وزارت پیٹرولیم زیادہ نرخ پر تیل کی خریداری کی خواہشمند

اپ ڈیٹ 11 مئ 2020
اس اقدام کا مقصد مجموعی درآمدات کے 20 فیصد حصے کو مستحکم کرنا ہے، رپورٹ— فائل فوٹو:اے ایف پی
اس اقدام کا مقصد مجموعی درآمدات کے 20 فیصد حصے کو مستحکم کرنا ہے، رپورٹ— فائل فوٹو:اے ایف پی

اسلام آباد: وزارت پیٹرولیم نے ایک خطرناک اقدام کے تحت تیل کی مجموعی درآمدات کے 20 فیصد استحکام (ہیجنگ) اور اس زیادہ شرح کی قیمت صارفین تک منتقل کرنے کے لیے تیل کی خریداری موجودہ کم قمیت کے مقابلے میں 8 سے 15 ڈالر فی بیرل زیادہ نرخ پر خریدنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) کو ارسال کی گئی سمری میں وزارت پیٹرولیم نے کہا ہے کہ یہ تجویز خام تیل کی قیمتوں سے بلواسطہ یا بلاواسطہ منسلک پاکستان کی پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدت کے کچھ حصے کو مستحکم کرے گی۔

مزید یہ کہ اس میں خام تیل، موٹر گیسولین، ہائی اسپیڈ ڈیزل اور اس کے ساتھ ساتھ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات میں 30 روپے تک کمی، پیٹرول 15 روپے سستا

مذکورہ تجویز کو اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک، سٹی بینک، حبیب بینک اور جے پی مورگن سے مشاورت کے بعد حتمی شکل دی گئی۔

ادھر پاکستان اسٹیٹ آئل(پی ایس او) کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ تجویز کے تحت پاکستان اور اس کے صارفین پیٹرولیم مصنوعات اور ایل این جی کے معاملے میں موجودہ مارکیٹ کریش کا مکمل فائدہ نہیں اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بہتر خیال یہ ہوگا کہ تمام آئل کمپنیز خاص طور پر پی ایس او کو ان کی خریداریوں سے ہٹ کر متوازن طریقے سے کم قیمتوں کا مکمل فائدہ اٹھانے کی اجازت دی جائے کیونکہ تجویز کردہ نرخ بہت زیادہ ہیں۔

دوسری جانب وزارت پیٹرولیم نے کہا کہ مذکورہ بالا تمام بینکوں نے پاکستان کو 15 سے 20 فیصد ایکسپوژر سے شروع کرنے اور اس میں اضافے پر غور کرنے کی تجویز دی تھی۔

بینکرز نے قیمتوں کا عندیہ بھی دیا تھا لیکن قیمتیں گھنٹوں کے حساب سے تبدیل ہوتی ہیں تو ہیجنگ پروگرام کی قیمت بڑھ گئی۔

وزارت کے مطابق بینکوں نے تجویز دی کہ مارکیٹ میں کچھ دیر تک قیمتوں کے استحکام کا انتظار کیا جائے۔

علاوہ ازیں ای سی سی کی جانب سے پی ایس او کو بطور کاؤنٹر پارٹی منظوری دینے اور وزارت خزانہ کو پاکستان اسٹیٹ آئل کی جانب سے کارکردگی کی ضمانت دینے کی درخواست کی گئی ہے۔

اس کے ساتھ ہی سیکریٹری خزانہ کی قیادت میں وزارت پیٹرولیم، قانون اور منصوبہ بندی کے سیکریٹریز، پی ایس او کے منیجنگ ڈائریکٹر پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ مخصوص بینکس کے ساتھ آپشنز کو حتمی شکل دی جائے جبکہ حتمی منظوری کے لیے شارٹ نوٹس پر ای سی سی کی منظوری کی ضرورت ہوگی۔

ای سی سی کو آئل اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی(اوگرا) کو ایل این جی یا دیگر کسی مصنوعات کی ماہانہ قیمتوں میں منتخب ہونے کی صورت میں پالیسی ہدایات دینے کا بھی کہا گیا ہے۔

خیال رہے کہ 30 اپریل کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 30 روپے تک کمی کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے باعث عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کے باعث آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیموں میں 44 روپے تک کمی کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان

اوگرا نے یکم مئی سے پیٹرول 20 روپے 68 پیسے فی لیٹر سستا کرنے کی تجویز دی تھی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں بالترتیب 33 روپے 94 پیسے اور 24 روپے 57 پیسے کمی کی تجویز دی گئی تھی۔

تاہم حکومت نے ایک بار پھر عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی کا پورا ریلیف عوام کو منتقل نہیں کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں