کورونا وائرس: امریکی ریاست میں ایک لاکھ سے زائد کیسز کا خدشہ

اپ ڈیٹ 14 مارچ 2020
اوہائیو کی آباد ایک کروڑ 17 لاکھ افراد پر مشتمل ہے—فوٹو:اے ایف پی
اوہائیو کی آباد ایک کروڑ 17 لاکھ افراد پر مشتمل ہے—فوٹو:اے ایف پی

امریکی ریاست اوہائیو کے حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کوروناوائرس کے کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق ریاست کے محکمہ صحت کی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ریاست میں ممکنہ طور پر ایک لاکھ سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔

مزید پڑھیں:'کورونا وائرس سے 7 سے 15 کروڑ امریکی شہری متاثر ہوسکتے ہیں'

اوہائیو کے گورنر مائیک ڈیوائن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے محکمہ صحت کی ڈائریکٹر ایمی ایکٹن کا کہنا تھا کہ ریاست میں وائرس پھیل گیا ہے اور ‘اس وقت ہمیں وبا کے حوالے سے جتنے حقائق کا علم ہے وہ ایک فیصد ہیں اور آج ہماری ریاست میں کم از کم ایک فیصد آبادی وائرس کا شکار ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہماری ریاست کی آبادی ایک کروڑ 17 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے تو اس طرح اعداد و شمار ایک لاکھ سے اوپر جاتے ہیں اور اسی سے اندازہ ہوتا ہے کہ وائرس کس قدر پھیلا ہوا ہے’۔

خیال رہے کہ اوہائیو میں اب تک 5 کیسز کی تصدیق کی جاچکی ہے اور دیگر 52 افراد کا جائزہ لیا جارہا ہے جو امریکا کی دیگر ریاستوں کی طرح کم افراد کا ٹیسٹ کیا گیا ہے۔

جان ہوپ کنز یونیورسٹی کے اعداو شمار کے مطابق امریکا میں کورونا وائرس کے متاثرین کی مجموعی تعداد ایک ہزار 300 سے تجاوز کرچکی ہے اور 40 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

امریکا میں گزشتہ ہفتے کے اختتام پر ایک ہزار 707 افراد کا ٹیسٹ کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:یورپ اب کورونا وائرس کی وبا کا نیا مرکز ہے، عالمی ادارہ صحت

اوہائیو کے گورنر مائیک ڈیوائن کا کہنا تھا کہ ‘کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، ہم جانتے ہیں کہ موجودہ تعداد بہت محدود طبقے کے حوالے سے ہے جو ریاست اوہائیو میں ہی اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں’۔

کیسز میں اضافے کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘طبی عملے اور ماہرین کی جانب سے ہمیں آگاہ کیا گیا ہے کہ جو تعداد آج ہے وہ اگلے 6 دن میں دوگنا ہوجائے گی اور مسلسل اضافہ ہوتا جائے گا’۔

اوہائیو کے گورنر محکمہ صحت کے ڈائریکٹر نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ریاست میں ایک سو سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی لگانے کے حکم پر دستخط کردیے ہیں۔

کورونا وائرس کے باعث ریاست میں تین ہفتوں کے لیے اسکولوں کو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے جس کے حوالے سے ایکٹن کا کہنا تھا کہ ‘ہم سب ایک نئی حقیقت سے آشنا ہو رہے ہیں’۔

حفاظتی اقدامات پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘ہم اس وقت جو اقدامات کررہے ہیں اس سے جانیں بچیں گی، جیسا کہ ہم جانتے ہیں اس وقت ہم بحرانی صورت حال میں ہیں’۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں کورونا وائرس کے مصدقہ 28 کیسز ہیں، ظفر مرزا

قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے یورپ سے آنے والوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد معیشت پر برا اثر پڑا تھا اور پھنسے ہوئے مسافروں میں افرا تفری پھیل گئی تھی۔

خیال رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان (کانگریس) اور امریکی سپریم کورٹ کے آفیشل ڈاکٹر برائن موناہن نے سینیٹ میں بند کمرے کے اجلاس میں کہا تھا کہ امریکا میں 7 کروڑ سے 15 کروڑ افراد کووڈ 19 سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

امریکا میں اب تک 1701 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے 40 مریض ہلاک اور 12 صحت یاب ہوچکے ہیں لیکن امریکا کی کم ازکم 36 ریاستوں تک یہ وائرس پھیل چکا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں