پاکستان نے سارک فنڈ میں 30 لاکھ ڈالر دینے کا وعدہ کرلیا

اپ ڈیٹ 10 اپريل 2020
بھارت نے اس فنڈ میں ایک کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کیا تھا—فائل فوٹو:اے ایف پی
بھارت نے اس فنڈ میں ایک کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کیا تھا—فائل فوٹو:اے ایف پی

اسلام آباد:پاکستان نے جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون تنظیم (سارک) کے تحت قائم کووِڈ 19 ایمرجنسی فنڈ میں 30 لاکھ ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کرلیا۔

اس فنڈ کا قیام بھارتی وزیراعظم نریند مودی کی تجویز پر عمل میں لایا گیا تھا۔

سیکریٹی خارجہ سہیل محمود کی سارک کے جنرل سیکریٹری ایسالا رووان ویراکون کے ساتھ ہونے والے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’حکومت پاکستان نے کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے علاقائی کوششوں میں مدد کرنے کے لیے سارک کووِڈ 19 ایمرجنسی فنڈ میں 30 لاکھ ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: سارک کے تحت کورونا فنڈ کا طریقہ کار تاحال توجہ طلب ہے، پاکستان

واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نے 15 مارچ کو ویڈیو لنک کے ذریعے ہونے والے سارک سربراہی اجلاس میں فنڈ کے قیام کی تجویز دی تھی۔

تاہم پاکستان کے سوا خطے کے دیگر تمام ممالک اس فنڈ کے لیے وعدے کرچکے تھے جو مجموعی طور پر ایک کروڑ 88 لاکھ ڈالر کی رقم بنتی ہے۔

بھارت نے اس فنڈ میں ایک کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد خطے کے ممالک کو عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے مدد فراہم کرنا ہے۔

دیگر ممالک میں سری لنکا نے 50 لاکھ ڈالر، بنگلہ دیش نے 15 لاکھ ڈالر، نیپال اور افغانستان نے 10، 10 لاکھ ڈالر، مالدیپ نے 2 لاکھ ڈالر جبکہ بھوٹان نے ایک لاکھ ڈالر دینے کا عزم کیا تھا۔

مزید پڑھیں: سارک کی وزرائے صحت ویڈیو کانفرنس کیلئے پاکستان کی تجویز کی حمایت

پاکستان وہ آخری ملک ہے جس نے اس فنڈ میں حصہ لیا اور یوں فنڈ کی مجموعی رقم 2 کروڑ 18 لاکھ ڈالر ہوگئی ہے۔

فنڈ کے اعلان سے ایک روز قبل بھارتی وزیراعظم کی تجویز پر سارک کے تحت رکن ممالک کے تجارتی عہدیداران کے مابین کورونا وائرس کے علاقائی تجارت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس بلایا گیا تھا جس میں پاکستان نے شرکت سے گریز کیا تھا۔

پاکستان کی جانب سے فنڈ کے انتظام اور استعمال کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا جارہا تھا جو ہنوز حل طلب ہے۔

اسلام آباد کا مطالبہ تھا کہ یہ فنڈ سارک کے سیکریٹری جنرل کے ماتحت ہو اور اس کو استعمال کرنے کا طریقہ کار رکن ممالک سے مشاورت کر کے طے کیا جائے۔


یہ خبر 10 اپریل 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں