بنگلہ دیش: لاک ڈاؤن کے دوران اجرت کیلئے مزدوروں کا احتجاج

18 اپريل 2020
مظاہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ کی تنخواہ بھی نہیں دی گئی—فائل/فوٹو:اے ایف پی
مظاہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ کی تنخواہ بھی نہیں دی گئی—فائل/فوٹو:اے ایف پی

بنگلہ دیش کے شہر چٹاگانگ میں گارمنٹ فیکٹریوں میں کام کرنے والے ہزاروں مزدوروں نے کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران کام اور اجرت دینے کے لیے احتجاج کیا۔

خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق بنگلہ دیش دنیا میں گارمنٹس کے شعبے میں چین کے بعد دوسرے نمبر پر ہے لیکن کورونا وائرس کے باعث اس مد میں ہونے والی برآمدات میں کمی سے مالی سال میں 6 ارب ڈالر کے نقصان کا خدشہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کے اندر موجود ریٹیلرز اور دنیا بھر سے دیے گئے آرڈرز کو کمپنیوں نے منسوخ کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وفاقی حکومت چھوٹے تاجروں کو بغیر سود طویل مدتی قرض فراہم کرے، وزیراعلیٰ سندھ

خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 2 ہزار 144 ہے جبکہ 84 متاثرین ہلاک ہوچکے ہیں۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں اور لوگوں کو آپس میں فاصلہ رکھنے کی ہدایت کی جارہی ہے لیکن بنگلہ دیش میں مظاہرین فاصلہ رکھنے کی ہدایت کو پس پشت ڈال دیا۔

چٹاگانگ کی سڑکوں میں احتجاج کرنے والے افراد کا کہنا تھا کہ وہ اب تک گزشتہ ماہ کی تنخواہ کے منتظر ہیں۔

پولیس افسر محمد ضمیرالدین کا کہنا تھا کہ پولیس نے ایک فیکٹری کے مالک سے اس حوالے سے بات کی ہے اور انہوں نے 28 اپریل سے پہلے ادائیگیوں کی یقین دہانی کروا دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کی حکومت نے کورونا وائرس کے باعث ہونے والے نقصان کو دیکھتے ہوئے کمپنیوں کی مدد کے لیے گزشتہ ماہ 28 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے پکیج کا اعلان کیا تھا تاکہ اس وبائی صورت حال میں ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جاسکیں۔

دوسری جانب فیکٹری مالکان کا کہنا تھا کہ یہ پیکج ان کے لیے ناکافی ہے۔

بنگلہ دیش کی حکومت نے لوگوں کوسماجی تقریبات سے روکنے اور منتشر کرنے اور لاک ڈاؤن کو یقینی بنانے کے لیے فوج کو بھی سڑکوں پر تعینات کردیا تھا۔

بنگلہ دیش میں کورونا وائرس کے کیسز تاحال دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہیں لیکن طبی ماہرین نے خبردار کردیا ہے کہ کورونا کی وبا جنوبی ایشیا میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔

مزید پڑھیں:ہانگ کانگ میں جمہوریت پسند کارکنوں، میڈیا ٹائیکون کی گرفتاری

بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 991 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ مزید 42 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ کیسز کی مجموعی تعداد اب مجموعی تعداد 14 ہزار 792 ہوگئی ہے۔

اسی طرح بھارت میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بھی 488 ہے۔

بھارت میں بھی سخت لاک ڈاؤن جاری ہے تاہم حکومت نے کہہ چکی ہے کہ صنعتوں کو ملک بھر میں اگلے ہفتے سے اپنے کام کو بحال کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

خیال رہے کہ دنیا میں اس وقت کورونا وائرس سے اموات کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے اور مجموعی تعداد ایک لاکھ 56 ہزار 272 ہوگئی ہے۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 22 لاکھ 79 ہزار 189 ہوچکی ہے جبکہ 5 لاکھ 82 ہزار 903 صحت یاب ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں