نئے نوول کورونا وائرس کے حوالے سے جعلی خبروں اور غلط معلومات کے خلاف مہم کے لیے فیس بک کی جانب سے ایک نئے ٹول کو پیش کردیا گیا ہے۔

اب اگر کوئی صارف اس وائرس یا اس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے حوالے سے کسی غلط معلومات یا جعلی خبر کو لائیک یا کمنٹ کرے گا تو اسے خبردار کیا جائے گا۔

درحقیقت اگر وہ گزشتہ دنوں بھی ایسا کرچکا ہے تو مواد کو ڈیلیٹ کرنے کے ساتھ اس پر کمنٹس، لائیک یا ری ایکشن کرنے والے افراد کو الرٹ کیا جائے گا۔

یہ الرٹ نیوزفیڈ پر نظر آئے گا اور اس میں عالمی ادارہ صحت کے ایسے لنکس دیئے جائیں گے جس میں کووڈ 19 کے حوالے سے توہمات کو مسترد کیا گیا ہے۔

یہ الرٹس صارفین کی نیوزفیڈ پر آنے والے دنوں میں نظرآنا شروع ہوجائیں گے۔

فیس بک ایسا پہلے بھی کرچکا ہے اور کچھ سال قبل اس نے بوگس پیجز کو لائیک یا فالو کرنے والوں کو اسی طرح کے الرٹ بھیجے تھے۔

فیس بک کی جانب سے ویکسین سے متعلق مواد کو سرچ کرنے والے صارفین پر بھی زور دیا جارہا ہے کہ وہ قابل اعتبار ذرائع جیسے عالمی ادارہ صحت یا دیگر پر جایں۔

فیس بک نے گزشتہ سال 'مسائل والے مواد' کے حوالے سے 3 نکاتی منصوبے کا اعلان کیا تھا جو ریموو، ریڈیوس اور انفارم پر مشتمل تھا۔

کووڈ 19 کی جعلی خبروں کے حوالے سے یہ سوشل میڈیا ریموو اور ریڈیوس کے نکات پر عمل کرچکا ہے اور اب انفارم کرنے کی جانب بڑ رھرا ہے۔

فیس بک کی جانب سے کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔

گزشتہ مہینے میسنجر میں کووڈ 19 کے حوالے سے مفت ڈویلپر ٹولز جاری کیے گئے تھے جبکہ 19 مارچ کو کورونا وائرس انفارمیشن سینٹر نیوزفیڈ پر سب سے اوپر متعارف کرایا گیا۔

اس انفارمیشن سینٹر کا مقصد وائرس کے حوالے سے حکومتوں اور طبی محققین کی جانب سے فراہم کی جانے والی کارآمد معلومات لوگوں تک پہنچانا ہے جبکہ غلط اطلاعات پھیلنے کی شرح کم از کم کرنا ہے۔

یہ انفارمیشن سینٹر رئیل ٹائم میں اپ ڈیٹ ہوتا ہے، جبکہ عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر آفیشل ذرائع سے نئی معلومات اور تجاویز فراہم کی جاتی ہیں۔

اسی طرح فیس بک میں کورونا وائرس کے علاج کے حوالے اشتہارات پر پابندی عائد کی گئی جبکہ عالمی ادارہ صحت کو 2 کروڑ ڈالرز مالیت کے اشتہارات کی جگہ فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

واٹس ایپ نے اپنی ویب سائٹ پر کورونا وائرس سے متعلق مستند معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے واٹس ایپ کورونا وائرس کا پیچ متعارف کرایا، جہاں پر لوگوں کو دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والی وبا سے متعلق درست معلومات تک رسائی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

واٹس ایپ کی جانب سے متعارف کرائے گئے کورونا وائرس کی معلومات کے فیچر کو نہ صرف صحت سے متعلق عالمی اداروں کے تعاون سے پیش کیا گیا ہے بلکہ اس فیچر میں درست معلومات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے میسیجنگ ایپلی کیشن نے متعدد فیکٹ چیکر اداروں کے ساتھ بھی کام کیا ہے۔

مگر اس کے ساتھ ساتھ واٹس ایپ کے کروڑوں صارفین کو درست معلومات کی فراہمی کے لیے عالمی ادارہ صحت نے بھی ایک ہیلتھ الرٹ یا چیٹ بوٹ متعارف کرایا ہے جو اعدادوشمار، مختلف سوالات کے جواب اور دیگر معلومات فراہم کرتا ہے۔

اس مقصد کے لیے +41 79 893 1892 کو فون کانٹیکٹ میں سیو کرکے اس پر hi کا مسیج کردیں، آپ کے سامنے مینیو کھل جائے، جس میں مختلف ایموجیز کے ذریعے مطلوبہ معلومات حاصل کی جاسکتی ہے۔

واٹس ایپ میں بہت زیادہ فارورڈ میسجز کی حد کو بھی 5 سے کم کرکے ایک کردیا گیا۔

فیس بک میسنجر کی جانب سے بھی دنیا بھر میں حکومتوں کے ساتھ مل کر کورونا وائرس کے حوالے سے افواہوں کی روک تھام کے لیے کام کیا جارہا ہے۔

اس مقصد کے لیے چیٹ بوٹس کی سہولت کے ساتھ ساتھ انفارمیشن ہب بھی متعارف کرایا ہے۔

اس انفارمیشن ہب کا مقصد آن لائن غلط معلومات کو پھیلنے سے روکنا بھی ہے۔

میسنجر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس ہب میں ایسے ذرائع صارفین کو فراہم کیے جائیں گے جن سے انہیں اپنے دوستوں، گھروالوں، دفتری ساتھیوں، طالبعلموں، اساتذہ اور دیگر سے گھر میں قرنطینہ کے دوران رابطے میں مدد دے سکیں۔

میسنجر کی جانب سے کورونا وائرس کے حوالے سے افواہوں اور غلط معلومات کو پھیلنے سے روکنے کے لیے فارورڈ میسجز کی تعداد میں کمی لانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

اس کے لیے ایک فیچر پر کام ہورہا ہے جس کے تحت صارف ایک میسج کو 5 افراد سے زیادہ کو نہیں بھیج سکے گا، تاکہ افواہوں کے پھیلائو کو مشکل تر بنایا جاسکے۔

تبصرے (0) بند ہیں