ایشیا کا پہلا ملک جس نے نئے نوول کورونا وائرس کی وبا پر مکمل طور پر قابو پالیا اور اب وہاں کوئی بھی اس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کا شکار نہیں رہا۔

جی ہاں کمبوڈیا ایشیا کا پہلا ملک ہے جہاں اس وائرس کے 122 مریض سامنے آئے مگر سب کے سب صحتیاب ہوکر ہسپتال سے گھروں کو جاچکے ہیں اور کوئی ہلاکت بھی نہیں ہوئی۔

جنوب مشرقی ایشیا میں واقع کمبوڈیا میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 27 جنوری کو سامنے آیا تھا مگر گزشتہ دنوں آخری مریض کو ہسپتال سے ڈسچارج کیا گیا اور اب وہ کوئی بھی مصدقہ کیس موجود نہیں۔

کمبوڈین وزارت صحت کے مطابق آخری مریضہ ایک 36 سالہ خاتون تھیں جن کا تعلق شمال مغربی صوبے بانتیئی مینچیئی سے تھا، مگر ان کا علاج دارالحکومت پنوم پن کے ہسپتال میں ہوا۔

اگرچہ اب اس ملک میں کوورنا وائرس کا کوئی کیس موجود نہیں مگر حکام کا کہنا ہے کہ وہ کووڈ 19 کے حوالے سے احتیاطی تدابیر کو برقرار رکھیں گے۔

اس مقصد کے لیے پابندیوں جیسے اسکولوں کی بندش، قرنطینہ اور سرحدی داخلی نگرانی میں نرمی نہیں کی جائے گی۔

کمبوڈیا میں آخری کیس 12 اپریل کو سامنے آیا تھا اور جنوری سے اب تک اس ملک میں 14 ہزار سے زیادہ ٹیسٹ کیے گئے۔

وزیر صحت مام بیون ہینگ نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ محتاط رہنے کے ساتھ احتیاطی تدابیر جیسے بڑے اجتماعات سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا 'ہمارے خیال میں زیادہ تر کیسز بیرون ملک سے آئے، تو ہمیں سرحدی چیک پوائنٹس، ائیرپورٹس، بندرگاہوں اور دیگر پر محتاط رہنا ہوگا'۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سفر کے لیے جانے والے افراد کو ایک سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا کہ وہ کووڈ 19 کے شکار نہیں، اس کے بعد ہی انہیں داخلے کی اجازت ہوگی اور داخلے کے بعد 14 دن تک قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔

اس سے قبل ڈنمارک کے زیرملکیت خودمختار خطے گرین لینڈ میں بھی کورونا وائرس کے تمام مریض صحتیاب ہوگئے تھے۔

اس خطے میں 11 کیسز سامنے آئے اور سب صحتیاب ہوگئے، جس کے بعد سے مختلف پابندیوں کو برقرار رکھا گیا تاکہ وائرس پھیل نہ سکے۔

اپریل سے گرین لینڈ میں بھی کوئی نیا کیس اب تک سامنے نہیں آسکا ہے۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں اب تک 47 لاکھ سے زائد کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے 3 لاکھ 15 ہزار سے زیادہ ہلاک جبکہ 17 لاکھ 32 ہزار سے زائد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں