کراچی میں لاک ڈاؤن کے باوجود کورونا کے مقامی منتقلی کے کیسز میں اضافہ

اپ ڈیٹ 30 مارچ 2020
کراچی میں ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
کراچی میں ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کے ساتھ ہی اس کی مقامی سطح پر منتقلی کو روکنے کے لیے مختلف پابندیاں عائد کی گئی تاہم اس کے باوجود مقامی سطح پر منتقلی کا سلسلہ جاری ہے اور ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

شہر قائد میں لاک ڈاؤن کے باوجود مقامی سطح پر منتقلی کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور پیر کو بھی اس طرح کے مزید 6 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ گزشتہ روز ایسے 33 کیسز سامنے آئے تھے۔

سندھ کے محکمہ صحت اور بہبود آبادی کے وزیر کی میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نے بتایا کہ پیر کو کراچی میں نوول کورونا وائرس کے 6 کیسز رپورٹ آئے جس کے ساتھ مقامی سطح پر اب تک منتقلی کے مجموعی کیسز 177 ہوگئے جبکہ صوبے میں متاثرین کی تعداد 508 ہوگئی۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کی شام 5 بجے سے دکانیں بند کرنے کی ہدایت

یہ نئے کیسز ان دو اموات کے بعد سامنے آئے جن کے بارے میں وزیر صحت سندھ عذرہ پیچوہو نے تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ کراچی میں مزید 2 افراد انتقال کرگئے۔

اگرچہ کراچی کے سوا سندھ کے باقی کیسز میں ایک بڑی تعداد ان زائرین کی ہے جو ایران سے تفتان سرحد کے ذریعے واپس آئے ہیں اور انہیں 14 روز کے لیے سکھر میں قرنطینہ میں رکھا گیا۔

تاہم اگر صرف شہر قائد کے کیسز پر نظر ڈالیں تو یہاں 228 کیسز اب تک ریکارڈ کیے جاچکے ہیں، جن میں سے 13 افراد ایسے بھی ہیں جو صحتیاب ہوئے ہیں لیکن تشویشناک امر یہ ہے کہ سندھ میں ہونے والی تمام 5 اموات کراچی میں دیکھنے میں آئی ہیں۔

یہاں یہ بات مدنظر رہے کہ سندھ حکومت نے اس وائرس کے پہلے کیس کے سامنے آتے ہی تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان کیا، جس کے بعد مزید اقدامات اٹھاتے ہوئے صوبے میں بھی 15 روز کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا۔

ساتھ ہی حکومت نے رہائشیوں کو خبردار بھی کیا کہ اگر سماجی فاصلے اور حفاظتی اقدامات نہ کیے گئے تو یہ لاک ڈاؤن کرفیو میں تبدیل ہوسکتا ہے۔

اس لاک ڈاؤن کے باوجود تقریباً یومیہ بنیادوں پر مقامی طور پر منتقلی کے کیس رپورٹ ہورہے ہیں، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ وہ ٹیسٹ کے نتائج ہیں جو ایک ہفتے قبل لیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: کراچی میں مزید 2 افراد کا انتقال، ملک میں اموات 21 ہوگئیں

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا تھا کہ صوبے میں کورونا وائرس کے کیسز 10 فیصد مقامی طور پر منتقلی کے ہیں جو ایک خطرناک رجحان ہے۔

انہوں نے زور دیا تھا کہ مقامی طور پر منتقلی کے کیسز کو روکنے کے لیے مزید اختیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ اس وقت ملک میں کورونا وائرس سے 21 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں، جس میں آج راولپنڈی میں رپورٹ ہونے والے 2 نئے کیسز بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ اب تک متاثرین کی تعداد 1664 تک پہنچ چکی ہے جس میں پنجاب 638 کیسز کے ساتھ پہلے اور سندھ 508 کیسز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں