سربراہ عالمی ادارہ صحت کا کورونا کے ہر مشتبہ مریض کے ٹیسٹ کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 17 مارچ 2020
سربراہ ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ چین کے علاوہ دنیا بھر میں مزید ہلاکتیں اور کیسز رپورٹ ہورہے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
سربراہ ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ چین کے علاوہ دنیا بھر میں مزید ہلاکتیں اور کیسز رپورٹ ہورہے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

جینیوا: عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ نے یورپی ممالک کی جانب سے لاک ڈاؤن سخت کرنے اور عالمی اسٹاک مارکیٹس کی بدترین صورتحال کے باعث مطالبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کے ہر مشتبہ کیس کا ٹیسٹ کیا جائے۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹیڈروس ایدھانوم گیبری ایسس نے کہا کہ ’آپ آنکھیں بند کر کے آگ سے لڑ نہیں سکتے، ٹیسٹ، ٹیسٹ ٹیسٹ ہر مشتبہ مریض کا ٹیسٹ کریں‘۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس جس تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے اس سے حکومتیں سرحدیں بند کرنے، گھروں پر قرنطینہ میں رہنے، بڑے کھیلوں کے مقابلوں سمیت ہر عوامی اجتماع پر پابندی لگانے جیسے اقدامات پر مجبور ہوگئیں ہیں جو جنگ کے علاوہ شاذ و نادر ہی دیکھنے کو ملتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چینی صدر کی کورونا سے نمٹنے پر تقریر کو تنقید کا نشانہ بنانے والے پراپرٹی ایگزیکٹو لاپتہ

سربراہ ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ چین جہاں دسمبر میں پہلی مرتبہ کووِڈ-19 سامنے آیا تھا اس کے علاوہ دنیا بھر میں مزید ہلاکتیں اور کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ ہمارے دور کا عالمی صحت بحران ہے‘۔

انہوں نے مزید کہنا تھا کہ ’اس قسم کے بحران انسانیت کے لیے بدترین اور بہترین چیزیں سامنے لاتے ہیں‘۔

دنیا بھر میں کورونا کے پھیلاؤ کی صورتحال

خیال رہے کہ کورونا وائرس 142 ممالک میں 6 ہزار 5 سو سے زائد افراد کی ہلاکت کاسبب بنا ہے اور ایک لاکھ 68 ہزار سے زائد افراد کو متاثر کرچکا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس ویکسین پر جرمنی اور امریکا میں کشمکش

تاہم چین میں صورتحال مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہے اور ووہان جو وبا کا مرکز تھا وہاں صرف 4 کیس سامنے آئے حالانکہ دنیا کے دیگر ممالک میں کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

حکومتیں نہ صرف وائرس کو روکنے بلکہ معاشی بحران سے بھی نمٹنے کی تگ و دو میں مصروف ہیں جس سے دنیا کے کساد بازاری کا شکار ہوجانے کا خدشہ ہے۔

اس کے ساتھ یورپی یونین نے منگل کے روز (آج) ایک اجلاس بلایا ہے جس میں 27 اقوام کا بلاک وائرس کے ردِ عمل، تمام سرحدوں کی بندش اور غیر ضروری سفر پر پابندی عائد کرنے پر غور کریں گے۔

یورپ بھر میں ممالک مکمل طور پر لاک ڈاؤن ہیں جبکہ امریکا کے بڑے شہروں میں شراب خانوں، ریسٹورنٹس اور اسکولوں کو بند کردیا گیا ہے۔

یہ مزید پڑھیں: کورونا وائرس: آئی ایم ایف متاثرہ ممالک کو 10 کھرب ڈالر دینے کیلئے تیار

یورپ میں تازہ پیشرفت جرمنی کی جانب سے سرحدیں محدود کرنے، گرجا گھروں، مساجد اور یہودی عبادت گاہوں میں اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی اور غیر ضروری دکانوں اور کھیل کے میدانوں کو بند کرنے کا اعلان کردیا گیا۔

دوسری جانب فرانس جہاں دنیا میں سب سے زیادہ سیاح جاتے ہیں انتہائی سخت پابندیوں کی تیاری کررہا ہے، جبکہ حکومت نے میڈیکل اور فوڈ اسٹورز کے علاوہ اسکولز، شراب خانے اور ریسٹورنٹس بند کردیے ہیں۔

ادھر یورپ میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک اٹلی ہے جہاں ہلاکتوں میں مزید اضافے کا اعلان کیا گیا اور مجموعی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

اسی طرح مشرق وسطیٰ جس ملک میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے وہ ایران ہے جس نے شیعہ زائرین کے لیے 4 اہم مزارات بند کردیے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں