کورونا وائرس:ورلڈ بینک کے فنڈز سے 4 کروڑ ڈالر، اے ڈی بی کے 6ارب 50 کروڑ ڈالر مختص

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2020
ورلڈ بینک نے حکومتِ پاکستان کی درخواست پر 4 کروڑ ڈالر کی رقم مختص کردی — فائل فوٹو: رائٹرز
ورلڈ بینک نے حکومتِ پاکستان کی درخواست پر 4 کروڑ ڈالر کی رقم مختص کردی — فائل فوٹو: رائٹرز

کوروناوائرس کو عالمی ادارہ صحت نے وبا قرار دیا ہے جس کے بعد جہاں تمام ممالک حفاظتی اقدامات کررہے ہیں وہی ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک جیسے عالمی ادارے نے بھی مالی سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

ورلڈ بینک نے حکومتِ پاکستان کی درخواست پر تکمیل کے قریب 2 منصوبوں کی تنظیم نو کا فیصلہ کرلیا اور 4 کروڑ ڈالر کی رقم کو ملک میں کورونا وائرس سے نمٹنے میں مدد کے لیے مختص کردیا۔

یاد رہے کہ 16 مارچ کو وزارت فنانس کے معاشی امور کے ڈویژن نے عالمی بینک سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنے دو جاری منصوبوں کی تنظیم نو کرتے ہوئے واٹر سیکٹر کپیسٹی بلڈنگ اینڈ ایڈوائزری سروس پراجیکٹ کی استعمال نہ کی گئی 2.5 کروڑ ڈالر اور سندھ واٹر سیکٹر امپروومنٹ پراجیکٹ کی 1.5 کروڑ ڈالر کی رقم کو منسوخ کر دے۔

مزید پڑھیں: پاکستان ملازمتوں کیلئے کاروباری اصلاحات کرے، عالمی بینک

عالمی بینک نے دونوں منصوبوں کے کاغذات کو ازسرنو شکل دیتے ہوئے 4 کروڑ ڈالر کی رقم حکومت پاکستان کی جانب سے کورونا وائرس سے نمٹنے کی کوششوں کے لیے مختص کردیا ہے۔

واٹر سیکٹر کپیسٹی بلڈنگ اینڈ ایڈوائزری سروس منصوبے کا مقصد دریائے سندھ میں پانی کے وسائل کی سرمایہ کاری اور مینجمنٹ کی منصوبہ بندی بہتر بنانا تھا، ورلڈ بینک نے 2015 میں منصوبے کی اضافی فنانسنگ کی منظوری دی تھی اور اس منصوبے کو 2021 میں ختم ہونا تھا۔

عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پیشرفت نہ ہونے کے باعث اس منصوبے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا تھا، ٹیم کا اہم عملہ اور ڈائریکٹر ٹیکنیکل نے استعفیٰ دے دیا تھا اور وزارت آبی وسائل کی جانب سے منصوبے کے ڈائریکٹر کو بھرتی کیے جانے کے معاہدے پر عمل نہیں کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے منصوبوں کی منسوخی کیلئے رابطہ نہیں کیا، ورلڈ بینک

ادھر پاکستانی روپے کی قدر کم ہونے اور ڈالر کی قدر بڑھنے سے سندھ واٹر سیکٹر امپروومنٹ پراجیکٹ (فیز1) پر عملدرآمد تاخیر کا شکار ہوا۔

اس سلسلے میں حکومت پاکستان نے ورلڈ بینک سے درخواست کی تھی کہ وہ ستمبر 2007 میں منظور کیے گئے قرض میں سے 1.5 کروڑ ڈالر کو عبوری طور پر منسوخ کردے، مجوزہ طور پر ازسرنو شکل دینے کی درخواست کے نتیجے میں فنڈز منسوخ ہو گئے جبکہ بقیہ منصوبے پر عملدرآمد اس سال اکتوبر میں منصوبے کی آخری تاریخ تک ممکن ہے۔

مارچ 2020 تک منصوبے کی ادائیگی 25.760 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہے جو ورلڈ بینک کی انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن کے وعدے کے مطابق 93 فیصد فنانسنگ بنتی ہے۔

مزیدپڑھیں: عالمی بینک سے 2.3 ارب ڈالر کی فنڈنگ میں سرخ فیتہ حائل

اس منسوخی کے نتیجے میں پاکستان کے آبپاشی کے نظام کی بحالی اور بہتری کے لیے مختص فنڈنگ کم ہو کر 13.780 کروڑ ڈالر سے 12.280 کروڑ ڈالر رہ جائے گی۔

پانی کی بہتر مینجمنٹ سے سندھ میں کم از کم 30 فیصد اراضی پر زرعی پیداوار، ملازمت کے مواقع اور آمدنی میں بہتری ہو گی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے 6 ارب 50 کروڑ ڈالر مختص کردیے

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے کورونا سے نمٹنے کے لیے رکن ممالک کو 6 ارب 50 کروڑ ڈالر مختص کرنے کا اعلان کردیا۔

اے ڈی بی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ادارے کے صدر مساٹسوگا اساکوا نے کہا کہ ‘یہ وبا عالمی سطح پر سنگین بحران بن گیا ہے جس کے لیے قومی، علاقائی اور عالمی سطح پر بھرپور اقدامات کی ضرورت ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم اپنے رکن ممالک کو اس حوالے سے جارحانہ اقدامات کے لیے ساتھ دے رہے ہیں تاکہ غریب، نادار افراد اور خطے بھر میں وسیع پیمانے پر تمام افراد کا تحفظ کیا جائے اور معاشی حوالے سے یقینی بنایا جائے کہ تمام ممالک فوری طور پر نقصانات کا ازالہ کرپائیں’۔

اے ڈی بی کے صدر نے کہا کہ ‘رکن ممالک اور متعلقہ اداروں سے مذاکرات کے بعد ہم نے اپنے رکن ممالک کی فوری ضرورت کے پیش نظر 6 ارب 50 کروڑ ڈالر مختص کررہے ہیں’۔

انہوں نے کہا کہ ‘اے ڈی بی مزید مالی تعاون کے لیے بھی تیار ہے اور حالات کی سنگین کے مطابق 6 ارب 50 کروڑ ڈالر کے پیکیج کی پالیسی کا جائزہ لیا جائے گا’۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اے ڈی بی 7 فروری 2020 سے کووڈ-19 کے حوالے سے 22 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہنگامی بنیادوں پر جاری کر چکا ہے۔

اے ڈی بی نے وضاحت کی ہے کہ مالی سہولت تمام رکن ممالک کے لیے دستیاب ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں