شمالی وزیرستان میں سی ایس پی افسر سمیت 3 افراد کی 'ٹارگٹ کلنگ'

اپ ڈیٹ 25 مئ 2020
سی ایس پی افسر زبید اللہ خان داوڑ — فوٹو: سراج الدین
سی ایس پی افسر زبید اللہ خان داوڑ — فوٹو: سراج الدین

خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں عید کے روز ٹارگٹ کلنگ کے واقعے میں سی ایس پی افسر سمیت 3 افراد کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا۔

مقامی افراد اور پولیس کے مطابق واقعہ شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں پیش آیا۔

جہاں عید کے روز داوڑ قبائل سے تعلق رکھنے والے 3 افراد علاقے میں پیدل سفر کررہے تھے کہ راستے میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار مسلح ملزمان نے ان پر فائرنگ کر دی۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: دھماکے میں ایک فوجی شہید، 3 زخمی ہوگئے

فائرنگ کے واقعے میں تینوں افراد شدید زخمی ہو گئے جنہیں مقامی افراد نے قریب واقع ہسپتال منتقل کیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

پولیس نے جاں بحق ہونے والوں میں سے ایک کی شناخت سی ایس پی افسر زبید اللہ خان داوڑ ولد شیرین گل کے نام سے کی گئی ہے، جو اسلام اباد میں ڈائریکٹر پی ایچ اے تعنیات تھے اور عید کی تعطیلات پر آبائی علاقے آئے ہوئے تھے۔

پی ایس پی افسر زیبد اللہ کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ بی آئی ایس پی میں بھی بطور ڈائریکٹر خدمات انجام دے چکے تھے۔

ابتدائی طور پر ٹارگٹ کلنگ کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں تاہم پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہےاور آخری اطلاعات تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان: چیک پوسٹ پر حملے میں پاک فوج 2 جوان شہید

دیگر مقتولین کی شناخت محکمہ صحت شمالی وزیرستان کے ملازم نعمت اللہ ولد میر جان اور مقامی فٹبالر فرمان اللہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔

بعد ازاں مقتولین کے اہل خانہ نے ان کی لاشیں وصول کیں اور آبائی علاقے میں نماز جنازہ کے بعد انہیں سپرد خاک کردیا گیا۔

خیال رہے کہ حالیہ کچھ ماہ سے شمالی وزیرستان میں اچانک دہشت گردی کے واقعات اور کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے جہاں 19 مئی کو میرعلی کے قریب ایک پُرہجوم بازار میں دھماکا خیز ڈیوائس پھٹنے سے ایک فوجی جوان شہید جبکہ دیگر 3 زخمی ہوگئے۔

اس سے قبل 7 مئی کو میرام شاہ میں ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ پر راکٹ حملے میں پاک فوج کے 2 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں