روشن سندھ پروگرام کیس: شرجیل میمن کی عبوری ضمانت منظور

اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2019
شرجیل انعام میمن کی ضمانت یکم جنوری تک منظور کی گئی—فائل فوٹو: ڈان نیوز
شرجیل انعام میمن کی ضمانت یکم جنوری تک منظور کی گئی—فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صوبائی وزیر اطلاعات اور پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کو روشن سندھ پروگرام میں مالی بے ضابگیوں سے کیس میں یکم جنوری تک عبوری ضمانت حاصل کرلی۔

عدالت عالیہ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس لبنیٰ سلیم پرویز نے شرجیل انعام میمن کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔

مذکورہ درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ روشن سندھ پروگرام کی انکوائری میں تفتیش کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) نے طلب کیا جبکہ ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ سندھ نے اس پروگرام کا آغاز کیا تھا۔

مزید پڑھیں: اثاثہ جات کیس: نیب کو شرجیل میمن سے جیل میں تحقیقات کی اجازت

درخواست میں کہا گیا تھا کہ شرجیل میمن کا کردار صرف سمری وصول کرکے متعلقہ وزیر کو بھیجنے کا تھا، لہٰذا شرجیل میمن کے خلاف نیب الزامات بدنیتی پر مبنی ہیں۔

عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ شرجیل میمن، نیب کے ساتھ مکمل طور پر تعاون کررہے ہیں، لہٰذا نیب کو گرفتاری سے روکا جائے اور ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے۔

بعد ازاں عدالت میں درخواست پر مختصر سماعت ہوئی جہاں شرجیل میمن پیش ہوئے اور 5 لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض پیپلزپارٹی کے رہنما کی یکم جنوری تک عبوری ضمانت منظور کرلی گئی۔

ساتھ ہی عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب سے جواب بھی طلب کرلیا۔

واضح رہے کہ اس کیس میں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے عبوری ضمانت حاصل کی ہوئی ہے جبکہ 4 ملزمان اور 2 کمپنیاں 29 کروڑ روپے کی پلی بارگین کرچکے ہیں۔

مذکورہ کیس میں الزام ہے کہ روشن سندھ پروگرام کے تحت سولر لائٹ کی تنصیب کے ٹھیکے میں بے ضابطگیاں کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: کرپشن کیس: شرجیل میمن ضمانت پر جیل سے رہا

خیال رہے کہ اس کے علاوہ سندھ کے سابق وزیر اطلاعات شرجیل میمن، اُس وقت کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات، ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن ڈپارٹمنٹ اور دیگر پر 15-2013 کے دوران سرکاری رقم میں 5 ارب 76 کروڑ روپے کی خورد برد کے الزام میں بھی تحقیقات جاری ہیں۔

23 اکتوبر 2017 کو سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی محکمہ اطلاعات میں 5 ارب 76 کروڑ روپے کی مبینہ بدعنوانی کے معاملے پر شرجیل انعام میمن سمیت 13 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی جس کے بعد نیب کی ٹیم نے انہیں عدالت سے باہر آتے ہی گرفتار کرلیا تھا۔

تاہم بعد ازاں مختلف سماعتوں کے بعد 25 جون 2019 کو سندھ کے محکمہ اطلاعات میں تقریباً 5 ارب 75 کروڑ روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس میں شرجیل انعام میمن کی درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد انہیں کراچی کے سینٹرل جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں