کورونا وائرس: ریلوے کے 44 طبی مراکز کو 'آئیسولیشن وارڈ' میں تبدیل کرنے کی پیشکش

اپ ڈیٹ 14 مارچ 2020
انہوں نے کہا کہ تاحال ریلوے کو کورونا وائرس سے کوئی چینلج نہیں ہے—فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ تاحال ریلوے کو کورونا وائرس سے کوئی چینلج نہیں ہے—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خدشہ کے پیش نظر پاکستان ریلوے میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی جبکہ حفاظتی اقدامات کے تحت تمام اسٹیشنز پر صفائی اور گاڑیوں پر اسپرے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے حکومت کو پیشکش کی ہے کہ وہ ریلوے کے 8 ہسپتالوں اور 36 ڈسپنسریوں کو کورونا وائرس کے متاثرین کے لیے آئیسو لیشن وارڈ میں تبدیل کرسکتی ہے۔

مزیدپڑھیں: ریلوے بذاتِ خود بہت بڑی مافیا ہے، شیخ رشید

وفاقی وزیر نے بتایا کہ 'ہمارے پاس وینٹی لیٹر نہیں ہیں، پنجاب حکومت کو آفر کر رہے ہیں کہ ریلوے ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں کو آئیسو لیشن بنالیں'۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 'تاحال ریلوے کو کورونا وائرس سے کوئی چینلج نہیں ہے'۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ریلوے کے تحت 27 اور 28 مارچ کو ہونے والی کھیلوں کی سرگرمیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔

علاوہ ازیں ریلوے سے متعلق ایک سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ ٹرینوں میں کمی کا کوئی ارادہ نہیں ہے تمام 134 ٹرینیں اپنی منزل پر گامزن ہیں جبکہ 3 مال گاڑیوں کو بھی جلد سسٹم میں شامل کردیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک خسارے سے دوچار ہے اس لیے رواں ماہ کی پہلی تاریخ کو اس بارے میں حتمی فیصلہ کریں گے جبکہ اگر کوئی ٹرین کو آؤٹ سورس لے گا تو اسے دے دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ریلوے میں 10 مئی سے قبل انقلاب لایا جارہا ہے، شیخ رشید

شیخ رشید نے تفصیلات بتائیں کہ خوشحال خان خٹک، سندھ ایکسپریس اور ہزارہ ایکسپریس کو آوٹ سورس کے لیے اہمیت دی جارہی ہے۔

دوران گفتگو وزیر ریلوے نے واضح کیا کہ 10 مسافر ٹرینوں اور 6 مال گاڑیوں کو نجی شبعے کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ اور خوشحال ایکسپریس میں بغیر ٹکٹ مسافروں کی وجہ سے دونوں ٹرینوں کو مالی خسارے کا سامنا ہے۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ 'پولیس کی غفلت اور غیر ذمہ داری کے باعث مسافر بغیر ٹکٹ کے سفر کررہے ہیں جس پر قابو نہیں پایا جا سکا'۔

تاہم ساتھ ہی انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ کوئی ٹرین بند کی جارہی ہے۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ خسارے کی حامل ٹرینیں نجی شعبے کو دیں گے اس لیے کوشش ہے کہ نئے بجٹ سے پہلے اس منصوبے پر عملدرآمد ہوجائے۔

مزیدپڑھیں: آتشزدگی کے واقعے پر تو وزیر ریلوے کو مستعفی ہوجانا چاہیے تھا، چیف جسٹس

ایم ایل ون منصوبے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے امید ظاہر کی کہ ایم ایل ون منصوبے کے لیے 10 مئی تک ٹینڈرنگ ہو گی۔

مزید برآں انہوں نے ایم ایل ون منصوبے کو ریلوے کے انقلاب کا نام دیا۔

دوران گفتگو کچھ سیاسی معاملے پر بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ 'پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) سیاسی طور پر مکمل طور پر دم توڑ چکی ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کی قیادت کا صرف ایک مطالبہ ہے کہ انہیں باہر جانے دیا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں