علی بابا دنیا کی چند بڑی ای کامرس کمپنیوں میں سے ایک ہے، جس نے ایک ایسا آرٹی فیشل انٹیلی جنس نظام تیار کیا ہے جو نئے نوول کورونا وائرس کی تشخیص 96 فیصد درستگی سے چند سیکنڈوں میں کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

جاپان کی ٹیکنالوجی سائٹ نکیائی ایشین ریویو کی رپورٹ کے مطابق یہ اے آئی سسٹم اس وقت چین کے مختلف ہسپتالوں میں کام بھی کررہا ہے۔

علی بابا کا دعویٰ ہے کہ یہ نیا سسٹم مریضوں کے سینے کے سی ٹی اسکینز کو دیکھ کر نئے کورونا وائرس سے ہونے والے مرض کووڈ 19 کی 96 فیصد درستگی تک درست تشخیص کرسکتا ہے۔

یہ سسٹم صرف 20 سیکنڈ میں یہ تعین کرسکتا ہے جبکہ انسانوں کو عام طور پر اس بیماری کی تشخیص کے لیے عموماً 15 منٹ لگتے ہیں جبکہ کئی بار تو زیادہ وقت بھی لگ جاتا ہے کیونکہ 300 تصاویر کا تجزیہ کرنا پڑتا ہے۔

اس نظام کو چین بھر میں 5 ہزار مصدقہ کیسز کی تصاویر اور ڈیٹا کے ذریعے تربیت دی گئی ہے اور کم از کم سو طبی مراکز میں علی بابا کا اے آئی سسٹم کام کررہا ہے۔

الگورتھم کو تیار کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس نظام میں تازہ ترین علاج کی گائیڈ لائنز اور حال ہی میں شائع تحقیقی رپورٹس کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

اس کورونوا وائرس کی تشخیص فوری اور درست طور پر ہونے سے چینی ہسپتالوں پر دباﺅ میں کمی آنے کا امکان ہے جہاں مریضوں کی تعداد میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران بہت زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔

فوری تشخیص سے طبی عملے کو انفیکشن کے علاج کے لیے زیادہ وقت بھی مل سکے گا۔

خیال رہے کہ چین کے شہر ووہان سے یہ کورونا وائرس پھیلنا شروع ہوا اور متعدد ممالک تک پہنچ گیا۔

چین میں اس وائرس سے 80 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے جبکہ 29 سو سے زائد ہلاکتیں ہوئیں، تاہم صحت یاب افراد کی تعداد اب 47 ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں