چیئرمین نیب ہر چیز پر نوٹس لیتے ہیں لیکن پیٹرول کے بحران پر خاموش ہیں، پشاور ہائیکورٹ

اپ ڈیٹ 10 جون 2020
عدالت  نے وفاقی وزیرپٹرولیم، وفاقی سیکرٹری پٹرولیم اور ڈی جی نیب کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
عدالت نے وفاقی وزیرپٹرولیم، وفاقی سیکرٹری پٹرولیم اور ڈی جی نیب کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

پشاور ہائی کورٹ کے جج جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیے ہیں کہ قومی احتساب بیورو(نیب) کے چیئرمین ہر چیز پر نوٹس لیتے ہیں لیکن پیٹرول کے بحران پر خاموش ہیں۔

صوبائی دارالحکومت میں عدالت عالیہ میں پیٹرول اور آٹا بحران کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے وفاقی وزیرپیٹرولیم اور وفاقی سیکریٹری پیٹرولیم کو کل طلب کرلیا۔

اس کے ساتھ ہی عدالت نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب خیبرپختونخوا کو بھی کل(11 جون کو ) طلب کرلیا۔

سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ وفاقی وزیرپیٹرولیم، سیکرٹری پیٹرولیم اور ڈی جی نیب کے پی کل خود پیش ہوجائیں۔

مزید پڑھیں: ملک میں پیٹرول کی قلت، مسابقتی کمیشن نے تحقیقات کا آغاز کردیا

جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیے کہ پیٹرول کا بحران جاری ہے، لوگوں کو پیٹرول نہیں مل رہا لیکن کسی کو کوئی پرواہ ہی نہیں، ایسے وزرا پر افسوس ہوتا ہے جو صرف اجلاسوں کے لیے جاتے ہیں اور مراعات حاصل کرتے ہیں۔

اس پر عدالت میں موجود آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارتی (اوگرا) کے نمائندے نے کہا کہ ہم نے کمیٹی بنائی ہے جو پمپس پیٹرول نہیں دے رہے ان کے خلاف کارروئی کریں گے، جس پر جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیے کہ کمیٹی کو چھوڑیں، کمیٹی کی بات مت کریں، جب کسی معاملے کو دباتے ہیں تو حکومت اس کے لیے کمیٹی بنا دیتی ہے۔

انہوں نے مزید ریمارکس دیے کہ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین بھی ہر چیز پر نوٹس لیتے ہیں لیکن پیٹرول اور آٹے کے بحران پر خاموش ہیں۔

عدالت میں سماعت کے دوران جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیے کہ نیب صرف اپنی مرضی کے کیسز میں دلچسپی لیتا ہے، ادارے کو عوام کے مفاد کے لیے بھی کوئی کام کرنا چاہیے لیکن اس معاملے پر نیب سورہا ہے۔

علاوہ ازیں جسٹس قیصر رشید نے سیکریٹری خوراک سے آٹے کے بحران سے متعلق استفسار کیا جس پر انہوں نے بتایاکہ اس وقت آٹا مل رہا ہے، آٹے کی قلت نہیں لیکن اس کے نرخ زیادہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 11روپے 88 پیسے تک کی کمی کی سفارش

سیکریٹری خوراک نے کہا کہ پنجاب سے آٹے اور گندم کی سپلائی ہورہی ہے کچھ ہفتوں میں نرخ معمول پر آجائیں گے۔

جس کے بعد عدالت نے سیکریٹری خوراک سے آٹے بحران پر تفصیلی رپورٹ آئندہ سماعت پر طلب کرلی۔

خیال رہے کہ 4 جون کو پشاور ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس قیصر رشید نے پیٹرول پمپس پر پیٹرول کی عدم دستیابی کا نوٹس لیا تھا۔

مذکورہ سماعت میں ڈپٹی کمشنر پشاور عدالت کے حکم پر ہشاور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے تھے جہاں عدالت نے انہیں پیٹرول کا مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔

جسٹس قیصر رشید نے حکم دیا تھا کہ جن پمپس پر پیٹرول دستیاب ہے لیکن پھر بھی لوگوں کو نہیں مل رہا تو ان کو فی الفور سیل کیا جائے۔

اس موقع پر جسٹس قیصر رشید نے ڈپٹی کمشنر سے آٹے بحران پر استفسار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب بھی اس ملک کا حصہ ہے اور وہاں گندم کی پیداوار اچھی ہوئی ہے لہٰذا اس مسئلے کو حل کریں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ابھی گندم کٹائی سیزن گزرا ہے، ایسے میں ریٹ کم ہونا چاہیے تھا لیکن مزید مہنگا کردیا، آٹا بحران پر وزیر اعلیٰ اور متعلقہ وزیر سے بات کر کے اس مسئلے کا کوئی حل نکالا جائے۔

مزید پڑھیں: اوگرا نے پیٹرول کی فراہمی تعطل پر 6 آئل مارکیٹنگ کمپنیز کو شوکاز نوٹس جاری کردیا

واضح رہے کہ کراچی سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں عوام کو پیٹرول کی شدید قلت کا سامنا ہے اور حکومت کی جانب سے پیٹرول کی بروقت ترسیل کے باوجود عوام کو پیٹرول کے حصول میں مشکلات درپیش ہیں۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی کرنے والے پمپس کے خلاف کارروائی کے لیے انتظامیہ سے رابطہ کیا تھا۔

علاوہ ازیں مسابقتی کمیشن پاکستان (سی سی پی) نے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت سے متعلق عوامی تحفظات اور شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں