر کیس: کیپٹن (ر) صفدر ضمانت منظوری کے بعد رہا

انہوں نے موقف اپنایا کہ کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف درج مقدمے میں دفعہ 124 'اے' لگائی گئی جو ناقابل ضمانت ہے جبکہ ملزم کے خلاف جرم کی نوعیت سزا سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔

ڈپٹی پرسیکیوٹر محمد اخلاق سلہری نے کہا کہ ملزم کی گفتگو کا متن انتہائی سنگین اور اہمیت کا حامل ہے اور سیشن کورٹ نے حکومتی موقف کو نظرانداز کرکے کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منظور کی۔

سرکاری وکیل نے ہائی کورٹ سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عالیہ، سیشن کورٹ کی جانب سے کیپٹن (ر) صفدر کو ضمانت دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

یاد رہے کہ 30 اکتوبر کو لاہور کی سیشن عدالت نے پاکستانی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کرنے اور دھمکیاں دینے کے کیس میں کیپٹن (ر) صفدر کی درخواست ضمانت 2 لاکھ روپے مچلکوں کے عوض منظور کرلی تھی۔

اس قبل 26 اکتوبر کو لاہور کی مقامی عدالت نے حکومت کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

کیپٹن (ر) صفدر کو 21 اکتوبر کو اسلام آباد سے لاہور آتے ہوئے پنجاب پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پولیس ہاتھاپائی کیس: کیپٹن(ر) صفدر کی ضمانت منظور

تھانہ اسلام پورہ میں ان کے خلاف درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق کیپٹن (ر) صفدر کو عوام کو حکومت کے خلاف اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ضلعی عدالت نے پولیس کی درخواست پر 22 اکتوبر کو کیپٹن (ر) صفدر کی 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ کی منظوری دی تھی۔

قبل ازیں 12 اکتوبر 2019 کو لاہور کی سیشن عدالت نے پولیس سے ہاتھا پائی کیس میں کیپٹن (ر) محمد صفدر کی عبوری درخواست ضمانت کرتے ہوئے 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

ایڈیشنل سیشن جج تجمل شہزاد نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی تھی۔

سیشن عدالت میں پیشی کے موقع پر کیپٹن (ر) صفدر میڈیا سے گفتگو کی تھی اور مولانا فضل الرحمٰن کی آزادی مارچ اور احتجاج کے حوالے سے بات کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں