کورونا وائرس کے شبے میں چینی شخص ملتان کے نشتر ہسپتال منتقل

مشتبہ چینی شخص کو آئی سو لیشن وارڈ منتقل کر کے نمونے لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں—تصویر: فیس بک
مشتبہ چینی شخص کو آئی سو لیشن وارڈ منتقل کر کے نمونے لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں—تصویر: فیس بک

چین میں متعدد افراد کی ہلاکت اور دنیا میں خوف کا سبب بننے والے مہلک کورونا وائرس کا پہلا مشتبہ کیس پاکستان میں بھی سامنے آگیا۔

صوبائی محکمہ صحت کے فوکل پرسن ڈاکٹر عطا کے مطابق کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے شبے میں ایک چینی باشندے کو نشتر ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

فوکل پرسن کے مطابق 40 سالہ فینگ فین کو انڈسٹریل اسٹیٹ ملتان میں موجود چائنیز کیمپ سے نشتر ہسپتال لایا گیا۔

محکمہ صحت کے عہدیدار نے مزید تفصیل فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ چینی باشندہ چند روز قبل چین کے شہر ووہان سے براستہ دبئی کراچی اور پھر ملتان پہنچا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں کورونا وائرس کے پیش نظر پاکستان میں الرٹ جاری

انہوں نے مزید بتایا کہ مشتبہ چینی باشندے کو آئی سو لیشن وارڈ منتقل کر کے نمونے لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں۔

دوسری جانب نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سئنسز اسلام آباد نے بھی مشتبہ شخص کو نشتر ہسپتال میں داخل کروانے کی تصدیق کرتے ہوئے واضح کیا کہ مشتبہ علامات کے ساتھ ایک مریض کو ملتان کے ہسپتال میں آئسولیشن وارڈ میں داخل کیا گیا ہے، طبی طور پر اسکی حالت بہت بہتر ہے اور تاحال اس میں کورونا وائرس کی کوئی علامات موجود نہیں ہیں اور مریض کے نمونے لیبارٹری بھجوادیے گئے ہیں۔

تاہم وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا سے منسوب ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ملک میں کسی شخص میں کورونا وائرس کی تشخیص ہونے کی تردید کی گئی۔

دوسری جانب انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبیون نے رپورٹ کیا کہ دنیا میں صرف چند لیبارٹریز ہیں جس میں nCoV2019 وائرس کی تشخیص ممکن ہے۔

امریکا میں سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے علاوہ چین اور ہالینڈ میں کچھ لیبارٹریز ہیں جو اس وائرس کی موجودگی کی تصدیق کرسکتی ہیں۔

لہٰذا ملک میں کورونا وائرس کا کوئی مشتبہ کیس سامنے سے متعلق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت نے کہا تھا کہ ’نمونے تصدیق کے لیے اِن ممالک میں بھیجے جائیں گے‘۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈاکٹر ظفر مرزا نے چین میں حالیہ کورونا وائرس کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر پاکستان میں اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی اجلاس کی صدارت کی تھی۔

مزید پڑھیں: چین میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے شہر کا لاک ڈاؤن کردیا گیا

سرکاری خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ کورونا وائرس سے عوام کو بچانے کے لیے مربوط اور موثر اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا تھا کہ اسلام آباد سمیت تمام بڑے ایئرپورٹس پر اسکریننگ کاؤنٹرز قائم کر دیے گئے ہیں اور چین سے آنے والے تمام مسافروں کی اسکریننگ کی جا رہی ہے، جس سے مسافر کی میڈیکل ہسٹری کا جائزہ لیا جاتا ہے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ صورت حال کی مسلسل نگرانی کے لیے چینی سفیر اور عالمی ادارہ صحت سے رابطے میں ہیں پاکستان میں اس وقت 19 انٹری پوائنٹس ہیں، سست بارڈر چین میں پاکستان کا اہم انٹری پوائنٹ ہے جس پر نقل و حمل برف باری کے باعث اپریل تک بند ہے۔

پاکستان میں الرٹ جاری

خیال رہے کہ 22 جنوری کو وفاقی حکومت کی وزارت قومی صحت سروسز نے چین میں پھیلنے والے کورونا وائرس کے پیش نظر خطرات سے بچنے کے لیے ہدایت نامہ جاری کیا تھا۔

وزارت قومی صحت کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں کہا گیا تھا کہ متاثرہ ممالک سے کورونا وائرس دیگر ممالک میں منتقل ہونے کا خدشہ ہے، چین میں کورونا وائرس مچھلی اور گوشت منڈی سے تعلق رکھنے والوں کو ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین: انسان سے انسان میں منتقل ہونے والے مہلک وائرس کے پھیلنے کی تصدیق

لہٰذا وائرس کی منتقلی کے خطرے کے پیش نظر چین سے پاکستان آنے اور جانے والوں کے طبی معائنے اور اس سلسلے میں وائرس سے بچاؤ کے لیے ہوائی اڈوں پر بھی خصوصی کاؤنٹر بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

ہدایت نامے کے مطابق اس وائرس کی علامات میں بخار، کھانسی، سانس لینے میں دشواری شامل ہے، وائرس متاثرہ جانور یا حاصل شدہ غذا سے انسان کو منتقل ہوتا ہے اور یہ کورونا وائرس پھیپھڑوں کو شدید متاثر کرتا ہے۔

مذکورہ ہدایت نامے میں کہا گیا تھا کہ دنیا میں کورونا وائرس کی ویکسین تاحال دستیاب نہیں تاہم اس سے بچاؤ کا واحد حل بروقت احتیاطی تدابیر ہیں۔

چین میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ

واضح رہے کہ چین میں ہلاکت خیز کورونا وائرس کی وجہ سے 40 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بھی 1200 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں 200 سے زائد کی حالت تشویشناک ہے۔

مذکورہ وائرس سانس کے ذریعے پھیلتا ہے جس کے علاج کی اب تک کوئی ویکسین دستیاب نہیں البتہ چین میں عوام کو عوامی مقامات پر ماسک پہننے اور صفائی ستھرائی رکھنے سمیت دیگر احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایات کی گئیں ہیں۔

وائرس سے سب سے زیادہ صوبہ ہوبے کا شہر ووہان متاثر ہوگا جہاں چند ضروری مقامات کے علاوہ تمام عوامی مقامات بند کردیے گئے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ ریلوے اسٹیشنز اور پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند کردی گئی ہے جبکہ ادویات کی دکانوں کے باہر لوگوں کی طویل قطاریں نظر آئیں ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: چین کے دیگر شہروں میں بھی ٹرانسپورٹ معطل، مندر بند

امریکی خیبررساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق چین میں نئے قمری سال کی تقریبات کے موقع پر دیگر ممالک سے لاکھوں چینی شہریوں کی آمد متوقع تھی تاہم اب ان تقریبات کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

چین کے علاوہ امریکا، ملائیشیا، فرانس اور آسٹریلیا میں بھی کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں اور ان ممالک کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی ایئرپورٹ پر مسافروں کے جسم کا درجہ حرارت ناپنے کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں