سندھ کے صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کورونا وائرس کے باعث اسکولوں کی بندش سے بچوں کی تعلیمی دوری کو ختم کرنے کے لیے ایپ متعارف کروادی۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ 'اسکول میں ہم سب کے بچے جاتے ہیں اور اگر اسکول کھول بھی دیے جائیں تو والدین اپنے بچوں کو ان حالات میں اسکول نہیں بھیجیں گے'۔

انہوں نے کہا کہ 'بچوں کی جو تعلیم متاثر ہورہی ہے اس کو کسی حد تک بچانے کے لیے ہم نے اقدامات شروع کیے اور آج پہلے قدم سے آگاہ کیا جائے گا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'سندھ لٹریسی اینڈ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ایک ایپ بنائی گئی ہے، یہ میوز ایپ ہے جس کو لوگ پہلے بھی استعمال کرتے رہے ہیں لیکن فرق یہ ہے کہ سندھی زبان بھی جبکہ دیگر صوبوں میں اردو اور انگریزی میں ہے'۔

مزید پڑھیں:ممکن ہے اسکول 6 سے 8 ماہ تک نہ کھلیں، وزیر تعلیم سندھ

انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ کام یونیسیف، میرا سبق پرائیویٹ لمیٹڈ، مائیکروسوفٹ اور سبق فاؤنڈیش کے تعاون سے کررہے ہیں۔

سعید غنی نے کہا کہ جس طرح اسکولوں میں کلاسیں ہوتی ہیں اسی طرح یہاں ڈیجیٹیل کلاسیں ہوں گی لیکن بچے کسی بھی جگہ بیٹھ کر کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور دیگر ذرائع سے ایک کلاس میں شریک ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ اسکولوں میں جا کر پڑھنے کا کوئی متبادل نہیں ہوسکتا ہے، ہم جتنی بھی کوشش کریں گے اس کا مقصد یہ ہوگا کہ ہم بچوں کو تعلیم سے جڑے رکھیں گے۔

صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ اس ایپ کو اینڈرائیڈ فون سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔

اس موقع پر ایپ تیار کرنے والے ماہرین نے تمام جزیات سے آگاہ کیا اور طلبہ کے لیے دستیاب آسانیوں کو بھی تفصیل سے بتایا۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ کالج لیکچرز کے نام سے ہمارا یوٹیوب چینل ہے جہاں اساتذہ مختلف مضامین پر اپنے لیکچرز اپ لوڈ کرتے ہیں اور اس پر ہمیں بہتر ردعمل ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن اور محکمہ تعلیم دونوں ڈیجیٹل کلاس روم کے حوالے سے اساتذہ کی تربیت کررہے ہیں اور 500 کے قریب اساتذہ اور عملے کے 400 اراکین کو تربیت دی جاچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:یکم جون سے اسکول کھولنا ممکن نظر نہیں آرہا، وزیر تعلیم سندھ

ڈیجیٹل لرننگ ایپ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سندھ کے مختلف اضلاع میں ڈیجیٹل کلاس روم کا منصوبہ پائلٹ پروجیکٹ کے طور شروع بھی کردیا گیا ہے۔

صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ صوبے میں سندھی میں پڑھایا جاتا ہے اس لیے ایپ میں سندھی زبان بھی ہے لیکن جلد ہی سندھی کو مضمون کے طور پر شامل کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایپ میں انگریزی، اردو، ریاضی اور سائنس کے مضامین شامل ہیں جس کے بعد پانچواں مضمون سندھی کو بھی شامل کیا جائے گا۔

سعید غنی نے کہا کہ صوبے میں کئی بچوں کے پاس یہ سہولت نہیں ہوگی لیکن ہم دوسرے پہلووں پر کام کررہے ہیں اور جب یہ منصوبہ چلتا رہے گا تو جو خامیاں نظر آئیں گی اس کو دور کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ 26 فروری کو سندھ میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد صوبے بھر کے تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا تھا۔

کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافے کو دیکھتے ہوئے حفاظتی تدابیر کے طور پر صوبائی حکومت نے تعلیمی اداروں کی بندش میں وقتاً فوقتاً توسیع کی اور یکم جون سے انہیں کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے 12مئی کو کراچی میں پریس کانفرنس میں کرتے ہوئے کہا تھا کہ معلوم نہیں کہ موجودہ بحران کب ختم ہو، لہٰذا ممکن ہے کہ اسکول 6 سے 8 ماہ تک نہیں کھلیں۔

انہوں نے اعلان کیا تھا کہ حکومت نے پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے طلبہ کو سالانہ کارکردگی اور گزشتہ سال کے نتائج کی بنیاد پر پروموٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس: ’ٹیلی اسکول‘ چینل کیلئے وزارت تعلیم، پی ٹی وی میں معاہدہ

اس سے قبل وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا تھا کہ تعلیمی ادارے 15 جولائی تک بند رہیں گے جبکہ 9 سے 12 ویں جماعت کے طلبہ کو پروموٹ کردیا جائے گا۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ کسی کو نہیں معلوم کہ یہ بحران کب ختم ہوگا اور ممکن ہے کہ اسکول 6 سے 8 ماہ تک نہیں کھلیں، تاہم ایسے حالات میں تعلیم کو غیر معینہ مدت تک کے لیے معطل نہیں کیا جاسکتا، لہٰذا اس کے لیے ضروری ہے کہ ایک متبادل نظام سامنے لایا جائے۔

صوبائی وزیر تعلیم نے نشاندہی بھی کی تھی کہ سرکاری اسکول اور کالجز میں آن لائن کلاسز دینے کی سہولت موجود نہیں ہے جبکہ صوبے میں اساتذہ کے پاس اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ آن لائن کلاسز شروع کرسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کام کے لیے چند دنوں میں ایک نظام متعارف کرائیں گے اور اساتذہ کو تربیت دیں گے کہ وہ اسکول آئیں اور وہاں سے گھروں میں موجود طلبہ کو پڑھائیں۔

سعید غنی نے کہا تھا کہ سندھ کے دور دراز علاقوں تک آن لائن تعلیم کی سہولت پہنچانے کے لیے سیلولر کمپنیز سے رابطہ کیا ہے تاکہ تمام علاقوں تک سہولت میسر ہوسکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں