فیس بک نے میسننجر کی ڈیسک ٹاپ ایپ متعارف کرادی ہے جس کا بنیادی مقصد لامحدود مفت گروپ ویڈیو کالز کی سہولت فراہم کرنا ہے۔

ونڈوز اور ایپل کے میک آپریٹنگ سسٹم پر کام کرنے والے کمپیوٹرز اور ڈیسک ٹاپ پر اس ایپ کو انسٹال کیا جاسکتا ہے جو موبائل ایپ سے جڑ جائے گی۔

مارچ میں فیس بک نے بتایا تھا کہ ڈیسک ٹاپ برائوزر پر اس کی میسنجر سروس میں آڈیو اور ویڈیو کالز استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد میں سو فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اس نئی ڈیسک ٹاپ ایپ سے دوستوں اور رشتے داروں سے آڈیو اور ویڈیو کالز کرنا زیادہ آسان ہوجائے گا، کیونکہ برائوزر میں ٹیبز ڈھونڈنے کی زحمت نہیں کرنی ہوگی۔

مختلف کمپنیوں جیسے زوم اور سلیک کی جانب سے بھی ویڈیو چیٹ سروس کو زیادہ بہتر بنانے پر کام کیا جارہا ہے۔

زوم کی جانب سے صارفین سے وعدہ کیا گیا ہے کہ وہ سیکیورٹی ریویو پر نظرثانی کررہی ہے جبکہ سلیک نے مائیکرو سافٹ ٹیمز ویڈیو کال آپشن کو اپنی سروس کا حصہ بنایا۔

فیس بک میسنجر کی جانب سے دنیا بھر میں حکومتوں کے ساتھ مل کر کورونا وائرس کے حوالے سے افواہوں کی روک تھام کے لیے کام کیا جارہا ہے۔

اس مقصد کے لیے چیٹ بوٹس کی سہولت کے ساتھ ساتھ انفارمیشن ہب بھی متعارف کرایا گیا ہے۔

اس انفارمیشن ہب کا مقصد آن لائن غلط معلومات کو پھیلنے سے روکنا بھی ہے۔

میسنجر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس ہب میں ایسے ذرائع صارفین کو فراہم کیے جائیں گے جن سے انہیں اپنے دوستوں، گھروالوں، دفتری ساتھیوں، طالبعلموں، اساتذہ اور دیگر سے گھر میں قرنطینہ کے دوران رابطے میں مدد دے سکیں۔

میسنجر کی جانب سے کورونا وائرس کے حوالے سے افواہوں اور غلط معلومات کو پھیلنے سے روکنے کے لیے فارورڈ میسجز کی تعداد میں کمی لانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

اس کے لیے ایک فیچر پر کام ہورہا ہے جس کے تحت صارف ایک میسج کو 5 افراد سے زیادہ کو نہیں بھیج سکے گا، تاکہ افواہوں کے پھیلائو کو مشکل تر بنایا جاسکے۔

یہ فیچر فی الحال متعارف نہیں کرایا گیا مگر فیس بک نے تصدیق کی ہے کہ کمپنی کے اندر اس کی آزمائش کی جارہی ہے۔

اس سے قبل فیس بک نے 19 مارچ کو کورونا وائرس انفارمیشن سینٹر نیوزفیڈ پر سب سے اوپر متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔

یہ انفارمیشن سینٹر فیس بک کا نیا فیچر ہے جس کا مقصد وائرس کے حوالے سے حکومتوں اور طبی محققین کی جانب سے فراہم کی جانے والی کارآمد معلومات لوگوں تک پہنچانا ہے جبکہ غلط اطلاعات پھیلنے کی شرح کم از کم کرنا ہے۔

یہ انفارمیشن سینٹر رئیل ٹائم میں اپ ڈیٹ ہوگا، جبکہ عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر آفیشل ذرائع سے نئی معلومات اور تجاویز فراہم کی جائیں گی۔

اسی طرح فیس بک میں کورونا وائرس کے علاج کے حوالے اشتہارات پر پابندی عائد کی گئی جبکہ عالمی ادارہ صحت کو 2 کروڑ ڈالرز مالیت کے اشتہارات کی جگہ فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

واٹس ایپ نے اپنی ویب سائٹ پر کورونا وائرس سے متعلق مستند معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے واٹس ایپ کورونا وائرس کا پیچ متعارف کرایا، جہاں پر لوگوں کو دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والی وبا سے متعلق درست معلومات تک رسائی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

واٹس ایپ کی جانب سے متعارف کرائے گئے کورونا وائرس کی معلومات کے فیچر کو نہ صرف صحت سے متعلق عالمی اداروں کے تعاون سے پیش کیا گیا ہے بلکہ اس فیچر میں درست معلومات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے میسیجنگ ایپلی کیشن نے متعدد فیکٹ چیکر اداروں کے ساتھ بھی کام کیا ہے۔

مگر اس کے ساتھ ساتھ واٹس ایپ کے کروڑوں صارفین کو درست معلومات کی فراہمی کے لیے عالمی ادارہ صحت نے بھی ایک ہیلتھ الرٹ یا چیٹ بوٹ متعارف کرایا ہے جو اعدادوشمار، مختلف سوالات کے جواب اور دیگر معلومات فراہم کرتا ہے۔

اس مقصد کے لیے +41 79 893 1892 کو فون کانٹیکٹ میں سیو کرکے اس پر hi کا مسیج کردیں، آپ کے سامنے مینیو کھل جائے، جس میں مختلف ایموجیز کے ذریعے مطلوبہ معلومات حاصل کی جاسکتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں