لاک ڈاؤن سے متعلق اگلی حکمتِ عملی کا اعلان جلد کیا جائے گا، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 28 اپريل 2020
شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ ملک میں کورونا وائرس کے مریض اور اموات دنیا کے دیگر ممالک سے کم ہیں—تصویر: اے پی پی
شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ ملک میں کورونا وائرس کے مریض اور اموات دنیا کے دیگر ممالک سے کم ہیں—تصویر: اے پی پی

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی شدت اتنی زیادہ نہیں جتنا دنیا کے دیگر ممالک میں ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے یہ بیان ملک میں کورونا وائرس کے سماجی و معاشی اثرات کا جائزہ لینے کے لیے بلائے گئے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیا۔

اجلاس میں وفاقی وزرا حماد اظہر، اسد عمر، خسرو بختیار، سید فخر امام، عمر ایوب، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، ڈاکٹر معید یوسف، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے شرکت کی۔

اجلاس کے حوالے سے جاری باضابطہ بیان کے مطابق شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ ملک میں کورونا وائرس کے مریض اور اموات دنیا کے دیگر ممالک سے کم ہیں۔

اس حوالے سے باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزیراعظم اس بات سے مطمئن ہیں کہ پاکستان میں کووِڈ 19 کی شدت دنیا کے دیگر ممالک بالخصوص یورپ اور امریکا کے مقابلے سست ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گورنر سندھ عمران اسمٰعیل بھی کورونا وائرس کا شکار

تاہم وزیراعظم نے عوام پر سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے پر زور دیا کیوں کہ یہ ملک میں اس مہلک وائرس کا پھیلاؤ روکنے کا بہترین طریقہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے اور رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں معاشرے کے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ضروریات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے جلد ہی لاک ڈاؤن سے متعلق اگلی حکمت عملی کا اعلان کردیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت احتیاطی اقدامات کے نفاذ اور کم خطرے والی معاشی سرگرمیوں کی بحالی میں توازن رکھتے ہوئے غریب اور عام آدمی کو ریلیف پہنچانے کی حکمت عملی تشکیل دے رہی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں مزید 619 کیسز سے متاثرین کی تعداد 13947 ہوگئی،3 ہزار سے زائد صحتیاب

معاون خصوصی برائے صحت نے اجلاس کے شرکا کو کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال، سامنے آنے والے کیسز، شرح صحت یابی و شرح اموات کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

ادھر وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے ایک ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ ملک میں کووِڈ 19 کی تشخیص کرنے والی 18 لاکھ سے زائد کٹس دستیاب ہیں۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر برائے صنعت حماد اظہر نے اجلاس کے شرکا کو طے شدہ لائحہ عمل کے مطابق پہلے مرحلے میں تعمیراتی صنعت اور دوسرے مرحلے میں اسٹیل سمیت دیگر کھولی جانے والی صنعتوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی جانب سے یومیہ اجرت والے مزدوروں کے لیے اعلان کردہ 75 ارب روپے کے ریلیف پیکج سے 60 لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوں گے اور حکومت چھوٹے کاروبار والوں کے 3 ماہ کے بجلی کے بل بھی ادا کرے گی۔

چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا این سی او سی کا دورہ

دوسری جانب چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف (سی جی جی ایس سی) جنرل ندیم رضا نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا دورہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: فردوس عاشق کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم باجوہ معاون خصوصی اطلاعات مقرر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری بیان کے مطابق ان کے ہمراہ چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی اور چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان بھی دورے پر موجود تھے۔

جنرل ندیم رضا کو کووِڈ 19 کی روک تھام کی کوششوں اور اقدامات کے نفاذ، ملک میں اس وبا کے پھیلاؤ کے اندازے اور سول انتظامیہ کو فراہم کی جانے والی معاونت سے آگاہ کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں