مساجد اور رمضان المبارک کیلئے پورے ملک کی ایک پالیسی ہو گی، نور الحق قادری

اپ ڈیٹ 13 اپريل 2020
نور الحق قادری نے کہا کہ کورونا وائرس کو کسی مسلک، فرقے یا مذہب سے جوڑنا غلط ہے — فائل فوٹو: اے پی پی
نور الحق قادری نے کہا کہ کورونا وائرس کو کسی مسلک، فرقے یا مذہب سے جوڑنا غلط ہے — فائل فوٹو: اے پی پی

وفاقی وزیر برائے مذہبی نور الحق قادری نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کو کسی مسلک، جماعت یا مذہب و فرقے سے جوڑنا غلط ہے جبکہ مساجد اور رمضان المبارک کے حوالے سے پورے ملک کی ایک پالیسی ہو گی۔

اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری اور شہریار آفریدی نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کورونا وائرس کے حوالے سے مختلف امور پر روشنی ڈالی۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: نئے کیسز سے ملک میں متاثرین 5478، اموات 95 ہوگئیں

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ہمارا مذہبی طبقہ کورونا وائرس کی زد میں آ چکا ہے، پہلے زائرین کا مسئلہ تھا اور اس کے بعد تبلیغی جماعت کو مشکلات پیش آئیں۔

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم اپنے تمام محکموں اور وزارتوں کو بلائیں اور ان سے پوچھیں کہ وہ کیا اقدامات کر رہے ہیں، اس سلسلے میں دو اجلاس ہو چکے ہیں۔

اسپیکر قومی اسبلی نے بتایا کہ پہلے اجلاس میں سب کمیٹی بنائی اور اس کے پانچوں اراکین رائیونڈ کی شوریٰ سے مستقل رابطے میں ہیں جبکہ زائرین کے سلسلے میں بھی مستقل رابطے میں ہیں اور ان کی نمائندگی شہنشاہ صاحب اور طیبہ خانم کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں کورونا سے ہلاکتیں ایک لاکھ 15 ہزار تک جا پہنچیں

ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف پاکستان نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے اور اس وقت پوری دنیا اس سے بری طرح متاثر ہو چکی ہے، اس سے نمٹنے کے لیے پوری دنیا میں پروٹوکول بنائے گئے ہیں اور ہمیں بھی ان کا خیال رکھنا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پھنسے ہوئے پاکستانیوں کے مسائل اور مشکلات کا ہمیں اندازہ ہے اور بیرون ملک پاکستانیوں کی نوکری کے مسائل کے حل کیلئے ہم نے وزیر خارجہ سے درخواست کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں بات کریں تاکہ متعلقہ حکام کے سامنے معاملہ اٹھایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے جو لوگ واپس پاکستان آنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے بھی سیٹ پروٹوکول رکھا گیا ہے کیونکہ اگر ہم نے اس طریقہ کار پر عمل نہیں کیا تو پوری قوم اس سے بہت مشکل میں پڑ سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: 15 اپریل کے بعد کیا کرنا ہے فیصلہ کل ہوگا، اسد عمر

اسپیکر قومی اسمبلی نے باہر موجود پاکستانیوں کو حوصلے اور صبر سے کام لینے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آپ کے ساتھ ہے اور اقدامات کر رہی ہے اور اگر یہ معاملہ التوا کا شکار بھی ہوتا ہے تو بھی آپ پریشان نہ ہوں کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے امتحان ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں جو پارلیمان کا کردار ہے اس کو دیکھتے ہوئے ہم بھی کوشش کر رہے ہیں کہ پارلیمان قائدانہ کردار ادا کرے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا کہ پاکستان کا منتخب پارلیمان موجودہ صورتحال میں پوری طرح سے متحرک ہے اور یہ اپنے دستوری اور آئینی اختیار سے بڑھ کر اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'مراد علی شاہ کی پریس کانفرنس سے اندازہ ہوگیا وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں'

انہوں نے کہا کہ ایک بحث چھڑ گئی تھی کہ کورونا وائرس تبلیغی جماعت یا زائرین کی وجہ سے پھیلا جس کی وجہ سے ہماری صفوں میں پہلے سے موجود انتشار کو مزید تقویت مل رہی تھی لیکن اسپیکر قومی اسمبلی اور شہریار آفریدی کے اقدامات کی بدولت وہ بحث اب ختم ہوتی چلی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس ایک سانحہ، مصیبت اور بلا ہے جس کا کسی عقیدے، مسلک، علاقے اور کسی دین و مذہب سے کوئی تعلق نہیں، اس کو کسی خاص مکتبہ فکر کے ساتھ جوڑنا غلط کریں اور میڈیا سے درخواست کی کہ وہ ایسی تمام خبروں اور تبصروں کی حوصلہ شکنی کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ملک بھر کی دینی جماعتوں اور علما کے ساتھ رابطے میں ہیں اور آج ہمارے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ مساجد اور رمضان المبارک کے حوالے سے پورے ملک کی ایک پالیسی ہو گی اور یہ نہیں ہو گا کہ ایک صوبہ کچھ کر رہا ہے اور دوسرا صوبہ کچھ۔

مزید پڑھیں: کس قسم کی ٹیم کورونا پر کام کررہی ہے، اعلیٰ حکومتی عہدیداران پر سنجیدہ الزامات ہیں، سپریم کورٹ

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کا کہنا تھا کہ اس پالیسی کا انحصار علما کرام سے مسلسل رابطے اور مشاورت پر ہو گا اور قومی و صوبائی اسمبلی میں جن دینی جماعتوں کی جو نمائندگی موجود ہے ان کے رہنماؤں اور نمائندوں کو بلائیں گے اور ان کے ساتھ بیٹھ کر عوام تک ایک پیغام پہنچائیں گے۔

نور الحق قادری نے بتایا کہ وزیر اعظم نے حکم دیا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، ساجد میر سمیت تمام مذہبی سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطہ کرکے ان سے عوام کو یہ پیغام دیا جائے کہ رمضان المبارک کی برکات سے بھی مستفیض ہوں، اس ماہ مبارک کی خیر و برکت بھی ہمیں پہنچے اور کورونا سے محفوظ رمضان ہم اس قوم کو دے دیں۔

انہوں نے کہا کہ نمازوں کے حوالے سے چند ناخوشگوار واقعات ہوئے ہیں جن پر افسوس ہے اور صوبائی حکومتوں کو اسپیکر قومی اسمبلی نے ہدایت کردی ہے کہ علمائے کرام کا اس معاشرے میں قائدانہ کردار ہے لہٰذا ان کے ساتھ اچھا رویہ رکھا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: وزیراعظم فیصلہ کریں یہ نہ کہیں جسکی جو مرضی ہے وہ کرلے، وزیراعلیٰ سندھ

یاد رہے کہ چین سے شروع ہونے والے کورونا وائرس سے دنیا بھر کی طرح پاکستان بھی بری طرح متاثر ہوا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ملک میں کیسز کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔

پاکستان میں اب تک وائرس سے 95 افراد ہلاک اور 5 ہزار 478 متاثر ہو چکے ہیں۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اب تک ایک لاکھ 15ہزار افراد ہلاک جبکہ متاثرین کی تعداد 18 لاکھ 60 ہزار سے زائد ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں