عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے اس وقت پوری دنیا ہی معاشی مسائل کا شکار ہے اور ایسے میں جرمنی کے چڑیا گھر کی انتظامیہ کو بھی جانوروں کی خوراک پوری کرنے میں مسائل کا سامنا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق شمالی جرمنی میں نیومنسٹر چڑیا گھر کی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ معاشی مسائل کے باعث کچھ جانوروں کو مارنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ دوسرے جانوروں کا پیٹ بھرا جاسکے۔

ڈائریکٹر ورینا کیسپری کے مطابق ’ہم نے ان جانوروں کی فہرست تیار کرلی ہے جنہیں سب سے پہلے ذبح کیا جائے گا‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ جانوروں کو مار کر دوسرے جانوروں کا پیٹ بھرا جائے گا تاہم ایسا کرنے سے بھی معاشی مسائل پوری طرح حل نہیں ہوں گے۔

مزید پڑھیں: نیو یارک میں چڑیا گھر کی شیرنی بھی کورونا وائرس کا شکار

انہوں نے واضح کیا کہ چڑیا گھر میں موجود سیل اور پینگوئنز کو کھانے کے لیے روزانہ بڑی تعداد میں مچھلیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

ڈائریکٹر کے مطابق کوروان وائرس کے باعث اگر معاملات اس حد تک خراب ہوئے تو انہیں جانوروں کو مارنا پڑے گا اور انہیں مار کر دوسرے جانوروں کا پیٹ بھرنے کا فیصلہ یقیناً بدترین ہوگا مگر مجبور ہوکر ایسا کرنا پڑے گا۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے جرمنی میں بھی جزوی لاک ڈاؤن نافذ ہے اور سیاحوں نے چڑیا گھر آنا بھی چھوڑ دیا ہے جس کے باعث ہر گزرتے دن کے ساتھ فنڈز بھی ختم ہورہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جرمنی کے چڑیا گھر مشترکہ طور پر حکومت سے 100 ملین ڈالر کی سرکاری امداد کی درخواست کر رہے ہیں۔

جرمنی کی قومی چڑیا گھر ایسوسی ایشن (وی ڈی زیڈ) کا موقف ہے کہ چڑیا گھر بہت سے دوسرے کاروباروں کے برعکس، سست روی میں نہیں جا سکتے اور اخراجات کو کم نہیں کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کتے، بلیاں اور بطخیں بھی کورونا کا شکار بن سکتی ہیں، تحقیق

اس کے علاوہ جانوروں کو اب بھی روزانہ کھانا چاہیے اور ان کی دیکھ بھال کرنا بھی ضروری ہے۔

چڑیا گھر کی انتظامیہ نے 70 فیصد ملازمین کو بھی یکم اپریل سے طویل رخصت پر بھیج دیا ہے۔

انتظامیہ کے مطابق کچھ جانور انسانوں کو یاد کرکے بھی کافی اداس ہورہے ہیں، کیوں کہ وہ لوگوں کی توجہ کے بہت زیادہ عادی ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ جرمنی میں گزشتہ ایک ماہ سے لاک ڈاؤن نافذ ہے، وہاں کورونا سے اب تک ایک لاکھ 32 ہزار 210 افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 62 ہزار کے قریب افراد اس وائرس سے صحتیاب بھی ہوئے۔

اس وائرس سے 3 ہزار 495 افراد اب تک اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

دنیا کے بیشتر ممالک میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کے باوجود اب تک کورونا کے کیسز میں کمی نہیں دیکھی جا رہی، دنیا کے 185 ممالک میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 19 لاکھ 81 ہزار 239 ہو چکی ہے اور اب تک دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 26 ہزار 681 ہوگئی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Mohtashim Sheikh Apr 16, 2020 12:11am
Ek khabar :" muashi masayl ki waja se kuch janweron ko "zibah" karna pareyga (Germany)" bilkul esa hi Australia ne 10 lakh camels ko to shoot karney ka faisla kia tha ,phir Qurat ne faisla kia or jangle ki aag purey Australia me phel gai,,,,,, In masoom bezuban janwaron ko halak karney se Khudara koi Germany ko rok sakey ??????