کوئٹہ: کورونا وائرس کے باعث انٹرسٹی بس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ بند

ملک بھر میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات کیے جارہے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
ملک بھر میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات کیے جارہے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

ملک میں بڑھتے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث مختلف صوبائی حکومتیں حفاظتی اقدامات اٹھا رہی ہیں۔

انہی حفاظتی اقدامات کے پیش نظر بلوچستان حکومت نے انٹرسٹی بس سروس اور کوئٹہ میں پبلک ٹرانسپورٹ کو معطل کردیا ہے۔

اس بات کا فیصلہ چیف سیکریٹری بلوچستان کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔

علاوہ ازیں پروونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) عمران زرکون نے ڈان سے گفتگو میں بتایا کہ حکومت نے پاک-ایران سرحد تفتان سے زائرین کو ان کے صوبے میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: سندھ میں مزید 3 کیسز سے ملک میں مجموعی تعداد 304 ہوگئی

انہوں نے کہا کہ ہم نے تفتان سے 17سو زائرین کو کوئٹہ اور پھر پنجاب اور سندھ کے لیے روانہ کیا۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ایران سے آنے والے افراد کو قرنطینہ میں رکھنے کے لیے تفتان اور کوئٹہ میں 5 قرنطینہ مراکز قائم کیے تھے۔

عمران زرکون کے مطابق اس وقت ان کے پاس تفتان سرحد پر ایران سے پاکستان میں داخل ہونے والے 414 افراد قرنطینہ میں ہیں۔

دریں اثنا وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ایک اعلیٰ سطح اجلاس کے دوران صوبوں سے درخواست کی ہے کہ وہ بلوچستان سے اپنے زائرین کی منتقلی کے لیے ٹرانسپورٹ فراہم کریں۔

پنجاب سے سندھ جانے والی بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند

دوسری جانب پنجاب حکومت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے اقدامات کرتے ہوئے پنجاب سے سندھ جانے والی بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کو بند کردیا۔

اس حوالے سے سیکریٹری پنجاب پروونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری ایک اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس کے سلسلے میں حفاظتی اقدامات کے تناظر میں یہ فیصلہ کیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

صوبوں کے حفاظتی اقدامات

خیال رہے کہ اس سے قبل سندھ حکومت کی جانب سے بھی بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

یہی نہیں بلکہ اس وائرس سے اب تک سب سے زیادہ متاثر صوبہ سندھ نے سب سے پہلے حفاظتی اقدامات کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں تعطیلات کا اعلان کیا تھا۔

جس کے بعد ان اقدامات کا دائرہ بڑھاتے ہوئے صوبے میں تمام شاپنگ مالز، مارکیٹس، پارکس، تفریحی مقامات، چائے خانے اور ریسٹورنٹس بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کا ریسٹورنٹس، شاپنگ مالز 15 روز کیلئے بند کرنے کا فیصلہ

اس کے علاوہ دیگر صوبوں نے بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر مختلف حفاظتی اقدامات اٹھائے ہیں۔

اگر ملک میں کورونا وائرس کی بات کی جائے تو سندھ میں مزید 3 نئے کیسز کے ساتھ اب تک ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 304 تک جا پہنچی ہے جبکہ اس عالمی وبا سے پاکستان میں 2 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

متاثرہ افراد کے حساب سے صوبہ سندھ 211 کی تعداد کے ساتھ سب سے زیادہ متاثر ہے جبکہ اس کے بعد پنجاب میں 33، بلوچستان میں 23، خیبرپختونخوا میں 19، گلگت بلتستان میں 15، اسلام آباد میں 2 افراد اور آزاد کشمیر میں ایک شخص متاثر ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں