بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی (آئی آر سی) نے خبردار کیا ہے کہ اگر کمزور ممالک کی فوری مدد نہ کی گئی تو دنیا میں ایک ارب افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق آئی آر سی نے کہا کہ اس وائرس کے عالمی پھیلاؤ کو کم کرنے میں مالی اور انسانی امداد کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا جھوٹ بولنے کے بجائے وائرس پر قابو پانے کی راہ نکالے، چین

ادارے کے مطابق ’کمزور ممالک‘ جیسے افغانستان اور شام کو کسی بڑی وبا سے بچنے کے لیے ’فوری فنڈنگ‘ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ’ابھی مختصر وقت بچا ہے اور اسی وقت میں مربوط ردعمل کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ امریکا میں جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق دنیا بھر میں 30 لاکھ لوگوں میں کورونا وائرس پھیل چکا ہے جبکہ 2 لاکھ 16 ہزار سے زائد افراد وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور امپیریل کالج لندن کے ماڈلز اور اعداد و شمار پر مبنی آئی آر سی کی رپورٹ میں پیشگوئی کی گئی کہ عالمی سطح پر 50 کروڑ سے ایک ارب کے درمیان افراد میں وائرس پھیل سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا میں کورونا سے حکومتی اعداد و شمار سے کئی گنا زیادہ اموات کا انکشاف

اس میں یہ بھی کہا گیا کہ تنازعات سے متاثرہ اور غیر مستحکم ممالک کے درجنوں علاقوں میں 30 لاکھ سے زیادہ اموات ہوسکتی ہیں۔

آئی آر سی کے سربراہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے کہا کہ ان نمبروں کو ویک اپ کال کے طور پر دیکھنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کمزور اور جنگ زدہ ممالک میں اس وبائی بیماری کے تباہ کن اور انتہائی غیر متوازن نتائج سامنے نہیں آئے اس لیے مخیر ممالک فوری طور پر لچکدار فنڈنگ کریں۔

ادارے کے مطابق ’حکومتوں کو انسانی امداد کی راہ میں حائل رکاوٹ کو دور کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔

ترقی پذیر دنیا کے بہت سے ممالک میں سرکاری سطح پر انفیکشن کی شرح یا اموات کی تعداد کم بتائی جارہی ہے یقیناً وہاں اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

مزیدپڑھیں: خواتین کے ہارمونز سے کورونا کے مریضوں کے علاج کی آزمائش

یمن میں ڈاکٹر کیرولین سیگین بتایا کہ وہاں کووڈ 19 سے صرف ہسپتالوں میں نہیں بلکہ ویسے بھی مر رہے ہیں۔

انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ہمیں یقین ہے کہ وہاں مقامی ٹرانسمیشن جاری ہے لیکن جانچ کی صلاحیت انتہائی کم ہے۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز پر نظر رکھنے والے ویب سائٹ کے اعداد وشمار کے مطابق امریکا بدستور پہلے نمبر پر ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 56 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ تصدیق شدہ کیسز 10 لاکھ کے قریب تر پہنچ چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں