لاہور: شاہی قلعے میں شادی کی تقریب پر کمپنی کے خلاف مقدمہ درج

اپ ڈیٹ 11 جنوری 2020
مبینہ تقریب کے انعقاد کے حوالے سے غفلت برتنے پر اپنے ایک افسر کو معطل بھی کردیا گیا—تصویر: والڈ سٹی اتھارٹی فیس بک پیج
مبینہ تقریب کے انعقاد کے حوالے سے غفلت برتنے پر اپنے ایک افسر کو معطل بھی کردیا گیا—تصویر: والڈ سٹی اتھارٹی فیس بک پیج

عالمی ادارہ برائے تحفظ ثقافت یونیسکو کی جانب سے محفوظ قرار دیے گے لاہور کے شاہی قلعے کے باورچی خانے میں شادی کے تقریب کے انعقاد پر والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی (ڈبلیو سی ایل اے) کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اتھارٹی نے تقریب کی اجازت دینے کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ایک کمپنی کی درخواست پر کارپوریٹ ڈنر منعقد کرنے کی اجازت دی تھی جس کی منتظمین نے خلاف ورزی کی۔

ایک کاروباری گروپ کی جانب سے قلعے کو شادی کی تقریب کے لیے استعمال کرنے کی رپورٹس ذرائع ابلاغ میں آنے پر وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکریٹری اور اعلیٰ حکام نے سخت نوٹس لیا اور تاریخی ورثے میں شادی کی اجازت دینے میں ملوث تمام افراد کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: طویل عرصے بعد لاہور کی سیر

دوسری جانب والڈ سٹی اتھارٹی نے مبینہ تقریب کے انعقاد کے حوالے سے غفلت برتنے پر اپنے ایک افسر کو معطل بھی کردیا۔

اس ضمن میں ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ ’تقریب کے شرکا میں خواتین بھی شامل تھیں جنہوں نے مہندی کی تقریب شروع کی اور یہ سب کچھ گھنٹوں تک جاری رہا، جس کے بعد والڈ سٹی اتھارٹی کے اہلکار نے تقریب کے منتظمین سے درخواست کی کہ اس فنکشن کو فوری طور پر ختم کیا جائے جس کے بعد کسی نے معاملے کی اطلاع اعلیٰ سرکاری حکام کو دے دی'۔

علاوہ ازیں واقعہ کا مقدمہ لاہور کے تھانہ تبی سٹی میں ڈبلیو سی ایل اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی مدعیت درج کرلیا گیا۔

مقدمے کے مطابق 'فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ نے شاہی قلعہ کے رائل کچن میں پرائیویٹ ڈنر کی اجازت لی تھی (لیکن) جب مدعی فنکشن چیک کرنے آیا تو دیکھا کہ کمپنی کے ایگزیکٹو ایڈمن اسجد نواز چیمہ نے اتھارٹی کی اجازت کی شق نمبر 12 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پرائیویٹ ڈنر کو شادی کی تقریب میں تبدیل کردیا‘۔

مذکورہ عہدیدار نے بارہا منتطمین کو تقریب کا انعقاد ختم کرنے کا کہا لیکن انہوں نے بات ماننے کے بجائے دیر تک تقریب جاری رکھ کر میرج فنکشن ایکٹ کی خلاف ورزی کر کے جرم کا ارتکاب کیا۔

مزید پڑھیں: ماضی کی گزرگاہیں، لاہور کا اصل تاریخی ورثہ

دوسری جانب معروف صحافی غریدہ فاروقی نے ایک شادی کی تقریب کی ویڈیو پوسٹ کی اور دعویٰ کیا کہ یہ لاہور قلعے میں منعقد ہونے والی مہندی کی تقریب کی ویڈیو ہے۔

مذکورہ مقدمے کے اندراج کے بعد لاہور کے اسسٹنٹ کمشنر تبریز مری نے بغیر اجازت شاہی قلعے میں شادی کی تقریب کے انعقاد کی انکوائری کا آغاز کر دیا۔

اس سلسلے میں تبریز مری نے شاہی قلعہ کا دورہ کیا اور والڈ سٹی اتھارٹی کے افسران کے بیانات قلمبند کیے۔

تبریز مری کا کہنا تھا کہ والڈ سٹی کے افسران و ملازمین کے بیانات سے ظاہر ہوا ہے کہ شادی کی تقریب ہوئی ہے، جس کی انکوائری رپورٹ تشکیل دے رہے ہیں جسے جلد وزیراعلیٰ پنجاب کو بھجوادیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں