کورونا وائرس: یورپی یونین کا پاکستان کی مالی امداد کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 10 اپريل 2020
یورپی یونین کا کہنا ہے منصوبوں میں نوجوانوں کو بھی شامل کیا جائے گا—فوٹو:اے ایف پی
یورپی یونین کا کہنا ہے منصوبوں میں نوجوانوں کو بھی شامل کیا جائے گا—فوٹو:اے ایف پی

یورپی یونین نے کورونا وائرس سے پڑنے والے سماجی اور معاشی اثرات پر سول سوسائٹی کے ذریعے آگاہی پھیلانے کے لیے 66 لاکھ 50 ہزار یورو کی مالی امداد کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان میں موجود یورپی یونین مشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 'یورپی یونین نے پاکستان میں کورونا وائرس سے سماجی اور معاشی اثرات کو کم کرنے کے لیے سول سائٹی کی تنظیموں کی شراکت اور صلاحیت کو مضبوط بنانے کی خاطر تعاون کا فیصلہ کرلیا ہے'۔

بیان کے مطابق 'اس حوالے سے پاکستان میں موجود یورپی یونین وفد نے 66 لاکھ 50 ہزار ڈالر کے مالی تعاون کے لیے سول سوسائٹی کی تنظیموں سے معاشرے میں مختلف برادریوں پر پڑنے والے سماجی اور معاشی اثرات کو کم کرنے اور نوجوانوں کی آواز کو نمایاں کرنے کے لیے منصوبے طلب کرلیے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس: چین سے طبی سامان اور ماہر ڈاکٹرز کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی

یورپی یونین کا کہنا تھا کہ یونین کو پاکستان میں کورونا وائرس کے بحران سے سماجی اور معاشی اثرات پڑنے کا علم ہے جس سے معاشرے میں مختلف طبقوں کی پریشانی میں اضافہ ہوا ہے۔

کورونا وائرس سے پڑنے والے اثرات کے حوالے سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے حکومتی ڈھانچے کے استحکام کو بھی امتحان کا سامنا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 'ملک میں تیزی سے بڑھتی ہوئی نوجوان آبادی کی معیاری تعلیم اور معاشی مواقع تک عدم رسائی سے طویل مدتی استحکام اور معاشی حالات کو خطرات لاحق ہیں'۔

معاشی خطرات کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ 'کورونا وائرس کے بحران کے نتیجے میں مختصر مدتی اثرات کا خطرہ بڑھ گیا ہے'۔

یورپی یونین نے مالی تعاون کے حوالے سے کہا ہے کہ 'یورپی یونین کے منصوبے نوجوانوں سے منسلک ہوں گے جس میں ذیلی گارنٹ کے ذریعے چھوٹے پیمانے پر سرمایہ کے مواقع فراہم کرنا بھی شامل ہے'۔

بیان میں کہا گیا کہ 'کورونا وائرس نے پاکستان اور یورپ میں انسانی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور یورپی یونین شراکت داری اور خیرسگالی کے طور پر اس بحران کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پاکستان سے تعاون کررہا ہے'۔

پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر ایندرولا کامینارا کا کہنا تھا کہ 'کورونا وائرس وبا کے پھیلاؤ کو محدود کرنے اور صحت پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے جس میں ہمارے معاشرے کے محروم طبقے زیادہ اہم ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'سول سوسائٹی کی تنظیمیں ان اثرات کے حوالے سے ایک اہم کردار ادا کررہی ہیں اور ان کے فعال کردار سے معاشرہ مضبوط ہوتا ہے'۔

مزید پڑھیں:جاپان کا پاکستان کو کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے 21 لاکھ ڈالر سے زائد تعاون کا اعلان

یورپی یونین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکام کے ساتھ قریبی رابطوں میں تعاون کی نوعیت کے حوالے سے جائزہ لیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یورپی یونین پاکستان کا اہم ترقیاتی شراکت دار ہے اور 2014 سے 2020 کے دورانیے میں معاونتی منصوبوں کی مالیت 60 کروڑ 30 لاکھ یورو تک پہنچ چکی ہے'۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرین کی تعداد یورپ میں ہے جہاں اٹلی اور اسپین سرفہرست ہیں جبکہ اموات کی شرح بھی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔

دوسری جانب پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 4 ہزار 688 ہوگئی ہے جبکہ 68 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

کورونا وائرس کے خلاف اقدامات کے لیے سب سے پہلے چین کی جانب سے ڈاکٹروں اور طبی آلات پر مشتمل امداد بھیج دی گئی تھی۔

چینی ماہرین نے پاکستان کے متعدد شہروں میں طبی عملے کو تربیت بھی دی اور میڈیکل کٹس بھی فراہم کیں۔ اس علاوہ جاپان کی جانب سے بھی کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مالی تعاون کا اعلان کیا گیا تھا۔

پاکستان میں قائم جاپان کے سفارت خانے سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ 'جاپان کی حکومت نے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کے ذریعے 16 لاکھ 20 ہزار ڈالر اور 5 لاکھ 40 ہزار ڈالر انٹرنیشنل آرگنائزین فار مائیگریشن (آئی او ایم) کے ذریعے حکومت پاکستان کو دینے کا فیصلہ کیا ہے'۔

پاکستان میں جاپان کے سفیر ماتسودا کونینوری کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے کووڈ-19 کے خلاف اپنے شہریوں کے لیے بہترین اقدامات کیے ہیں جبکہ یہ مسئلہ پوری دنیا میں خطرناک بنتا جارہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں